جی ٹی روڈ، اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد میٹروبس، پی ٹی ڈی سی کے ہوٹلز، کوسٹل ہائی وے اور اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی اجازت مانگی گئی
ابھی اس بات کا تعین نہیں کیا جاسکا کتنی مالیت کے سکوک بانڈز جاری کئے جائیں گے، بانڈز ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل دونوں مارکیٹس میں جاری کئے جائیں گے،وزیر خزانہ
یورپین یونین کے تحفظات فوری طور پر دور کئے جائیں تاکہ یہ نظرثانی پیکیج پاکستان کو مل سکے اور پاکستان کی ایکسپورٹس بڑھ سکیں، وزیر اعظم شہبازشریف اور کابینہ ارکان کی ہدایات
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف اثاثوں کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ منگل کے روز وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پانچ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ وزارت خزانہ نے مختلف اثاثہ جات کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی اجازت مانگی تھی۔ اجلاس کے دوران کابینہ کو اس حوالہ سے بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ماضی میں 53باروفاقی حکومت ساڑھے چار سے پانچ ارب ڈالرز کے سکوک بانڈز جاری کرچکی ہے۔ پہلے موٹرویز اور ایئرپورٹس کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کئے گئے تھے۔ اب جی ٹی روڈ، اسلام آباد ایکسپریس وے، اسلام آباد میٹروبس، پی ٹی ڈی سی کے ہوٹلز، کوسٹل ہائی وے اور اسلام آباد سپورٹس کمپلیکس کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی اجازت مانگی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ نے اثاثہ جات کو گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ ابھی اس بات کا تعین نہیں کیا جاسکا کہ کتنی مالیت کے سکوک بانڈز جاری کئے جائیں گے۔ بانڈز ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل دونوں مارکیٹس میں جاری کئے جائیں گے۔ اس بات کا فیصلہ جولائی میں کیا جائے گا کہ کتنی مالیت کے بانڈز جاری کئے جائیں گے اوراس حوالہ سے انویسٹر کانفرنس کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔ اجلاس میں یورپین یونین کی جانب سے پاکستان کو دیئے گئے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالہ سے بھی بات چیت کی گئی ۔ اجلاس میں وزیر اعظم شہبازشریف اور کابینہ ارکان نے ہدایات دی ہیں کہ اس حوالہ سے یورپین یونین کے تحفظات فوری طور پر دور کئے جائیں تاکہ یہ نظرثانی پیکیج پاکستان کو مل سکے اور پاکستان کی ایکسپورٹس بڑھ سکیں۔