خیبرپختونخواہ حکومت نے وفاق سے پیڑولیم لیوی کی مد میں اپنا حق مانگ لیا

پیٹرولیم میں وفاق نے صوبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا ، جو صوبے زیادہ پٹرول پیداکرتے ہیں ان کو فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی میں حصہ ملنا چاہئے

صوبوں کو اپنے ترقیاتی بجٹ پر بہت بڑا کٹ لگانا پڑے گا،متعلقہ فورم پر معاملہ اٹھائیں گے، تیمورسلیم جھگڑا

پریڈ گراونڈ جلسہ گاہ سے گرفتار شخص سے متعلق تفصیلات کا انتظار ہے،اسلام آباد پولیس نے تحقیقاتی رپورٹ نہیں دی،کامران بنگش کی پریس کانفرنس

اسلام آباد(ویب  نیوز)

خیبرپختونخواہ حکومت نے وفاق سے پیڑولیم لیوی کی مد میں اپنا حق مانگ لیا،صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پیٹرولیم میں وفاق نے صوبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا ، جو صوبے زیادہ پٹرول پیداکرتے ہیں ان کو فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی میں حصہ ملنا چاہئے،صوبوں کو اپنے ترقیاتی بجٹ پر بہت بڑا کٹ لگانا پڑے گا،متعلقہ فورم پر معاملہ اٹھائیں گے،وزیر تعلیم کامران بنگش نے کہا کہ  جس شخص کو اسلام آباد پولیس نے جلسہ گاہ سے گرفتار کیا اس کی مزید تفصیلات کا انتظار ہے،وفاقی پولیس کی جانب سے تحقیقات کی رپورٹ ابھی نہیں ملی، ان خیالات کا اظہار انھوںنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ خیبرپختونخوا کے وزیر برائے صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا اور وزیر برائے اعلی تعلیم کامران خان بنگش کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ کے پی کے ایشوز پر یہاں زیادہ بات نہیں ہوتی،وفاق نے ہمیں مالیاتی ذمہ داری کا ایک ایم او یو دیا ہے،وفاق کے آئی ایم ایف سے بات چیت چل رہی ہے،یہ ایم او یو اسی ضمن میں ہے،کے پی مالیاتی اصلاحات میں سب سے آگے ہے،صوبوں کو اپنے بجٹ میں 800 سو ارب سرپلس چھوڑنے کو کہا گیا ہے، پنجاب نے ایک سو پچیس ارب کا سرپلس چھوڑا ہے، سندھ نے33 ارب خسارہ کا بجٹ دیا ہے،بلوچستان نے بھی خسارہ کا بجٹ دیا ہے،کے پی نے نہ خسارہ اور نہ سرپلس کا بجٹ چھوڑا، سب سے زیادہ بجٹ کا فرق پنجاب کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے صرف معاہدوں پر دستخط نہیں کرنے بلکہ آگے کا راستہ نکالنا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی ہدایت پر ہم نے مفتاح اسماعیل کو خط لکھا ہے،وفاق سے کہا ہے کہ ہمارے چھ نکات پر پہلے عمل کریں،وفاقی حکومت نے قبائلی اضلاع کے لوگوں کے صحت کارڈ کے فنڈ ز خود سے ہی ختم کردئیے، قبائلی اضلاع کے لوگوں کے لئے صحت کارڈ ختم کردیا گیا ہے،جب تک این ایف سی نہیں ہوتا ہم قبائلی اضلاع کے لئے کچھ نہیں کرسکتے،ہمیں قبائلی اضلاع کے لئے بجٹ دیں،تمام جماعتوں نے قبائلی اضلاع کو بجٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں قبائلی اضلاع کا بجٹ چالیس ارب سے ایک سو ساٹھ ارب تک بڑہایا، قبائلی اضلاع کا  بجٹ ساٹھ ارب سے کم کرکے پچاس ارب کیا، وفاق کے وسائل بھی بڑہے،تنخواہیں، صحت سکول چلانے کے لئے بجٹ کم کیا گیا۔ تیمورسلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ وفاقی تنخواہوں میں ایک سوا نہتر ارب روپے کا اضافہ ،وفاق کا پنشن کی مد میں ایک سو تیس ارب کا اضافہ ہوا، مفتاح اسماعیل سے ہماری تفصیلی بات ہوئی، این ایف سی کا اجلاس بلائیں تاکہ مسائل حل کئیے جائیں،ہمارے پٹرولیم لیوی سمیت مسائل حل کئے جائیں،وفاق ہمارے حصہ کے پیسے ہمیں وقت پر دے،سرپلس کے اعدادوشمار بجٹ سے متعلق ہیں۔ اس موقع پر  صوبائی وزیر کامران بنگش کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات میں جو اضافہ ہوا ہے، اس سے عوام تو بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں،پٹرولیم میں وفاقی حکومت نے صوبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے،آئین کہتا ہے جو صوبے زیادہ پٹرول پیداکرتے ہیں ان کو فیڈرل ایکسائیز ڈیوٹی میں حصہ ملنا چاہئیے،پٹرولیم لیوی لگاکر صوبوں کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے،کے پی کو جی ایس ٹی کی مد میں اٹھارہ فیصد حصہ ملے گا لیکن وہ نہیں لگایا گیا، وفاق خود پٹرولیم لیوی لگاکر اٹھارہویں ترمیم کی خود خلاف ورزی کررہا ہے،صوبوں کو اپنے ترقیاتی بجٹ پر بہت بڑا کٹ لگانا پڑے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت کی طرف سے فیصلہ ہے کہ متعلقہ فورم پر معاملہ اٹھائیں گے۔   تیمورجھگڑا نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط کے برخلاف صحت اور تعلیم کا بجٹ کم نہیں کیا جاسکا،ہم نے اپنے ریونیو کو 75 ارب تک بڑہایا ہے، وفاق ہمارے ساتھ انگیج نہیں کررہا، وفاق ایسے نہیں چلتے،ہم اپنا این ایف سی کا حصہ پورا کررہے ہیں،ہم آٹا پر سبسڈی دے رہے ہیں،باقی صوبے آٹا کی سبسڈی بنکوں سے قرض لے کر دیتے ہیں،ہمارا کوئی بھی ڈومیسٹک سرکلر ڈیٹ نہیں ہے۔ صحافی کے سوال پر   کامران بنگش  نے کہا کہ جس شخص کو کل اسلام آباد پولیس نے جلسہ گاہ سے گرفتار کیا اس کی مزید تفصیلات کا انتظار ہے،وفاقی پولیس کی جانب سے تحقیقات کی رپورٹ ابھی نہیں ملی۔  ایک اور سوال پر تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ  آج (پیر) صوبائی کابینہ اجلاس میں کے پی کے کنٹریکٹ ڈاکٹروں کو مستقل کرنے کی سمری پر فیصلہ ہوجائے گا،اس ماہ کے آخر تک اس بارے میں نوٹیفیکیشن ہوجائے گا۔