اسلام آباد کے ریڈ زون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا

اسلام آباد کے 15 داخلی راستوں کو  بلاک کرنے کا فیصلہ

میٹرو بس سروس کل بند رہے گی، اسکولز میں بھی چھٹی کا اعلان

اسلام آباد میں سکیورٹی کیلئے فوج اور ایف سی طلب، دفعہ 144 بھی نافذ

وزیراعظم ہائوس، وزیر اعظم آفس، ایوان صدر اور سپریم کورٹ پرفوج تعینات ہوگی، ذرائع

اسلام آباد( ویب  نیوز)

وزارت داخلہ نے ریڈ زون کی سکیورٹی کے لیے فوج کو طلب کرلیاجبکہ اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ۔ذرائع کے مطابق ریڈ زون کی تمام سکیورٹی فوج کے حوالے کی جائے گی جس کے تحت وزیراعظم ہائوس، وزیر اعظم آفس، ایوان صدر اور سپریم کورٹ پرفوج تعینات ہوگی۔ذرائع نے بتایاکہ کابینہ ڈویژن سمیت دیگر سرکاری عمارتوں پر بھی فوج تعینات ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے ایف سی کی خدمات طلب کر لی ہیں جس کے تحت ایف سی کے 2ہزار اہلکار اسلام آباد میں فرائض انجام دیں گے۔دوسری جانب اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی ہے اور دفعہ 144 کا دائرہ ایک کلو میٹر تک بڑھادیا گیا ہے۔واضح رہے کہ حکومت  نے تحریک  انصاف کے لانگ مارچ  کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس تحت پنجاب سے اسلام آبا دجانے والے تمام راستے سیل کردیے گئے ہیں جب کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی کے رہنماں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں۔

اسلام آباد کے ریڈ زون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔حکومت نے دارالحکومت میں دفعہ 144 عائد کر دی ہے جو دو ماہ تک عائد رہے گی۔ انتظامیہ نے اسلام آباد کے 15 داخلی راستوں کو  بلاک کرنے  کا فیصلہ کیا ہے ان میں ترنول، فیض آباد ، بنی گالہ ، بہارکہو، روات، ڈھوکری بری امام ، شامل ہیں۔اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر کچھ جگہوں پر ٹرکوں پر کنٹینرز کو لایا گیا ہے اور کچھ مقامات ایسے ہیں جہاں شاہراہ کی تعمیر جاری ہے۔سری نگر ہائی وے سے مری روڈ کی جانب شہر کے مضافاتی علاقے، بری امام جو تھرڈ ایونیو میں آتا ہے اور یہی راستہ قائداعظم یونیورسٹی کی جانب جاتا ہے کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔یہاں گاڑیوں کا اندر جانا ممنوع ہے لوگ سائیڈ پر موجود راستے سے پیدل اپنے گھروں یا کام کی غرض سے آ جا رہے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بدھ کو میٹرو بس سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ میٹرو بس سروس بند کرنے کا فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کردہ لانگ مارچ کی وجہ سے کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف پرائیوٹ اسکولز نے بھی کل چھٹی کا اعلان کیا ہے اور جاری امتحانات ملتوی کردیے ہیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے محفوظ رہنے کے لیے حفظ ماتقدم کے طور پر دفعہ 144 بھی نافذ کردی ہے اور شہر کے داخلی راستوں کی بندش کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے اعلان کیے گئے لانگ مارچ سے قبل کسی ناگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، پنجاب اور صوبہ سندھ میں آئین کی دفعہ 144 نافذ کرکے 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریڈ زور اور اس کے اطراف میں آئندہ دو ماہ تک 5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے ریڈ زون کے علاوہ جناح ایونیو، فورتھ ایونیو، تھرڈ ایونیو، کشمیر چوک پر بھی اجتماع اور احتجاجی مظاہروں پر پابندی عائد کردی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ ممکنہ احتجاج، ریلی اور دھرنوں کے سبب کیا گیا ہے، آئندہ 2 ماہ تک کے لیے ریڈ زون اور اس کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعوی کیا ہے کہ پنجاب میں 1100 گھروں میں چھاپے مارے اور پاکستان تحریک انصاف کے400 کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ایک  ٹویٹ میں کہا کہ  گرفتار شدگان میں کارکنان میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔فواد چوہدری نے پولیس اہلکار کی موت کا ذمہ دار بھی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کو قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے حمزہ شہباز کے ساتھ مل کر ایک سیاسی ایکٹیویٹی کو ایک کریمنل ایکٹیویٹی میں بدل دیا ہے۔