لاہور (ویب نیوز)
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خط لکھ دیا۔
گورنر پنجاب نے آرمی چیف کو صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خطوط کی نقول بھی بھجوادیں۔
عمر سرفراز چیمہ نے آرمی چیف سے پنجاب کی موجودہ صورتحال میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
خط میں آرمی چیف سے پنجاب میں آئینی فریم ورک پر عمل درآمد کے لیے کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
گورنر پنجاب کے خط میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر عوامی اعتماد بحال کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔
گورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر ’پنجاب کے سیاسی بحران اور آئینی تعطل‘ کے بارے آگاہ کردیا جس میں کہا گیا کہ غیر آئینی اور غیر قانونی، جعلساز وزیراعلیٰ نے صوبے کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ صورتحال سے سرکاری طور پر وزیراعظم پاکستان اور دیگر آئینی اداروں کے سربراہان کو مطلع کردیا ہے، آپ صوبے میں سیاسی اور قانونی تعطل سے آگاہ ہیں۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے وزیراعظم کے نام خط میں کہا کہ کچھ اہم وجوہات سے آپ کو آگاہ کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں، عثمان بزدار کا بطور وزیراعلی استعفی متنازع ہے، مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی میں اکثریت کے لیے ڈی فیکٹو ممبران کی مکروہ حمائت حاصل کی۔
گورنرپنجاب عمر چیمہ نے کہا کہ غیر قانونی جعلساز وزیر اعلیٰ نے 16 اپریل سے پنجاب کے صوبے کو یرغمال بنایا ہوا ہے، صورتحال سے میں نے سرکاری طور پر جناب وزیراعظم پاکستان اور دیگر آئینی اداروں کے سربراہان کو مطلع کردیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ میں نے لکھ دیا ہے تاکہ سند رہے آئینی و قانونی طور پر جو میرے اختیار میں تھا وہ کیا، میرا قوم سے وعدہ ہے کہ آخری دم تک عوام کی طاقت سے اس ’سیسیلین مافیا‘ کا مقابلہ کرونگا۔
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے وزیراعظم کے نام خط میں کہا کہ جلد غیر آئینی و غیر قانونی وزیر اعلیٰ سے دفاتر اور سرکاری وسائل کا قبضہ چھڑوایا جائے گا اور اونچی سے اونچی کرسی یا بڑے سے بڑا عہدہ ہمیشہ نہیں رہتا اور نہ انسان کو بڑا بناتا ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ اس کےلیے اپنی ذمہ داری اور فرض کو ایمانداری سے نبھانا ہوتا ہے جبکہ آپ کے جانے کے بعد ساری زندگی یہی کردار آپ کی شناخت بن جاتا ہے۔
گورنر پنجاب عمر سر فراز چیمہ نے مراسلے میں کہا کہ اللہ تعالی ہم سب کو بہتر ہدایت دے ،ایمان کی حالت میں موت دے آمین۔