میڈیا ورکرز کی تنخواہوں اور کنٹریکٹ کا قانون لایا جا رہا ہے، مریم اورنگزیب
حکومت پیمرا قوانین میں ترمیم لا رہی ،جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے
اشتہارات کے اجرا میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا،کسی چینل کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں رکھا گیا،قائمہ کمیٹی اجلاس میں گفتگو
اسلام آباد(ویب نیوز)
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ میڈیا ورکرز کی تنخواہوں اور کنٹریکٹ کے حوالے سے قانون لایا جا رہا ہے۔سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت پیمرا قوانین میں ترمیم لا رہی ہے اور اس حوالے سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مشاورت سے ترامیم لا رہے ہیں اور جو بھی ترمیم ہو گی تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ سابق دور میں تنخواہیں ادا نہ کرنے والے میڈیا ہائوسز کے اشتہارات بند نہیں کئے گئے تاہم اب ورکرز کی تنخواہوں اور کنٹریکٹ کے حوالے سے قانون لایا جا رہا ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے دور میں چینلز کی کیٹیگری تبدیلی کی اور 2019 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چینلز کی درجہ بندی کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اے، بی اور تھری کیٹیگری کے لحاظ سے اشتہارات دیئے جاتے تھے اور درجہ بندی سے قبل پی آئی ڈی کا اشتہارات کا نظام بھی شفاف تھا۔ چینلز کی درجہ بندی پروگرام اور وقت کے حساب سے کی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اشتہارات کے اجرا میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا اور کسی چینل کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں رکھا گیا کیونکہ حکومت آزادی صحافت پر کامل یقین رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق دور میں صحافیوں کو اغوا اور ان پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے لیکن ہمارے دور میں کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا۔ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ ادارے کی ضرورت کے مطابق اشتہارات جاری کرتا ہے۔