فیصلے سے صارفین پر 113ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا
عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئیں، جولائی کے آخر کے لئے 42 ڈالر کی قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں، سی پی پی اے حکام
ہمیں بجلی نہ بنانے پر لوڈشیڈنگ اور بجلی بنانے پر مہنگی والی صورتحال ہے،اللہ کا واسطہ ہے کہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں، چیئرمین نیپرا
اسلام آباد (ویب نیوز)
حکومت نے ایک بار پھر صارفین پر بجلی بم گرادی، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔ اضافہ مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے،فیصلے سے صارفین پر 113 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔ڈسکوز کے مئی کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا ہیڈ کوارٹر میں چئیرمین نیپرا انجئنیر توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت عوامی سماعت ہوئی۔سی پی پی اے نے موقف اختیار کیا تھا کہ مئی میں فرنس آئل سے 8.80 فیصد بجلی پیدا کی گئی، فرنس آئل سے بجلی 33 روپے67 پیسے فی یونٹ میں پیدا ہوئی، مقامی گیس سے 10 اور درآمدی ایل این جی سے 22.89 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مئی میں پانی سے 24.50 فیصد بجلی پیدا کی گئی ہے۔سماعت کے دوران سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، جولائی کے آخر کے لئے 42 ڈالر کی قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں، موجودہ ملکی حالات میں انھیں خریدنا ناممکن ہے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہمیں بجلی نہ بنانے پر لوڈشیڈنگ اور بجلی بنانے پر مہنگی والی صورتحال ہے۔ اللہ کا واسطہ ہے کہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں۔نیپرا علامیہ کے مطابق سی پی پی اے جی نے ایف سی اے کی مد میں 7 روپے 96 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست جمع کروائی تھی، ڈیٹا کی ابتدائی جانچ پڑتال کے مطابق 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ بنتا ہے، اس سے قبل اپریل کا ایف سی اے صارفین سے 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ چارج کیا گیا تھا، جو کہ صرف 1 ماہ کے لئے تھا۔مئی کا ایف سی اے اپریل کی نسبت 3 روپے 91 پیسے فی یونٹ جولائی میں زیادہ چارج کیا جائے گا، اس کا اطلاق بھی صرف 1 ماہ کے لئے ہو گا، اس کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہو گا، اس کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر بھی نہیں ہو گا، اتھارٹی ڈیٹا کی مزید جانچ پڑتال کے بعد اپنا تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی۔