کسان بورڈ کا ڈیزل اورکھادکی عدم دستیابی پرضلعی انتظامیہ کے دفاتر پمپس اور کھاد ڈیلروں کے گھیرائواوراسلام آبادکی طرف لانگ مارچ کااعلان

فیصل آباد (ویب  نیوز)

کسان بورڈنے ڈیزل اورکھادکی عدم دستیابی پرضلعی انتظامیہ کے دفاتر پمپس اور کھاد ڈیلروں کے گھیرائواوراسلام آبادکی طرف لانگ مارچ کااعلان کردیاہے۔ بورڈکے ضلعی صدر علی احمدگورایہ  کاکہناتھاکہ کسانوں کو ڈیزل نہ ملنے کے باعث گندم کی فصل کی کٹائی شدید متاثر ہو رہی ہے جبکہ ٹرانسپورٹرز کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ فیصل آبادسمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں پٹرول پمپس پر ڈیزل موجود ہونے کے باوجود ڈیزل نہیں دیا جارہا لمبی قطاریں عین اس وقت جب گندم کی گہائی اورکپاس کی بیجائی عروج پر ہو تو ایسے اقدامات زراعت دشمنی کے ساتھ ساتھ ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ ایک طرف ڈیزل نہیں مل رہا دوسری طرف یوریا کھاد گوارہ ڈی اے پی کھاد بھی نہیں مل رہی حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر ڈیزل اور کھاد کی دستیابی یقینی بنا ئے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی فروخت بند ہونے سے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے ڈیزل کی عدم دستیابی سے شہری بالخصوص کسان ڈیزل کے حصول کیلئے خوار ہونے لگے ہیں جبکہ پٹرول پمپ مالکان ڈیزل 180روپے فی لیٹر بلیک میں فروخت کرنا شروع کردیا ہے، ڈیزل کی قلت کے باعث کاشتکاروں اور ٹرانسپوٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ڈیزل نہ ملنے سے کپاس کی کاشت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے گندم کی کاشت کے موقع پر کھاد مافیا نے یوریا کھاد غائب کردی تھی اور بلیک میں فروخت کرکے کاشتکاروں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا اب جبکہ کپاس کی کاشت کا موقع ہے تو تیل مافیا نے ڈیزل کا بحران پیدا کردیا ہے اور ڈیزل سے بھرے ٹینکر کے ٹینکر سٹاک کرلیے، بلیک میں ڈیزل کی فروخت جاری ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں۔ اگر حالا ت ایسے ہی رہے تو ملک بھر میں زرعی اجناس کا بحران پیدا ہو جائیگا اور معیشت مزید کمزور ہو جائیگی۔ ڈیزل بحران ختم نہ کیاگیا تو کسان اتحاد اسلام آباد کی طرف مارچ کرے گا۔