فریقین کو صاف اور شفاف الیکشن کا آئینی حق حاصل ہے، پٹیشن کے فیصلے تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا الیکشن روک دیا جائے،درخواسست
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابات کیلئے دیئے گئے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ۔ پی ٹی آئی کے رہنمائوں محمدسبطین خان ،مس زیناد عمیر، میاںمحمد اسلم اقبال، سیدعباس علی شاہ ، اوراحسن سلیم بریارکی جانب سے درخواست میں سپریم کورٹ سے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق لاہور لائیکورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دیکر مسترد کرنے کی استدعا کی گئی، ایڈووکیٹ امتیاز رشید صدیقی کے توسط سے دائرکی گئی آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ فریقین کو صاف اور شفاف الیکشن کا آئینی حق حاصل ہے، پٹیشن کے فیصلے تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا الیکشن روک دیا جائے اپیل میں چیف سیکرٹری پنجاب ، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری، پرنسپل سیکرٹری گورنر پنجاب ،سیکرٹری پنجاب اسمبلی اوروزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز و کو فریق بنایا گیا ہے،اپیل میں کہا گیاہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ہمارا موقف تسلیم کیا لیکن ہائیکورٹ نے مختصر نوٹس پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کا حکم دیاہے اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ مختصر نوٹس پر اجلاس بلانے سے عدالت کی طرف سے دیا ریلیف متاثر ہوگا، شارٹ نوٹس پر اجلاس بلانے سے ریلیف کی بجائے ہمارا نقصان ہوگا،سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل منظور کی جائے،ہائیکورٹ کے فیصلہ کو تبدیل کرکے اجلاس بلانے کا مناسب وقت دیا جائے،ہمارے ارکان اجلاس میں شریک ہوسکیں ،اس لیے مناسب وقت دینا ضروری ہے،اپیل میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن معطل کیا جائے،حمزہ شہباز کو عہدہ سے ہٹایا جائے تاکہ صاف شفاف الیکشن ہو سکیں، پنجاب اسمبلی میں وزارت اعلیٰ کا الیکشن فوری معطل کیا جائے ۔