آئی ایم ایف سے غلط معاہدہ کیا گیا جو خامیوں سے بھرپورتھا اور شرائط بھی صحیح نہیں تھیں، کوشش کی پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانا پڑیں
یہ بھی سوچا قیمتیں بڑھانے کے بجائے الیکشن میں چلے جائیںلیکن الیکشن میں جاتے اور ملک کو نگران سیٹ کے حوالے کیا جاتا تو ملک دیوالیہ ہوجاتا
ملک نے ماضی میں ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، ملکی معیشت اور امن و امان کی صورتحال کا حل سیاسی اتفاق رائے میں ہے
عمران خان کی حکومت نے صرف فرح گوگی اوراحسن گجر کی تقدیر بدلی، وہ کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں اورلوگوں کوگالیاں دیتے ہیں
وزیر داخلہ کا اسلام آباد میں شہدا ء پولیس تقریب سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ ایک ارب ڈالر کے لئے آئی ایم ایف نے تگنی کا ناچ نچا دیا،معاہدے کو پچھلے 3 سال میں اچھے طریقے سے ڈیل کیا جاسکتا تھا،ماضی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ تاخیر سے معاہدہ کیا اور ہمیں ان کے ساتھ ہر قیمت پر معاہدہ کرنا تھا ۔اسلام آباد میں شہدا ء پولیس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اب ایک ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں، آئی ایم ایف ملک کو تگنی کا ناچ نچا رہا ہے، ہر قیمت پر آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنا لازمی تھا۔ آئی ایم ایف سے غلط معاہدہ کیا گیا جو خامیوں سے بھرپورتھا اور شرائط بھی صحیح نہیں تھیں۔رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ کوشش کی پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھانا پڑیں۔ یہ بھی سوچا کہ قیمتیں بڑھانے کے بجائے الیکشن میں چلے جائیںلیکن الیکشن میں جاتے اور ملک کو نگران سیٹ کے حوالے کیا جاتا تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، پاکستان کی معیشت اور امن و امان کی صورتحال ساری قیادت کے مل بیٹھ کربات کرنے سے حل ہوگی۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ ملک نے ماضی میں ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، ملکی معیشت اور امن و امان کی صورتحال کا حل سیاسی اتفاق رائے میں ہے، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ سرجوڑ کر بیٹھیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے صرف فرح گوگی اوراحسن گجر کی تقدیر بدلی،ملک کے لئے کچھ کرسکتے تو چار سالوں میں کرلیتے۔ ایک شخص کے علاوہ سب اکٹھے ہیں، ایک شخص ہرایک کو گالی دیتا ہے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جس شخص کی آنکھ کے اشارے سے ملک ہل جاتا تھا آج وہ خود ہل بھی نہیں سکتا۔ شہدا کی قربانی قوموں کی تقدیر کو بدلتی ہے۔ شہید کا قرض تو پوری قوم پر ہوتا ہے۔رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ ایک فرد واحد انتشارپھیلانے پر تلا ہوا ہے، تکبر اور غرور انسانوں کو تباہ کرتا ہے، عمران خان کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں، عمران خان کہتے ہیں وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے اورلوگوں کوگالیاں دیتے ہیں، یہ کہتے ہیں فلاں کو نہیں چھوڑوں گا ، ایک انسان کی اوقات کیا ہے ؟ اس قسم کی گفتگو قوم کو نقصان پہنچاتی ہے۔