اچھا ہے لوگ بیماریوں سے بچیں گے، صحت پر اربوں، کھربوں خرچ نہیں ہوں گے
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سیدخورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سگریٹ سے اتنا تو ٹیکس وصول کرنا چاہیے کہ جس سے ہیلتھ بجٹ نکلے، ایک پیکٹ کم از کم چار ڈالر کا ہونا چاہیے، جو افورڈ نہیں کر سکتا نہ لے ، یہ تو اور اچھا ہے۔اچھا ہے لوگ بیماریوں سے بچیں گے، صحت پر اربوں، کھربوں خرچ نہیں ہوں گے۔ان خیالات کااظہار سید خورشید شاہ نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو بیان میں کیا۔ سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سگریٹ ہمارے پاس ایک ایسی انوکھی چیز ہے کہ انسان جو چیزیں کھانے پینے کے لئے استعمال کرتا ہے اس سے بھی اہم ہے کیونکہ ہم اس کے اوپر ٹیکس نہیں لگاتے۔ آسٹریلیا میں اچھے سگریٹ کا پیکٹ 27ڈالرز کا ہے، آسٹریلیا کو چھوڑ دیں ، بھارت میں چار ڈالرز کا ہے جبکہ ہمارے پاس 1.25ڈالرز کا ہے۔ جتنی چیزیں ہیں ان میں کم سے کم ٹیکس اسی پر لگا ہے، دوائوں پر400فیصد ، گوشت، دودھ، پیٹرول پر، 300یا400فیصد ٹیکس لگا ہے لیکن سگریٹ پر 10یا15فیصد ٹیکس لگاہے۔آج سگریٹ کا ایک پیکٹ چارڈالر کردو آپ کو200ڈالرز مل جائیں گے پتا نہیں کیوں بچا رہے ہو، کون بچارہا ہے ان کو، جب دوائی کی قیمت 400فیصد بڑھ سکتی ہے تو سگریٹ کی قیمت ایک ڈالر سے چار ڈالر نہیں ہو سکتی۔ سگریٹ سے کینسر بنتی ہے، پھیپھڑوں کے مسائل پیدا ہوتے ہیں ، جس سے بیماریاں ہوتی ہیں، دل کی بیماریاں ہوتی ہیں، پاکستان کے ان دوائوں پر کھربوں ڈالرز خرچ ہوتے ہیں ، آپ ان سے لینے کے لئے تیار نہیں۔ جتنا خرچ ہوتا ہے اتنا تو لے لو، ہیلتھ کے شعبہ کا جتنا بجٹ رکھا جاتا ہے اتنا پیسہ توان سے لے لو۔