مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی ،مزید 2کشمیری نوجوان شہید
شوپیاں میں قابض بھارتی فوج بیس گھنٹوں کے آپریشن کے بعد پسپا،مجاہدین قابض بھارتی فوج کا محاصرہ توڑ کر نکلنے میں کامیاب
قابض بھارتی فوج کے لوگوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری
سرینگر( ویب نیوز )
مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران پیر کو مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔شوپیاں میں قابض بھارتی فوج بیس گھنٹوں کے آپریشن کے بعد پسپاہوگئی مجاہدین قابض بھارتی فوج کا محاصرہ توڑ کر علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ، قابض بھارتی فوج کے لوگوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے ، کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے ضلع کولگام کے علاقے تربجی کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا اس دوران دو نوجوانوں کو شہید کیا گیا،آخری اطلاعات تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا۔ بھارتی فوجی ترجمان نے دعوی کیا کہ پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔جیسے ہی فورسز کی مشترکہ ٹیم مشتبہ مقام کے قریب پہنچی تو چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کردی جس سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا۔کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ میں بتایا، عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان جاری مسلح تصادم میں دو عدم شناخت جنگجو مارے گئے ہیں۔ علاقے میں آپریشن تاحال جاری ہے ، مزید تفصیلات کا انتظار ہے دریں اثنائہف شرمال شوپیان میں مختصر گولیوںکے تبادلے کے بعد مجاہدین بھارتی فوج کو پسپا کرکے علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے ۔ ہف شرمال میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس نے44آر آر اور 178بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور ہفتہ کو آپریشن کیا۔پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ میوہ باغات میں کم سے کم 2ملی ٹینٹ موجود ہیںاور قریب سوا سات بجے ٹاٹا موبائل کا استعمال کر کے فوجی اہلکار گائوں میں داخل ہوئے جن پر ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی اور ملی ٹینٹ میوہ باغات میں چھپ گئے۔پولیس نے کہا کہ ٹھیک ساڑھے سات بجے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا جس کے بعد مکمل خاموشی چھا گئی۔سیکورٹی فورسز نے وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے تھے۔سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن اتوار کی صبح تک ملتوی کردیا اور میوہ باغات کے اردگرد روشنی کا انتظام کیا گیا ۔ اتوار کی صبح بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا گیا جو 20گھنٹے تک جاری رہا لیکن میوہ باغات میں ملی ٹینٹوں کیساتھ سیکورٹی فورسز کا آمنا سامنا نہیں ہوا۔پولیس نے بتایا کہ انہیں خدشہ ہے کہ ہفتہ کی شام ابتدائی فائرنگ کے دوران ہی ملی ٹینٹ فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔اتوار کی سہ پہر کو تلاشی آپریشن ختم کیا گیا۔ ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔ فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے سری نگر، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل، اسلام آباد، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، کشتواڑ، ڈوڈہ، سانبہ اور کٹھوعہ اضلاع کے متعدد علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ڈوڈہ میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کر لیاگیا۔سری نگر جموں شاہراہ پر بھی گاڑیوں اور ان میں سوار مسافروں کی چیکنگ کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔سری نگر شہر اور دیگر علاقوں میں بھی گاڑیوں اور مسافروں کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے۔