مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی دہشت گردی جاری، جموں میں 4 کشمیری نوجوان شہید
بھارتی فوج  نے نوجوانوں کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی آڑ میں ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا
بڈگام میںخاتون سمیت تین افراد گرفتارکرلئے گئے

جموں( ویب نیوز )

مقببوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں بدھ کو ضلع جموں میں 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔فوجیوں نے نوجوانوں کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی آڑ میں ایک جعلی مقابلے میں اس وقت شہید کردیاجب وہ ضلع کے علاقے سدرہ میں ایک ٹرک میں سفر کر رہے تھے۔بھارتی پولیس نے نوجوانوں کے قتل کا جواز پیش کرنے کے لیے ان کو عسکریت پسند قرار دیا،علاقے کامحاصرہ جاری ہے ۔ علاوہ ازیں بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام کے علاقے چاڈورہ میں رات کی تاریکی میں ایک گھر میں گھس کر ایک خاتون سمیت تین افراد کو گرفتارکرلیا۔ چاڈورہ کے رہائشی سید نجم الہدی نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ تقریبا رات کے پونے گیارہ بجے مرد پولیس اہلکاران کے گھر میں گھس گئے اور انکے والد، چچا اور والدہ کو باہر نکالا اور اپنے ساتھ لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی وجہ کے گھر میں گھسنے کے بعدپولیس نے ان پر حملہ کیا ۔سائبر سیکیورٹی ریسرچر نجم الہدا نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں رات کے وقت پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں کے ساتھ ایک خاتون کو بھی پولیس کی گاڑی میں دیکھا جا سکتا ہے۔نجم الہدا نے بتایا کہ ان کی والدہ کو مرد پولیس اہلکار لے گئے لیکن بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ایک پولیس اہلکار ان پر چلایا اور دھمکی دی کہ اگر ویڈیو ڈیلیٹ نہیں کی توتیرے باپ اور تیری زندگی خراب کرینگے اور تجھے منشیات کے جعلی کیس میںبند کردیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس اسٹیشن سے میرے والدکے ذریعے فون پر مجھے ویڈیو کو حذف کرنے کے لئے کہا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے میرے والدپر تشدد کیا اور ان کو مجھے فون کرنے پر مجبور کیا کہ وہ مجھے ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے لئے کہے۔ انہوں نے کہاکہ جب میں اپنے والد سے ملنے گیا تو انہوں نے مجھے مارا پیٹا اور ویڈیوڈیلیٹ کرنے پر مجبور کیا۔