نیب ترامیم ملک پر بمباری کرنے سے بھی بڑا جرم ہے، ایف آئی اے رانا ثنا اللہ کے نیچے ہیں، کیا وہ ،نواز اور زرداری کے خلاف ایکشن لیں گے

جہاں ایک طبقہ قانون سے بالاتر ہو وہ ملک تباہ ہوجاتا ہے، ایسے ملک کا کوئی مستقبل نہیں، انہوں نے اپنے آپ کوچوری کا لائسنس دے دیا ہے،عمران خان

یہ لوگ زیادہ دیر اقتدار میں رہے تو ملک کی حالت سری لنکا جیسی ہوجائے گی،اس سب کے خلاف جدوجہد جہاد ہے اور یہ جہاد ہم پوری طرح لڑیں گے

نیب قانون میں ترمیم سے آصف زرداری، نواز شریف اور مریم نواز بچ جائیں گے،امید ہے عدالت پورا نوٹس لے گی،چیئرمین پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس

اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے موجودہ حکومت کے دور میں نیب قوانین میں ترامیم رواں ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ عدالت پورا نوٹس لے گی،نیب قانون میں ترمیم سے آصف زرداری، نواز شریف اور مریم نواز بچ جائیں گے،جہاں ایک طبقہ قانون سے بالاتر ہو وہ ملک تباہ ہوجاتا ہے، ایسے ملک کا کوئی مستقبل نہیں، انہوں نے اپنے آپ کوچوری کا لائسنس دے دیا ہے،یہ لوگ زیادہ دیر اقتدار میں رہے تو ملک کی حالت سری لنکا جیسی ہوجائے گی،اس سب کے خلاف جدوجہد جہاد ہے اور یہ جہاد ہم پوری طرح لڑیں گے۔ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی احتساب بیورو(نیب )قوانین میں ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم کے لیے اسی ہفتے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا، اگر ملک کو ترقی کرنا ہے تو انصاف کی حکمرانی ضروری ہے، جس ملک میں انصاف نہیں ہوتا وہ ترقی نہیں کرسکتا، جو کچھ اسمبلی میں ہوا وہ سب کچھ ملک کے ساتھ مذاق تھا۔جس ملک میں کرپشن ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا، جہاں ایک طبقہ قانون سے بالاتر ہو وہ ملک تباہ ہوجاتا ہے، ایسے ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ 26سال پہلے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی تھی، جب انصاف نہیں ہوتا تو کرپشن کی بیماری نظرآتی ہیں، قانون اجتماعی ہوتا ہے کوئی اپنی ذاتی فائدہ کے لئے قانون نہیں بنا سکتا ، نیب ترمیم سے ملک اور قوم کی توہین ہوئی، نئی ترامیم ملک پر بمباری سے بھی بڑا جرم ہے، نیب قوانین میں ہونے والی ترامیم بے شرمی سے کی گئیں، اس پر انہیں جیل میں ڈالنا چاہیے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں وسائل نہیں انصاف کی کمی ہے، ملک کے بڑے، بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے لانے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، نیب ترامیم، ملک اور قوم کی توہین ہوئی، ہمیں امید ہے عدالت نیب ترامیم کا پورا نوٹس لے گی، امپورٹڈ حکومت عوام کے لیے اقتدارمیں نہیں آئی، خرم دستگیر نے کہا عمران خان نے سب کوجیل میں ڈال دینا ہے، سب کوپتا ہے یہ امپورٹڈ حکومت اپنے کیسز ختم کرانے اقتدارمیں آئی ہے، اگریہ بے قصورتھے تو ان لوگوں کو کس چیز کا ڈرتھا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ترامیم کے بعد فیک اکانٹس میں جو پیسہ آئے گا اب نیب کو ثابت کرنا پڑے گا، دنیا میں وائٹ کالرکرائم پکڑنا بڑا مشکل ہوتا ہے، ترامیم کے بعد آمدن سے زائد اثاثوں میں کیس والے سارے بچ جائیں گے۔ پاناما میں چار مہنگے ترین فلیٹس سامنے آئے تھے، پاناما کے مہنگے فلیٹس کی اصل مالکہ مریم نوازتھیں، ترامیم کے بعد اب نوازشریف، مریم نواز پاک صاف ہو کر نکل جائیں گے،  بے نامی دار بھی اب کیسز سے بچ جائیں گے، یہ سب سے بڑا ظلم ہونے جا رہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ اسحاق ڈارکا بیان حلفی تھا کیسے ملک سے پیسہ باہرگیا تھا، شریف فیملی کے خلاف اسحاق ڈارکا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، سابق امریکی وزیرخارجہ کنڈولیزارائس نے اپنی کتاب میں لکھا  ان کے کرپشن کیسز کو کیسے ختم کیا گیا، سوئٹرز لینڈ میں کروڑوں ڈالرکا کیس پاکستان جیت گیا تھا، سابق سفیرشمس الحسن نے تمام ثبوت گاڑی میں رکھے سب نے دیکھا،کروڑوں ڈالر ہڑپ کر لیے گئے، یہ تو وہ کیس تھے جو پکڑے گئے باقی ان کی جائیدادوں کا کوئی حساب نہیں، ملک کا انصاف کا نظام ایسا ہے ان کوپکڑنہیں سکتا، لندن مے فیئرفلیٹس آف شورکمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے، ملک میں چھوٹے چوروں کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ  غیر قانونی طور پر پیسہ بیرون ملک بھیجنا منی لانڈرنگ ہے، نئے قانون سے جو بھی منی لانڈرنگ میں ملوث ہو وہ بچ جائیں گے، منی لانڈرنگ کیسز نیب سے نکل کر ایف آئی اے کے پاس آجائیں گے اور ایف آئی اے رانا ثنااللہ کے ماتحت ہے، نیب قانون میں ترمیم سے آصف زرداری، نواز شریف اور مریم نواز بچ جائیں گے، شہباز شریف اور اس کے بچوں کے خلاف نیب میں 16 ارب کے کیسز ہیں، نئی ترامیم سے یہ لوگ 11سو ارب روپے کھا جائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے انہیں این آر او ون دیا تھا اب انہیں این آر او ٹو ملا ہے، ان سب کو ڈر لگا ہوا تھا کہ عمران خان این آر او نہیں دے رہا، انہوں نے ہر جگہ بلیک میل کیا کہ ہمیں این آراو دے دو۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی پر انہوں نے این آر او لینے کی کوشش کی، ہم بلیک میل نہیں ہوئے تو انہوں نے اسمبلی سے بائیکاٹ کیا، یہ لوگ زیادہ دیر اقتدار میں رہے تو ملک کی حالت سری لنکا جیسی ہوجائے گی، جن لوگوں نے انہیں ہم پر مسلط کیا تاریخ انہیں معاف نہیں کریگی، اس سب کے خلاف جدوجہد جہاد ہے اور یہ جہاد ہم پوری طرح لڑیں گے۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ایک اورکال دینے لگا ہوں، جن لوگوں نے ان کوہمارے اوپرمسلط کیا  جو لوگ بھی اندرونی و بیرونی طور پر حصہ بنے تاریخ معاف نہیں کرے گی، امریکا کے اپنے مقاصد ہیں ان کو کیوں برا بھلا کہیں، امریکا نے تو ٹشو پیپرکی طرح استعمال کرنا ہے۔