عید پر لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہوسکتی، خرم دستگیرنے خبردار کر دیا
وزیراعظم شہباز شریف آئندہ چند دنوں میں سولر پراجیکٹ کا خود اعلان کریں گے،سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گے
عذاب عمرانی 9 اپریل تک ملک پر مسلط رہا ، لوڈشیڈنگ فارمولے کے تحت ہوتی ہے، بل نہ دینے پر لوڈشیڈنگ ہوگئی،پریس کانفرنس
گوجرانوالہ(ویب نیوز)وفاقی وزیر خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ عید پر لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہو سکتی تاہم بجلی کی لوڈشیڈنگ میں واضح کمی ہوگی، عذاب عمرانی 9 اپریل تک ملک پر مسلط رہا ، لوڈشیڈنگ ایک فارمولے کے تحت ہوتی ہے، بل دینے والے فیڈز پر لوڈشیڈنگ بہت کم ہو گئی اور نہ دینے پر لوڈشیڈنگ ہوگئی،بجلی بحران کا ذمہ دار عمران حکومت کوقرار دیتے ہوئے کہا کہ زیراعظم شہباز شریف آئندہ چند دنوں میں سولر پراجیکٹ کا خود اعلان کریں گے،سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کے روز گوجرانوالا میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ لوڈشیڈنگ ایک فارمولے کے تحت ہوتی ہے ، بل دینے والے فیڈز پر لوڈشیڈنگ کم جبکہ بل نہ دینے پر لوڈشیڈنگ ہوگی، 5800 میگا واٹ کے بجلی کے منصوبے ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے نہ چل سکے، 30 جون کو سب سے ذیادہ 30 ہزار میگا واٹ بجلی کی ریکارڈ طلب ظاہر ہوئی۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ اب تک جتنے بھی بجلی کے منصوبے شروع ہوئے تھے انکو نواز شریف نے شروع کیا، کراچی میں بھی دو بجلی کے منصوبوں کا آغاز ہوا ہے جبکہ 720 میگا واٹ کے پاور پلانٹ نے 29 جون سے اپنا کام شروع کر دیا ہے، بجلی بحران میں وقت پر ایندھن نہ خریدنے جانے کی مجرمانہ غفلت شامل تھی، وقت پر پراجیکٹ نہ چلانے میں عمران خان حکومت کی نااہلی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں آج جو بھی چیلنجز ہیں وہ ان ڈکیتوں کی حکومت کی وجہ سے ہے جس کے سربراہ عمران خان ہیں، نئے بجلی بنانے کے منصوبے خارجی ایندھن کی بجائے داخلی ایندھن کے ذریعے شروع کریں گے جبکہ تمام سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گئے۔ خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف آئندہ چند دنوں میں سولر پراجیکٹ کا خود اعلان کریں گے، پاکستانی کوئلے سے بڑی مقدار میں بجلی پیدا کی جا سکتی ہے جبکہ تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد میں بھی بڑا اضافہ ہوا ہے،گھریلو صارفین کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تمام سرکاری عمارتوں کو درجہ بہ درجہ شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔