Indian paramilitary soldiers stand guard during a gunfight between suspected rebels and Indian security forces at a checkpoint in Nagrota, outskirts of Jammu, India, Thursday, Nov.19, 2020. Four suspected militants were killed and two Indian police officers were wounded in the gunfight on the main highway linking Jammu and Srinagar police said. (AP Photo/Channi Anand)
  • کنٹرول لائن پر ہائی الرٹ،بھارتی فوج کی نگرانی میں اضافہ

سری نگر (ویب نیوز)

شمالی و جنوبی کشمیرکے وسیع علاقوں کا محاصرہ کرکے قابض بھارتی فوج کا بڑا فوجی آپریشن جاری ہے ،اس دوران نصف درجن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، کنٹرول لائن کے قریب سرحدی علاقے کپواڑہ میں ہفتہ کو مسلسل دوسرے روز بھی فوجی آپریشن جاری رہا،علاقے میں گذشتہ روز پانچ افراد کو شہید کردیا گیا تھا،کے پی آئی کے مطابق قابض فوج نے جنوبی کشمیر میں اسلام آباد کی جنگلات منڈی میں دیپک کمار نامی ایک مزدور کی ہلاکت میں مبینہ طور پر ملوث جیش محمد سے وابستہ 5  عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ڈی آئی جی جنوبی کشمیر نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 29 مئی کی شام 9 بجکر 14 منٹ پر سکوٹی پر سوار نا معلوم بندوق بر داروں نے اننت ناگ میں جی ایم سی کے نزدیک تفریحی پارک میں دیپک کمار عرف دیپو نامی مزدور پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ وہاں موجود دیگر مزدوروں نے دیپو کو جی ایم سی پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اس کو مرہ قرار دیاانہوں نے کہا:  اس کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی اور اس جرم میں ملوث ملزموں کی شناخت معلوم ہوگئی۔ان کا کہنا تھا کہ ان کے انکشاف اور سانئنسی و تیکنیکی ڈاٹا کے تجزیے سے اسلحہ و گولہ بارود اور جرم کے لئے استعمال کی جانی والی سکوٹی زیر نمبرJK03M  0442 بر آمد کی گئی۔ڈی آئی جی نے کہا کہ ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی موجودگی میں قابل اعتراض مواد ضبط کیا گیا اور جرم میں ملوث جیش محمد نامی عسکری تنظیم سے وابستہ دو کلیدی ملزموں کو گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا: مزید تحقیقات سے مزید ملزموں جنہوں نے منطقی سپورٹ فراہم کیا تھا اور سازش رچی تھی، کی شناخت سامنے آگئی اور بعد ازاں تین مزید ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملزمین جیش محمد ہینڈلر خالد کامران کے ساتھ رابطے میں تھے اور یہ واقعہ اسی کے حکم پر انجام دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ملزموں کی گرفتاری اور ان سے کی گئی بر آمدگی کے ساتھ پولیس نے اس قتل کیس کو حل کیا اور بڑے حملوں کو ٹالنے میں کامیابی حاصل کی جن کو انجام دینے کا کام ان کو سونپا گیا تھا۔ڈی آئی جی جنوبی کشمیر نے گرفتار شدگان کی شناخت سہران بشیر، عبید نذیر لائیگرو، عمر امین ٹھوکر ساکن واگہامہ، حذیف شبیر بٹ ساکن وچھی شوپیاں اور ناصر فاروق شاہ ساکن وانٹنگ محلہ بجبہاڑہ کے بطور کی۔انہوں نے کہا کہ گرفتار شدگان سے ایک اے کے 47 رائفل، ایک میگزین، 40 گولیاں، 2 پستول، 2 پستول میگزین، 7 گولیاں، 3 ہینڈ گرینیڈ، 7 موبائل فون اور ایک سکوٹی بر آمد کی گئی،علاقے میں فوجی آپریشن جاری ہے ،شناختی پریڈکے دوران لوگو ں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور مسلسل محاصرے اور سرچ آپریشن کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ،علاوہ ازیں شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کے جمہ گنڈ علاقے میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک فوجی آپریشن جاری ہے ،علاقے میں جمعہ اور جمعرات کی درمیانی شب جعلیتصادم میں پانچ کشمیری شہید کئے گئے تھے، علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔ سرحدی ضلع کپواڑہ کے جمہ گنڈ علاقے میں   ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب علاقے کو محاصرے میں تلاشی آپریشن شروع کیا جو آخری اطلاع ملنے تک جاری تھا، لائن آف کنٹرول کے نزدیک سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ۔ پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوںپر بھارتی فوج کو مستعد رہنے کے احکامات  جاری کئے گئے ہیں۔ سرحدوں پر مزید چوکسی بڑھائی گئی ہے۔