نئی دہلی (ویب نیوز)
بھارتی فوج کے نئے سربراہ جنرل منوج پانڈے نے دعوی کیا ہے کہ انڈین فوج نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول ( ایل اے سی) پر صورتحال کو تبدیل کرنے کی چینی کوششوں کا مناسب جواب دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جنرل منوج پانڈے نے جنرل ایم ایم نروانے کی میعاد مکمل ہونے پر بھارتی فوج کے 29ویں سربراہ کا عہدہ سنبھال لیا ۔جنرل پانڈے فوج کے نائب سربراہ تھے اور انجینئرز کورکے پہلے افسر ہیں جو بھارتی فوج کی سربراہی کر رہے ہیں۔قبل ازیں وہ مشرقی فوجی کمان کے کمانڈر تھے اور چین، میانمار اور بنگلہ دیش کے ساتھ بھارت کی سرحدوں کی نگرانی کررہے تھے۔جنرل پانڈے نیشنل ڈیفنس اکیڈمی کے طالب علم رہے ہیں اور دسمبر 1982میں انجینئرز کورمیں کمیشن حاصل کیاہے ۔انہوں نے آپریشن پراکرم کے دوران جموں و کشمیر میں کنٹرول لائن پر پلن والا سیکٹر میں 117انجینئر رجمنٹ کی کمانڈ کی۔نئے آرمی چیف نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بھاتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایل اے سی پر صورتحال اب معمول پر ہے۔جنرل منوج پانڈے انڈین فوج کے 29ویں سربراہ مقرر ہوئے ہیں۔جنرل پانڈے نے کہا کہ ہمارے مخالف کی جانب سے موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے یکطرفہ اور اشتعال انگیز کارروائی کی گئی، جس کا میرے خیال میں مناسب جواب دیا گیا ہے۔انہو ں نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں میں فوج نے خطرے کا اندازہ لگایا ہے اور اپنی افواج کو دوبارہ منظم کیا ہے۔انہوں نے کہا: جہاں تک ایل اے سی کی موجودہ صورتحال کا تعلق ہے، ہمارے سپاہی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وہاں موجود ہیں کہ موجودصورتحال میں کوئی تبدیلی نہ آئے۔جنرل منوج پانڈے کہتے ہیں کہ فوج کی توجہ آپریشنل اور لاجسٹک ضروریات کو پورا کرنے کے لیے انفراسٹرکچر کی ترقی پر ہے۔یاد رہے کہ مشرقی لداخ میں ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان خونریز جھڑپ کے بعد سے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہو چکے ہیں۔