سی آرپی کی دفعہ اے124 بغاوت اور وفاق کیخلاف اکسانا،نفرت پھیلانے پر ہے، سی آر پی کی دفعہ اے 124 کے تحت عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ عمران خان کیخلاف سنگین مقدمے کیلئے ہنگامی وزارتی اجلاس طلب کرلیا گیا،
وفاقی کابینہ نے عمران خان کے بیانات اور کارکنوں کے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سخت نوٹس لیا تھا، اجلاس میں وزیراعظم نے رانا ثنااللہ، مشیر امور کشمیر و جی بی قمر زمان سمیت 5رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
لانگ مارچ پراسلام آباد کے تھانوں میں مقدمات درج ہیں، مقدمات میں عمران خان کے علاوہ اسد عمر،شیریں مزاری،زرتاج گل، خرم نواز، شاہ محمودقریشی،علی امین گنڈا پور کا نام بھی نامزد کیا گیا تھا
اسلام آباد (ما نیٹرنگ ڈیسک)
وزارت داخلہ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف سنگین مقدمے کیلئے ہنگامی وزارتی اجلاس طلب کرلیا گیا، جس میں اہم فیصلے کا امکان ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف سنگین مقدمے کیلئے ہنگامی وزارتی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس آج شام وزارت داخلہ میں رانا ثنااللہ کی زیر صدارت ہوگا، جس میں قمرزمان، اعظم نذیر تارڑ،مریم اورنگزیب،ایاز صادق،اسعدمحمود شریک ہوں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے رپورٹ کاجائزہ لیا جائے گا جبکہ عمران خان کیخلاف سیکشن 124اے کے تحت کارروائی کے فیصلے کا بھی امکان ہے۔ذرائع نے کہا ہے کہ سی آرپی کی دفعہ اے124 بغاوت اور وفاق کیخلاف اکسانا،نفرت پھیلانے پر ہے، سی آر پی کی دفعہ اے 124 کے تحت عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف سنگین مقدمے کیلئے ہنگامی وزارتی اجلاس طلب کرلیا گیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس آج شام وزارت داخلہ میں رانا ثنااللہ کی زیر صدارت ہوگا، جس میں قمرزمان، اعظم نذیر تارڑ،مریم اورنگزیب،ایاز صادق،اسعدمحمود شریک ہوں گے۔ذرائع نے بتایا کہ عمران خان کے لانگ مارچ کے حوالے سے رپورٹ کاجائزہ لیا جائے گا جبکہ عمران خان کیخلاف سیکشن 124اے کے تحت کارروائی کے فیصلے کا بھی امکان ہے۔ذرائع نے کہا ہے کہ سی آرپی کی دفعہ اے124 بغاوت اور وفاق کیخلاف اکسانا،نفرت پھیلانے پر ہے، سی آر پی کی دفعہ اے 124 کے تحت عمر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے، 5رکنی وزارتی کمیٹی گزشتہ دنوں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قائم کی گئی تھی۔ یاد رہے دو روز قبل وفاقی کابینہ نے عمران خان کے بیانات اور کارکنوں کے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد پر حملے کا سخت نوٹس لیا تھا، اجلاس میں وزیراعظم نے رانا ثنااللہ، مشیر امور کشمیر و جی بی قمر زمان سمیت 5رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ 25مئی کو لانگ مارچ سیاسی نہیں بلکہ ریاست مخالف سازش تھی، ریاست مخالف لانگ مارچ ہوا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
دوسرا انٹرو
پشاور ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پچیس جون تک گرفتار کرنے سے روک دیا، عمران خان پرلانگ مارچ کے دوران ہنگامہ آرائی کاالزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی راہداری ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی، عمران خان،بابر اعوان اور شہباز گل کے ہمراہ پشاور ہائی کورٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں عمران خان کی جانب سے راہداری کی ضمانت کے لئے درخواست پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ عمران خان پر 25 مئی کے لانگ مارچ کے دوران کار سرکار میں مداخلت سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید نے پی ٹی آئی چیئرمین کی راہداری ضمانت 25جون تک منظور کر لی اور پچیس جون تک گرفتارکرنے سے روکتے ہوئے پچاس ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔یاد رہے عمران خان پر 25 مئی کے لانگ مارچ پراسلام آباد کے تھانوں میں مقدمات درج ہیں، مقدمات میں عمران خان کے علاوہ اسد عمر،شیریں مزاری،زرتاج گل، خرم نواز، شاہ محمودقریشی،علی امین گنڈا پور کا نام بھی نامزد کیا گیا تھا۔ مقدمات اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی،آبپارہ تھانہ،ترنول، کوہسار، بھارہ کہو، تھانا رمنا، سیکرٹریٹ، لوہی بھیر میں درج کئے گئے جبکہ متعدد تھانوں میں 2 مقدمات بھی درج ہوئے ہیں۔مقدمات میں راستوں کی بندش، کارسررکار مداخلت،پولیس اہلکاروں پرحملہ،املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل کا کہنا ہے کہ میرجعفر میرصادق کا عمران خان پربغاوت کامقدمہ بنانے کا منصوبہ ہیں، جس کی سزا عمر قید ہے۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میرجعفر میرصادق عمران خان پربغاوت کا مقدمہ بنانے کا پلان کررہے ہیں، جس کی سزا عمر قید ہے، خان سے بڑ اپاکستان کا وفادار اور کون ہے؟شہبازگل کا کہنا تھا کہ پاکستان کوانتشار کی طرف مت دھکیلیں، فیصلہ کن طاقت رکھنے والی قوتوں کو چاہیے ان غداروں کو نکیل ڈالیں، یہ نہ ہوکہ بہت دیر ہو جائے۔