India's Central Reserve Police Force (CRPF) personnel stand guard alongside a road in Srinagar May 6, 2020. REUTERS/Danish Ismail

شوپیان میں بھارتی فوجیوں کی محاصرے اورتلاشی کی کارروائی ،سرینگر میں نوجوان کی لاش برآمد

سرینگر (ویب نیوز)

مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج نے امرناتھ یاترا سے قبل ہی وسیع علاقوں کا محاصرہ کرکے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کردیا ہے،کئی افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے ، سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، پلوامہ ، شوپیاں ، اسلام آباد ، کولگام ، بارہمولہ ، کپواڑہ ، جموں ، سانبہ ، کٹھوعہ اور جموں خطے کے دیگرعلاقوں میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں۔شوپیان میں بھارتی فوجیوں   کا محاصرہ اورتلاشی کی کارروائی جاری رہی،کے پی آئی کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں نے ہندو ئوں کی امرناتھ یاتر اشروع ہونے سے پہلے سرینگر ، بڈگام ، گاندربل ، پلوامہ ، شوپیاں ، اسلام آباد ، کولگام ، بارہمولہ ، کپواڑہ ، جموں ، سانبہ ، کٹھوعہ اور جموں خطے کے دیگرعلاقوں میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیاں جاری رکھیں۔ قابض حکام نے سیکورٹی اقدامات کے نام پر مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کررکھی ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔سالانہ امر ناتھ یاترا کے پیش نظر بھارتی سیکورٹی فورسز نے جموں میں بین الاقوامی کنٹرول لائن کے رہائشی اور جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف نے سانبہ، آر ایس پورہ جموں اور کٹھوعہ میں بین الاقوامی سرحد پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سراغ رساں ایجنسیوں نے دراندازی کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس کے پیش نظر سرحدوں پر چوکسی بڑھائی گئی۔اْن کے مطابق ملی ٹینٹوں کے عزائم کو ناکام بنانے کی خاطر جموں سے سری نگر تک سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرحدوں پر تعینات افواج کو چوبیس گھنٹے مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے،جبکہ رات کا گشت بھی بڑھایا گیا ہے جموں وکشمیر میں جگہ جگہ عارضی بینکر بنائے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔سرحدوں پر تین دائر وں والی سیکورٹی تعینات کی گئی ہے تاکہ امکانی درا ندازی کو ناکام بنایاجا سکے۔معلوم ہوا ہے کہ یاترا کے احسن انعقاد کے لئے ‘امسال یاترا کے لئے جموں صوبہ میں سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں، لکھن پور سے جواہر ٹنل تک جو 268 کلو میٹر قومی شاہراہ پانچ اضلاع کٹھوعہ، سانبہ، جموں، اودھم پور اور رام بن سے گزرتی ہے، کو مختلف زونوں اور سیکٹروں میں تقسیم کیا گیا ہے اور زونل سطح پر ایک افسر کو لگایا گیا ہے’۔یاترا کو سب سے زیادہ دراندازی کا خطرہ رہتا ہے جس کے لئے سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کیا گیا ہے۔ ‘سالانہ امرناتھ یاترا کو سب سے بڑا خطرہ یہ رہتا ہے کہ کہیں دراندازی نہ ہوجائے اور اس کے بعد کہیں کوئی واردات پیش نہ آجائے اس لئے سیکورٹٰی گرڈ کو مزید مستحکم کیا گیا ہے’۔ذرائع نے کہا کہ یاترا کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کے لئے بارڈر پولیس فورس کے ساتھ ساتھ بی ایس ایف کی اضافی کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے، یہ جموں، سانبہ اور کٹھوعہ میں اپنے مورچے لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد کی طرف سے قومی شاہراہ کی طرف آنے والی تمام سڑکوں پر چیک پوسٹ قائم کئے گئے ہیں، کئی جگہ گاڑیوں کی چیکنگ کے لئے چیک پوسٹ لگائے گئے ہیں اور جو قومی شاہراہ کے چیک پوسٹس ہیں انہیں مزید مستحکم کیا گیا ہے وہاں سینٹرل پیرا ملٹری فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہیں،علاوہ ازیں ضلع شوپیان ہف شرمال گائوں میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین تصادم جاری ہے۔پولیس نے بتایا کہ ہف شرمال میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد 44آر آر اور 178بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر آپریشن کی تیاری کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میوہ باغات میں کم سے کم 2ملی ٹینٹوں کی اطلاع ملی تھی اور قریب سوا سات بجے ٹاٹا موبائل کا استعمال کر کے فوجی اہلکار گائوں میں داخل ہوئے جن پر ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور ملی ٹینٹ میوہ باغات میں چھپ گئے۔پولیس نے کہا ٹھیک ساڑھے سات بجے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا جس کے بعد مکمل خاموشی چھا گئی۔انہوں نے بتایا کہ خود کو سلامتی عملے کے گھیرے میں پا کر ملی ٹینٹوں نے فرا ر ہونے کی بھر پور سعی کی تاہم سیکورٹی فورسز کی کارگر حکمت عملی نے اْنہیں فرار ہونے کا کوئی موقع فراہم نہیں کیا۔اْن کے مطابق سیکورٹی فورسز نے وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹوں کیخلاف آپریشن اتوار کی صبح تک ملتوی کردیا ہے اور میوہ باغات کے اردگرد روشنی کا انتظام کیا گیا ہے۔ اضافی کمک کو بھی طلب کیا گیاہے اور علاقے میں آپریشن جاری تھا۔بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام میں تلاشی کے دوران تین نوجوانوں کو گرفتار کیا، سرینگر میں 24سالہ نوجوان کی لاش برآمدہوئی،اطلاعات کے مطابق کچھ مقامی لوگوں نے لاش کو دیکھ کر پولیس کو اس کی اطلاع دی۔اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا۔متوفی کی شناخت عاصف علی فافو ولد علی محمد فافو ساکن شاہ کالونی پارمپورہ سری نگر کے طور پر کی گئی ہے۔دریں اثناء ایک پولیس اہلکار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔