اداروں کو پیغام ہے، چوروں سے ملک کو بچالو کہیں گیم ہاتھ نہ نکل جائے، عمران خان

قوم کسی صورت ان ڈاکووں کو قبول نہیں کرے گی

اپنے ملک کے اداروں کے خلاف جنگ کرنے نہیں نکلا بلکہ امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلا ہوں، مہنگائی کے خلاف جلسے سے خطاب

اسلام آباد( ویب   نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام اداروں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ملک کو ان چوروں سے بچالو کہیں گیم ہاتھ سے نکل نہ جائے، قوم کسی صورت ان ڈاکووں کو قبول نہیں کرے گی، میں اپنے ملک کے اداروں کے خلاف جنگ کرنے نہیں نکلا بلکہ امپورٹڈ حکومت کے خلاف نکلا ہوں۔۔اسلام آباد میں مہنگائی کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 22 کروڑ عوام کی منتخب حکومت کو ہٹا کر ملک کے بڑے ڈاکوں کو مسلط کیا گیا ہے امریکی سازش اور یہاں کے میر جعفروں نے مل کر منتخب حکومت کو ہٹایا۔عمران خان نے کہا کہ آج ملک بھر کے عوام نکلے ہیں اور سب کا ایک ہی نعرہ امپورٹڈ حکومت نامنظور ہے، آج عوام اداروں کو پیغام دے رہی ہے کہ پاکستان کو ان چوروں سے بچالو ایسا نہ ہو کہ سب کے ہاتھ سے گیم نکل جائے پھر چاہو گے بھی تو نہ روک سکو گے۔انہوں نے کہاکہ 26 مئی کی صبح میں نے دھرنا نہ دینے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ اس دن شام کو انتشار ہونا تھا، پولیس اور رینجرز کے سامنے میری قوم نے کھڑا ہونا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دھرنا نہ دینے کا فیصلہ اس لیے نہیں کیونکہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، ہمیں طاقت ور فوج کی ضرورت ہے، پولیس نے جو ظلم کیا وہ ساری پولیس ایسی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر 25 مئی کو ظلم نہ کرتے، پولیس آنسو گیس کا استعمال نہ کرتی، راستے بند نہ روکتی تو اسی طرح عوام کا سمندر اسلام آباد آنا تھا اور ایک ہی نعرہ لگانا تھا امپورٹڈ حکومت نامنظور۔عمران خان نے کہا کہ آج ساری قوم دیکھ لے صرف یہاں نہیں بلکہ پشاور، لاہور میں 4 جگہ، کراچی اور ملتان میں لوگ جمع ہوئے ہیں اور پاکستان میں ہماری قوم نکلی ہوئی ہے، چاہو گے بھی تو روک نہیں سکو گے۔انہوں نے کہا کہ اب یہ پھر این آر او ٹو لے رہے ہیں، آصف زرداری بھی ملک سے باہر رہا  ان کے اثاثے باہر ہیں جب روپے کی قدر گرتی ہے تو ان کی دولت میں اضافہ ہوتا ہے اور ملک نیچے جاتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا، زرداری 50 مرتبہ دبئی گیا اور نوازشریف حکومتی خرچے پر 22 مرتبہ لندن گیا۔عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری نے حسین حقانی کے ذریعیامریکا کو پیغام دیا کہ فوج سے بچالو اور نوازشریف جب بھارت گیا توحریت رہنماں سے نہیں ملا یہ اس لیے کشمیری رہنماں سے نہیں ملا کہ کہیں مودی ناراض نہ ہوجائے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج ہمارے لیڈرکہتے ہیں ہم بھکاری ہیں اس لیے امریکا کی غلامی کررہے ہیں دوسراکہتا ہے ہم وینٹی لیٹر پر ہیں اس لیے امریکا کی غلامی کررہے ہیں پاکستان کو بھکاری ان دو خاندانوں نے بنایا جنہوں نے 30 سال حکومت کی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے تو پوری قوم کو ذلیل کرتا ہے میں چاہتا ہوں کہ میری قوم خود دار ہو اور اپنے پیروں پر کھڑی ہو اور کسی ملک کے سامنے ہاتھ نہ پھیلائے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی تاریخ میں عوام کا ایسا سمندر کبھی نہیں دیکھا،انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ملک سے باہر جائیدادیں، محلات، بزنس سمیت کچھ بھی نہیں، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہی ہے، کبھی نہیں سوچا باہر کا پاسپورٹ لے لوں، زندگی بھر کبھی بھی نہیں سوچا پاکستان کے سوا کہیں اور رہ سکتا ہوں،امپورٹڈ حکومت کو پیغام دینا چاہتا ہوں، تم لوگوں کا جینا مرنا پاکستان میں نہیں ہے، نوازشریف کا جیسے ہی احتساب شروع ہوتا ہے دم دبا کر باہر بھاگ جاتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر امریکا کی ہی غلامی کرنی تھی تو پھر آزادی کی جنگ کیوں لڑی؟ امریکا کے غلاموں کو، ان چوروں کو قوم کبھی تسلیم نہیں کرے گی۔  اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان، سابق وفاقی وزرا شخ رشید، اسد عمر اور پارٹی کے دیگر مرکزی رہنماں کے ہمراہ راولپنڈی کے علاقے رحمان آباد سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے پریڈ گروانڈ پہنچے۔پریڈ گرانڈ جلسے کے دوران عمران خان کے سیاسی اور کرکٹ کیرئیر پر ایک دستاویزی فلم دکھائی گئی جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں بڑی سکرینیں نصب کرنے اور خطاب دکھانے کے بھی انتظامات کیے گئے۔خیال رہے کہ جلسے کے موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی،  جلسے کی ڈیوٹی پر 2000 پولیس اہل کاروں کو تعینات کیا گیا، 1500 پولیس اہلکار جلسہ گاہ کے ارد گرد تعینات تھے اور 500 اہل کاروں کو ریڈ زون کے اندر تعینات کیا گیا۔جلسے میں شرکت کے لیے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان ریلی کی شکل میں شمس آباد سے پریڈ گراونڈ تک آئے جس کے لیے پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے۔پولیس نے راولپنڈی مری روڈ پر مختلف مقامات پر ڈائیورشن لگانے کا فیصلہ کیا۔ راولپنڈی سکستھ روڈ سے اسلام آباد تک کئی رابطہ سڑکیں بند رہیں۔ مری روڈ پر چلنے والے عام ٹریفک کو متبادل راستے فراہم کیے گئے،اس سے قبل عمران خان نے پارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے عوام سے چندے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف وہ سیاسی جماعت ہے جو اندرون ملک اور سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والے چندے سے یہاں تک پہنچی ہے۔ تحریک انصاف نا تو سرمایہ داروں کی ہے اور نا ہی مافیاز کی جماعت ہے، یہ جماعت عوام کے پیسوں سے بنی ہے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہم پاکستان کی حقیقی تحریک آزادی کے لیے نکلنے لگے ہیں، 2 تاریخ کے جلسے کے بعد ہم پنجاب اسمبلی کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ضمنی انتخابات کے بعد ہم عام انتخابات میں حصہ لیں گے، اس سب کے لئے ہمیں فنڈز کی ضرورت ہے۔ عوام نے پہلے جس طرح ہماری مدد کی اسی طرح ہمیں فنڈز دیں۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عوام سے سیاسی سرگرمیوں کے گاہے بگاہے چندہ مانگتے رہے ہیں۔اپریل 2022 میں عمران خان نے احتجاجی مہم کے لیے سمندر پار پاکستانیوں سے چندے کی اپیل کی تھی، اس اپیل کے بعد تحریک انصاف کا دعوی تھاکہ انہیں کروڑوں روپے چندے کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔اس کے علاوہ عمران خان نے 2016 میں بھی عوام سے چندے کی اپیل کی تھی۔ اس سے بھی ان کی جماعت کو اچھی خاصی رقم چندے کی صورت میں ملی تھی۔