سینیٹ اجلاس ، الیکشن ایکٹ اور نیب ترمیمی بلز منظور
پی ٹی آئی اراکین سینیٹ نے دونوں بلوں کی کاپیاں پھاڑ دیں اور چیئرمین نیب میر محمد صادق سنجرانی کے ڈائس کے سامنے جمع ہو گئے اور نعرے بازی
الیکشن کمیشن کو اختیار دیا گیا کہ وہ سیکریسی اور تکنیکی وجوہات کو سامنے رکھتے ہوئے اوورسیزکے ووٹ ڈوالنے کے معاملہ کو یقینی بنائیں،اعظم نذیرتارڑ
اسلام آباد ( ویب نیوز)
سینیٹ آف پاکستان نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کی جانب سے پاس کردہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم )کے ذریعے الیکشن کرانے اور بیرون ملک پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق دینے کاقانون واپس لینے کا قانو ن متفقہ طور پر منظور کر لیا جبکہ سینیٹ آف پاکستان نے بھی قومی احتساب بیورو(نیب)1999اور نیب ترمیمی بل 2022دو میں قومی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ روز پاس کردہ ترامیم کو بھی منظور کر لیا۔ پی ٹی آئی اراکین سینیٹ نے دونوں بلوں کی کاپیاں پھاڑ دیں اور چیئرمین نیب میر محمد صادق سنجرانی کے ڈائس کے سامنے جمع ہو گئے اور نعرے بازی کی جبکہ وفاقی وزیر قانون و انصاف اور سینیٹ میںقائد ایوان چوہدری اعظم نذیر تارڑ نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو حاصل ووٹ کا حق واپس نہیں لیا بلکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے آئین اور قانون کے تحت ان کا ووٹ ڈلوائے، کسی کا حق نہیں لیا گیا۔ اعظم نذیر تارڑنے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سیکریسی اور تکنیکی وجوہات کو سامنے رکھتے ہوئے وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ ڈوالنے کے معاملہ کو یقینی بنائیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت کی تحادی جماعتیں آئندہ بل میںبیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے پارلیمنٹ میں نشستیں مخصوص کرنے کے حوالہ سے قانون سازی کرر ہی ہیں وہ ووٹ بھی ڈالیں اور پارلیمنٹ میں مخصوص سیٹیں بھی لیں۔ وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے قومی اسمبلی کی جانب سے پاس کردہ بل سینیٹ آف پاکستان میں پیش کرنے کے حوالے سے تحریک پیش کی۔ مرتضیٰ جاوید عباسی نے الیکشن ایکٹ 2017اورقومی اسمبلی کی جانب سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2020کو ایک ساتھ غور کے اور پاس کر نے کے لئے ایوان میں پیش کیا۔ ایوان کی اکثریت نے بل کو پیش کرنے کی تحریک کی منظوری دی تاہم اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم اور اپوزیشن اراکین نے بل پیش کرنے پر اعتراض کیا اور بل کمیٹی میں بھجوانے کا مطالبہ کیا ۔ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ میں اپنی قیادت کی جانب سے یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم بیرون ملک مقیم 90لاکھ پاکستانیوں کے ووٹ پر کسی کو ڈاکہ مارنے کی اجازت نہیں دیں گے، 90لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، وہ پاکستانی جن کے زرمبادلہ سے ملک چل رہا ہے۔ حکومت، امپورٹڈ طاقت کے نشہ میں بل کو بلڈوز کرنے کی کوشش مت کریں اور جو پارلیمانی طریقہ ہے اس پر عمل کریں۔ تاہم حکومتی اراکین کی جانب سے بل کمیٹی میں بھجوانے کی مخالفت کی گئی جس پر چیئرمین سینیٹ میر محمد صادق سنجرانی نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرمین سینیٹ نے دو مرتبہ پوچھا کہ جو بل کے خلاف ہیں وہ نو کہیں تو کسی نے بھی نو نہیں کہا جس پر ان کا کہنا تھا کہ تحریک متفقہ طور پر منظور کی جاتی ہے۔ اس کے بعدبل کی کلاز بائی کلاز منظوری لی گئی۔ جبکہ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف چوہدری اعظم نذیر تارڑ نے نیب آرڈیننس 1999اور نیب ترمیمی بل 2022دو میں مزیدترامیم کا بل پیش کیا۔ اپوزیشن نے بل کی مخالفت کی۔ اس پر چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ بل کمیٹی میں بھیجوں یا منظوری کے لئے ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دوں۔ حکومتی اراکین نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین سینیٹ میر محمد صادق سنجرانی نے بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیا اور کہا جو اس کے حق میں وہ آئی کہیں اور بل کے مخالف ہیں وہ نو کہیں، اس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آئی والے ارکان اکثریت میں ہیں ا س لئے تحریک منظور کی جاتی ہے۔ اس کے بعد بل کی کلاز بائی کلاز منظوری دی گئی۔ الیکشن الیکٹ اور نیب ترمیمی بل پاس کرنے کے بعد چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ کا اجلاس 30مئی سوموار شام چار بجے تک ملتوی کردیا ۔ZS