جموں وکشمیر کے اسکول ایجوکیشن سکریٹری بی کے سنگھ نے حکم جاری کیا۔ این ڈی ٹی وی

سری نگر (ویب نیوز)

بھارتی حکومت نے جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر سے وابستہ فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے اسکولوں کی تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے ۔ این ڈی ٹی وی کے مطابق جموں وکشمیر کے اسکول ایجوکیشن سکریٹری بی کے سنگھ نے  فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے اسکولوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے  ان تعلیمی اداروں کو 15 دنوں کے اندر سیل کرنے کا حکم دیا ہے ۔ حکم نامے کے تحت  فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے300سے زائد سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ فلاح عام ٹرسٹ کے تحت تعلیمی اداروں  میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات  قریبی سرکاری سکولوں میں داخلے کا حکم دیا گیا ہے۔حکم نامے میں چیف ایجوکیشن آفیسرز، پرنسپلز اور زونل ایجوکیشن آفیسرز سے کہا گیا ہے کہ وہ ان طلبا کے داخلوں میں سہولت فراہم کریں۔یہ حکمنامہ نئی دہلی کے زیر کنٹرول اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی(ایس آئی اے)جو بظاہر مقبوضہ جموں وکشمیر پولیس کا حصہ ہے،کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جس میں فلاح عام ٹرسٹ پر سرکاری زمینوں پر تجاوزات ، غیر قانونی کاموں اور دھوکہ دہی کے جھوٹے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔قابض حکام نے الزام لگایا کہ جماعت اسلامی زیادہ تر فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سکولوں ، مدارس ، یتیم خانوں ، مساجد کے منبروں اور دیگر فلاحی اداروں کے وسیع نیٹ ورک سے اپنا مالی نظام چلاتی ہے اور اس طرح کے اداروں نے 2008، 2010اور 2016کی عوامی احتجاجی تحریکوں میں کردار ادا کیاتھا۔