ٹیکس دینے والوں پر مزید ٹیکس لگانا زیادتی ہے ، حکومت اس فیصلے کو واپس لے:  راجہ عدیل اشفاق کا حکومت سے مطالبہ

لاہور  (ویب نیوز)

چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشنز فرنٹ (پیاف) فہیم الرحمان سہگل نے سیئنر وائس چیئرمین ہارون شفیق چوہدری اور وائس چیئرمین پیاف راجہ عدیل اشفاق کے ہمراہ  پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپر ٹیکس معاشی ظلم ہے، صنعتوں کی پیداوار کم ہو جائے گی اور بیروز گاری بڑھے گی۔ ٹیکس بیس بڑھانے کی بجائے ٹیکس دینے والے لوگوں پرمزید ٹیکس لگانا تشویشناک ہے ، کوئی بھی ٹیکس بزنس کمیونٹی سے مشاورت کے بغیر مت لگایا جائے، حکومت اس فیصلے کو واپس لے۔مہنگی پٹرولیم مصنوعات،شرح سود میں اضافہ ،پیچیدہ ٹیکس نظام اور ڈالر کے ریٹ میں آئے روز اضافہ کی وجہ سے پیداواری لاگت میں اضافہ کی وجہ سے ملک بھر کے تاجر و صنعتکار پہلے ہی اذیت کا شکار ہیں، اوریکم جولائی سے مزید اضافہ کی خبریں تشویشناک ہیں۔ بڑھتی مہنگائی سے کاروباری طبقہ پریشان ہے ،متعلقہ حکام اس پر ایکشن لیں تاکہ مہنگائی میں بتدریج کمی ہو سکے۔حکومت ضروریات زندگی کی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کو کنٹرول کرنے کیلئے انکی قیمتوں کو کم کر کے منجمد کریں اور اس پر سختی سے عمل کروائیں۔ تاجر و صنعتکار معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مگر بیورو کریسی انھیں سہولیات دینے کی بجائے مزید مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ زیادہ پیداواری لاگت اور عالمی منڈی میں سخت مسابقت کی وجہ سے کاروباری افراد پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہیں۔تاجروں کو اعتماد میں لئے بغیر پالیسیز کامیاب نہیں ہوتیں۔ بزنس کمیونٹی کی نمائندہ تنظیموں کو مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے ۔آئی ایم ایف کے تمام مطالبات پر عملددرآمد سے قبل سٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے