اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں لیکن انہوں نے الیکشن کمیشن کو ہرگز سماعت سے نہیں روکا

کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ زیادتی نہیں ہو گی، کمیشن کیس پر کارروائی جاری رکھے گا، ریمارکس

 پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے کیس کی سماعت 10مئی تک ملتوی کر دی

اسلام آباد (ویب نیوز)

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے کیس کی سماعت 10مئی تک ملتوی کردی،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ان کا ادارہ کسی قسم کا پریشر لینے کو تیار نہیں ہے، فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو گا۔ بدھ کو چیف الیکشن کمشنر ڈاکٹر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بیچ نے پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت پاکستان تحریک انصاف کے وکیل کیپٹن (ر)انور منصور خان پیش ہوئے۔چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے باہر جو کچھ ہوااس سے آپ کا کوئی تعلق نہیں، کمیشن کے باہر پانچ بندے آئیں یا پانچ لاکھ الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق کام کرے گا۔انور منصور نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق تمام جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ دینا چاہئے ، اس لئے جب تک باقی تمام جماعتوں کے خلاف جو کیسز ہیںو ہ اس جگہ پر نہیں آجاتے جہاں پی ٹی آئی کا کیس ہے اس وقت تک پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس نہیں چل سکتا۔ انور منصور نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 30دن میں فیصلہ کرنے کے حوالے سے قدغن ہٹا دی ہے۔انور منصور خان کے دلائل پر درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن ایڈووکیٹ نے اعتراض کیا اور کہا کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے انور منصور خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آپ کی مرضی کی تاریخ دی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے پابند ہیں لیکن انہوں نے الیکشن کمیشن کو ہرگز سماعت سے نہیں روکا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمیں نوٹس کیا ہوا ہے الیکشن کمیشن اپنا تفصیلی مئوقف دے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن نے پی ٹی آئی کو مرضی کی تاریخیں دیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی، پی پی پی اور (ن)لیگ کے فنڈنگ کیسز زیر التواء ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تینوں کیس ایک ساتھ چل رہے ہیں کوئی تاخیر نہیں ہورہی۔چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے کیس پر دلائل دیں کوئی کیس نہیں روکا جارہا ۔ اس پر انور منصور خان نے کہا کہ میں آج دلائل نہیں دوں گا آپ جو مرضی آرڈر دیںجہاں آٹھ سال گزر گئے وہاں مزید دوہفتوں سے کچھ نہیں ہو گا۔ انور منصورنے کہاکہ مجھے دلائل دینے کے لئے دو ہفتے کا وقت دیں کیونکہ میں نے ثابت کرنا ہے کہ جو فنڈنگ ہوئی ہے وہ پاکستانیوں کی ہوئی ہے اور غیر ملکی فنڈنگ نہیں ہے۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن میرٹ پر فیصلہ کرے گا اور الیکشن کمیشن کسی قسم کا دبائو لینے کو تیار نہیں ہے اور کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ زیادتی نہیں ہو گی، ہم نے یہ نہیں دیکھنا کہ باہر پانچ بندے آئے ہیں یا پانچ لاکھ۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کمیشن کیس پر کارروائی جاری رکھے گا۔ الیکشن کمیشن نے انور منصور خان کی استدعا پر کیس کی مزید سماعت 10مئی تک ملتوی کردی۔