کیا گھر پر ڈاکہ پڑے تو چوکیدار نیوٹرل ہو سکتا ہے؟ امریکہ کا مقصد ہماری بہتری نہیں، اس نے اپنا مقصد پورا کرلیا، یہ لوگ کس چیز سے ڈر رہے ہیں

انصاف کے اداروں کی قبر کھو د دی،پہلے چوری  پھر اسے بچانے کی کوشش کرتے ہیں، این آر او نہ ملنے پر یہ ملک سے بھاگ جاتے ہیں، میں باہر نہیں گیا

چیرمین پی ٹی آئی کا رجیم چینج سیمینار سے خطاب

 

اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اپنی مرضی کا آرمی چیف لاوں گا، پی پی اور ن لیگ کو جنرل فیض کا خوف تھا کہ میں انہیں آرمی چیف بنانا چاہتا ہوں، تو ان کا مستقبل تباہ ہوجائے گا ، کیا گھر پر ڈاکہ پڑے تو چوکیدار نیوٹرل ہو سکتا ہے؟ امریکہ کا مقصد ہماری بہتری نہیں، اس نے اپنا مقصد پورا کرلیا،یہ لوگ پہلے چوری کرتے ہیں پھر اسے بچانے کی کوشش کرتے ہیں، این آر او نہ ملنے پر یہ ملک سے بھاگ جاتے ہیں، میں ملک سے باہر نہیں گیا،میں نے تو ان چوروں کا ہر صورت مقابلہ کرنا ہے،ایمانداری سے بتاتا ہوں تصوربھی نہیں کرسکتا تھا کوئی شہبازشریف کو وزیراعظم بنا دیا جائیگا، اس سیٹ اپ کو لوگوں کو ہضم کروانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم عمران خان نے بدھ کے روز اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے زیر اہتمام منعقدہ رجیم چینج سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  عمران خان نے کہاکہ مجھ پر کیسز بنے لیکن باہر نہیں بھاگا، مقابلہ کیا، آج نیب اور ایف آئی اے تباہ ہو رہے ہیں، اداروں کا قتل عام کیا جا رہا ہے، اسی عدلیہ نے مجھے انصاف دیا، میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ نو مبر میں کس کو آرمی چیف بنانا ہے؟ میں نے سوچا تھا جو میرٹ پر اترے گا اسے آرمی چیف بناوں گا، میں نے ہمیشہ میرٹ پر عمل کیا ہے،کوئی بتاے کہ میں نے کسی رشتہ دار کو بھرتی کیا ہو،کرکٹ کی زندگی میں کبھی میرٹ کی خلاف ورزی نہیں کی، چیلنج کرتا ہوں ایک آدمی کا بتادیں کسی ایک شخص کی شوکت خانم میں سفارش کی ہو،شوکت خانم میں مکمل میرٹ ہے، نمل یونیورسٹی میں بتادیا جائے کسی کوسفارش پررکھوایا ہو، مجھے خوف خدا ہے کبھی کسی کا حق نہیں مارسکتا۔ ہم چاہتے ہیں فوج کا ادارہ مضبوط ہو، ان کو خوف تھا کہ میں جنرل فیض کو لانا چاہتا ہوں،کیوں کہ عمران خان نے کوئی اپنی چوری نہیں بچانی ہے،نواز شریف ہمیشہ اپنی پسند کا آرمی چیف لے کر آیا، ان کو ڈر فوج سے ہوتا ہے، کیوں کہ آئی ایس آئی اور ایم آئی کے پاس ان کی چوری کی رپورٹیں ہوتی ہیں۔ کیاامریکہ حکومتیں دوسرے ملکوں کے فائدہ کیلئے تبدیل کرتا ہے؟ امریکہ ہمارے مفاد کیلئے نہیں اپنے مفاد کیلئے حکومت تبدیل کرتا ہے، سرمایہ کار تو دور کی بات، کرکٹ ٹیم بھی ٹور نہیں کرتی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا چاہتا ہے بھارت کوسلیوٹ کرو، اسرائیل کوتسلیم کرنے سے کشمیرکا موقف اسی دن زیرو ہو جائے گا، پچھلے 30 سالوں سے کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں، نوازشریف بھارت گیا تو حریت رہنماوں سے مودی کے ڈر کی وجہ سے ملاقات نہیں کی تھی، نجم سیٹھی، حسین حقانی جیسے لوگ چاہتے ہیں امریکا کی غلامی کرو، کیا امریکا کی غلامی سے ملک ترقی کرجائے گا؟ ملک کا آئین توڑکرامریکا کی سروس کرتے رہے، ریمنڈ ڈیوس نے دن دیہاڑے لوگوں کوقتل کیا، رمزی یوسف، ایمل کانسی سمیت پتا نہیں کتنے کیسز تھے کیا پاکستان کوفائدہ ہوا؟ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 20 ارب ڈالرامداد دی اورملک کو 150ارب ڈالرکا نقصان ہوا، پاکستان کوفائدہ ہونے کے بجائے نقصان ہی ہوتا رہا، امریکا کا جنگ کے بجائے امن میں ساتھ دینے کا مطلب اینٹی امریکا نہیں ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ نے ہمارے سربراہ کو پتھر کے دور میں دھکیلنے کی دھمکی دی، امریکہ کو اڈے دینا کیا ہمارے مفاد میں تھا ؟ دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کو استعمال کیا گیا ، دہشت گردی کے باعث اسلام آباد ایک قلعہ بنا ہوا تھا، میں نے ٹریول بک لکھی تھی، سب سے زیادہ انگریز فوجی وزیرستان میں مرا تھا، وزیرستان میں فوج بھجوا کر بہت بڑا ظلم کیا گیا،کیا،  وزیرستان میں فوج بھیجی گئی تو میں نے مخالفت کی تھی، مجھے طالبان خان کہا گیا، قبائلی علاقے سے بخوبی واقف ہوں، ہم امریکہ کے اتحادی تھے لیکن ہم پر ہی ڈرون حملے ہوتے تھے، امریکہ کے ساتھ کسی صورت تعلقات خراب نہیں کرنا چاہیے، امریکہ چین کے مقابلے میں بھارت کو کھڑا کرنا چاہتا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانیں اور ڈیڑھ سو ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ، امریکہ چاہتا ہے ہندوستان مضبوط ہو اور چین کے مقابلے میں آجائے، ہم چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں جس کیلئے کوشش بھی کی،حسین حقانی سمیت دیگر چاہتے ہیں کہ آرام سے امریکہ کی غلامی کریں، مسئلہ فلسطین کے حل تک اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا قائد اعظم کا وعدہ تھا،امریکہ کی ناراضگی کے چکر میں نظریہ پاکستان دفن کررہے ہیں، قومیں نظریے اور غیرت پر کھڑی ہوتی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ  خرم دستگیر کے منہ سے سچ نکل آیا، میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ دونوں جماعتیں اکٹھی ہو جائیں گی، یہ لوگ کس چیز سے ڈر رہے ہیں؟ پاکستان میں عدلیہ آزاد ہے اگر نئے ججز آ بھی جاتے ہیں تو ڈر کس چیز کا تھا؟ نواز شریف کے پاس چوری کا پیسہ تھا، وہ اداروں کو کنٹرول کرنا چاہتا تھا، نوازشریف اور آصف زرداری ایک دوسرے پر سچ بولتے تھے لیکن وہ الیکشن جیتنے کے لیے کہتے تھے، ان لوگوں نے سب اداروں میں اپنے لوگ بٹھا دیئے ہیں، میں نے ہمیشہ کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مفادات ایک ہیں، ان کا مفاد چوری کرنا اور اس چوری کو بچانا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیشہ سوچتا تھا کیا کوئی شہبازشریف کوملک کا وزیراعظم بنادے گا، ایمانداری سے بتاتا ہوں تصوربھی نہیں کرسکتا تھا کوئی شہبازشریف کو وزیراعظم بنا دے گا، ایک دن نیوٹرل سے بات کی تو کہا اس پر 16ارب کا کیس ہے، اس کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، نوازشریف نے تواپنی بیٹی کے نام پر جائیدادیں خریدیں، شہبازشریف کے نام پرتو سب کچھ ہے، اس کیخلاف کیس میں اگر کوئی عام آدمی ہوتا تو دو ہفتے کے اندر جیل میں ڈال دیا جاتا، آخری منٹ تک سوچتا رہا اس کو وزیراعظم نہیں بناسکتے، اس سیٹ اپ کو لوگوں کو ہضم کروانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، جس پارلیمنٹ میں راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر ہو سمجھ لیں پارلیمنٹ ختم ہو گئی، پنجاب کی پارلیمنٹ میں جو کچھ ہو رہا ہے عدلیہ بھی توہین ہے، مجرم نمبر2کومسلط کرنے کے لیے مذاق کیا جارہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے الزام لگایا کہ جب حکومت تبدیل کی گئی تو میڈیا پر پیسہ چلا۔عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ضمانت پر کوئی ہو تو اس کو کوئی نوکری نہیں مل سکتی لیکن جن کے اوپر اربوں کے کیسز ہوں وہ ملک کے او پر بٹھا دیا گیا، میں نے دنیا میں اس طرح کی چیز کبھی نہیں دیکھی۔ الیکشن کمیشن کوپھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی ساکھ کھو چکا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ سچائی کے ساتھ کھڑے ہوں،اللہ نے آپ کو نیوٹرل رہنے کی اجازت نہیں دی، جب کسی قوم کی اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو اسے بمباری کی ضرورت نہیں ہوتی، لبنان میں 70 فیصد غربت ہے چوری بچانے کیلئے انہوں نے انصاف کے اداروں کی قبر کھو د دی، رانا ثنا اللہ کے نیچے جب نیب ہو تو اندازہ کریں کیا ہو گا ؟  ان چوروں کو ملک پر بٹھا کر انہوں نے ظلم کیا ہے، یہ وہ کام کررہے ہیں جو کوئی دشمن نہیں کر سکتا، ہمیں پتہ تھا انہوں نے کیا کرنا تھا ؟ ان کی کوئی تیاری نہیں تھی ،تیاری تھی تووہ این آر او لینا تھی،   نیوٹرل راستے کا گیئر ہی نکل گیا ہے، آئیں یا ادھر یا ادھر جائیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے  سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ  پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ بڑا نعرہ ہے، یہ برطانوی سفیر کو کیک کھلا رہے ہیں کہ وہ مدد کریں، اللہ کا حکم ہے کہ اس کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکنا،مراسلے پرمجھے بہت تکلیف ہوئی، جب چوروں کومسلط کیا گیا توسب سے زیادہ تکلیف ہوئی، 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے اس سے زیادہ توہین کیا ہوسکتی ہے، انہوں نے ہمارے ملک کی اخلاقیات کو تباہ کر دیا ہے۔