صدرمملکت کا سٹیٹ لائف کو 10 سال سے منتظر بیوائوں کو انشورنس کی رقم کی ادائیگی کا حکم
صدر نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف سٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی
اسلام آباد (ویب نیوز)
صدر عارف علوی نے سٹیٹ لائف کو 10 سال سے منتظر بیوائوں کو انشورنس کی رقم کی ادائیگی کا حکم دے دیا ۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ، ملتان کے فائر مینوں کی بیوائوں کو گروپ انشورنس ادا کرے،افسوس کا مقام ہے کہ غریب بیواوں کو 10 سال تک انشورنس کی رقم ادا نہیں کی گئی ، بیوواں کو گروپ انشورنس کی ادائیگی سے انکار غیر منصفانہ عمل اور بدانتظامی ہے ، یہ رویہ کمپنی کی ساکھ پر بدنما دھبہ ، آئین ِ پاکستان کے اصولوں کیخلاف ہے ۔صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف اسٹیٹ لائف کی اپیل بھی مسترد کر دی اور بیوائوں کو گروپ انشورنس کی رقم ادا کرنے کا حکم برقرار رکھا ۔مختار مائی، نوراں مائی، نسیم مائی اور عذرا بی بی کے شوہر دوران سروس انتقال کر گئے تھے ، بیوائوں نے اپنے شوہروں کی گروپ انشورنس کی رقم کیلئے اسٹیٹ لائف کو درخواست دی تھی،رقم نہ ملنے پر انہوں نے وفاقی محتسب سے رابطہ کیا ، جس نے انشورنس کلیمز دینے کے احکامات جاری کیے،اسٹیٹ لائف نے محتسب کے فیصلے کے خلاف صدر کے پاس ایک درخواست دائر کی تھی،گروپ انشورنس کی کٹوتی متوفی شوہروں کی تنخواہ سے باقاعدگی سے کی جاتی تھی،ریکارڈ سے پتہ چلا کہ حکومت پنجاب اور سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا،پنجاب کی تمام مقامی حکومتوں کے ملازمین معاہدے کے تحت گروپ انشورنس کے حقدار ہیں،حقائق کا جائزہ لینے کے بعد، صدر مملکت نے کمپنی کی درخواست کو مسترد کر دیا۔صدرمملکت نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے فائر مین میٹروپولیٹن کارپوریشن، ملتان کے ریگولر ملازم تھے ، ملازمین نے سروس کے دوران بنیادی تنخواہ کے سکیلز کے مطابق ماہانہ پریمیم ادا کیا ، شکایت کنندگان نے انشورنس کمپنی کو تمام مطلوبہ دستاویزات بھی فراہم کی ، انشورنس کمپنی کا موقف غلط، بے بنیاد، بلاجواز ہے ، لہذا قبول نہیں کیا جا سکتا ، کمپنی معاہدہ کے تحت شکایت کنندگان کو گروپ انشورنس کلیمز ادا کرنے کی پابند ہے،سٹیٹ لائف انشورنس بیوائوں کو ان کے شوہروں کی انشورنس کی رقم ادا کرے ۔