عمران خان قو م کو بتائیں کہ آپ کو کیوں ہراساں کیا جارہا ہے، کیا آپ کو کوٹ لکھپت یا اڈیالہ جیل میں بند کردیا گیا
اگر بشریٰ بی بی نے آڈیو میں باتیں نہیں کیں تو پھر فرانزک آڈٹ کروالیں سچ کا سچ اور جھوٹ کا جھوٹ سامنے آجائے گا،پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ میرے خلاف سزائے موت کا کیس عمران خان نے بنوایا۔ عمران خان کی دھمکیوں اور بلیک میلنگ سے کوئی خوفزدہ نہیں ہوگا۔ عمران خان ہزاروں بندوں کوجیلوں میں ڈالنے اور 500بندوں کو پھانسی چڑھانے کی باتیں کیا کرتے تھے، ابھی تو انہیں کچھ بھی نہیں ہوا، ابھی تو فرح گوگی کے حوالہ سے سوال کیا گیا ہے، ابھی توایک ٹیپ یا ویڈیو جاری ہوئی ہے جس میں آپ کی اہلیہ غداری کے الزام کو خط کے ساتھ جوڑ رہی ہیں، وہ کہہ رہی ہیں کہ فرح گوگی کے خلاف بہت گند اچھالا جائے گا کیونکہ اسے معلوم ہے کہ گند کیا بہت ہے، گند کیا ہے تو وہ باہر آنا ہے ، وہ کہہ رہی ہیں کہ جب فرح گوگی کا گند سامنے آئے گا توتم نے گند کا جواب نہیں دینا ، تم نے اس گند کو خط کے ساتھ منسلک کر کے کہنا ہے یہ بھی غداری ہے۔ ان سے کرپشن کا سوال کرو، غداری ہے، ان سے کوئی انکوائری کرو، غداری ہے، ان سے صرف سوال کرو اور ابھی مقدمات اور گرفتار ہونے کے مراحل ابھی آنے تو یہ غداری ہے اور ان کی اہلیہ یہ ساری چیزیں مینج کررہی ہیںتو وہ بڑے تنگ پڑے ہوئے ہیں۔ جس آدمی کا یہ ضمیر اور یہ کیلیبر ہو کہ 15،20کروڑ روپے کی گھڑیاں توشہ خانہ سے اٹھائے دوکان پر دے کر ان کے 100فیصد پیسے حاصل کرے ،20فیصد جمع کروادے اور80فیصد جیب میں ڈال لے ،جو صاحب ان کو صادق اور امین قراردیتے تھے وہ جہاں کہیں بھی جاتے ہیں اپنا منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔ عمران خان توشہ خانہ کی گھڑیا ں بیچنے اور 458کنال اور240کنال اراضی حاصل کرنے کے معاملہ سے انکار کرکے دکھائیں، یہ کہہ دے کہ یہ غلط ہے۔ جوویڈیو جاری ہوئی ہے اس کا کیوں مطالبہ نہیں کیا کہ اس کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔ان خیالات کااظہار رانا ثناء اللہ خان نے بدھ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ راناثناء اللہ نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان نے ایک پریس کانفرنس یا ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ یہ فرما رہے تھے کہ ہمیں ہراساں کیا جارہا، ہمیں تنگ کیا جارہاہے اوردیوار سے لگایا جارہا ہے اگر ہمیں ہراساں کیا جانا، تنگ کیا جانا یا دیوار سے لگانابند نہ ہوا تو پھر میں وہ سب کچھ بتادوں گا۔ عمران خان قو م کو بتائیں کہ آپ کو کیوں ہراساں کیا جارہا ہے، کیا آپ کے خلاف کوئی جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں، کیا آپ کو کوٹ لکھپت یا اڈیالہ جیل میں بند کردیا گیا ، وہاں سے آپ کی جو جیل کوٹھڑی ہے وہاں سے پنکھا یا اے سی ہٹا دیا گیا، آپ کی ادویات بند کردی گئی ہیں، آپ کو گھر سے کھانے سہولت نہیں دی جارہی،یعنی کیا تنگی آپ کو دی جارہی ہے۔ آپ کو یہ بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ، آپ اپنے مخالفین کے ساتھ یہ سارا کچھ نہیں کرتے رہے، آپ ساڑھے تین یا چار سال اپنے مخالفین کے خلاف یہ سارا کچھ کرتے رہے ہیں اورآپ کے ساتھ تو ان میں سے کچھ بھی نہیں ہوااورآپ کہہ رہے ہیں کہ میں ہراساں ہورہاہوں، مجھے تنگ کیا جارہا ہے، مجھے دیوار سے لگایا جارہا ہے، آپ سے یہ سوال کرنا کہ قوم کے 50ارب روپے کا غبن کرانے کے لئے آپ نے پانچ ارب روپے کے اثاثے 458کنال اراضی اپنی اہلیہ محترمہ کے نام پر،240کنال بنی گالہ میں فرح گوگی کے نام حاصل کئے اور جس ٹرسٹ کے نام وہ اثاثے ہیں اس کے دو ہی ٹرسٹی ہیں ان میں ایک عمران خان خود اور دوسری ان کی اہلیہ ہیں، کیا آپ اس سوال کرنے پر تنگ ہورہے ہیں، اس کا آپ کو جواب دینا چاہیے، کیا آپ کی بہن ، بیٹی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اگر آپ قوم کو سب کچھ بتانے پر تُل گئے ہیں کہ میں سب کچھ بتادوںگا، توپھر آپ بتائیں کہ 2014کے دھرنے آپ نے کیوں کردئیے تھے، کس نے آپ سے دلوائے تھے، ویسے تو موصوف اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد خودہی سارا کچھ بتارہے ہیںلیکن چلیں آپ بتادیں گے تو قوم کو تھوڑا تسلی اور تصدیق ہو جائے گی۔ کیا لوٹ مار جو آپ نے کی ہے، آپ کی فرح گوگیاں اور فرح گوگے جو آپ کے پورے ملک میں لوٹ مارکررہے تھے ، صرف ان کے حوالے سے انکوائری ہورہی ہے اور صرف سوال پوچھا جارہا ہے ، صرف یہ دیکھا جارہا ہے کہ ہرسال پنجاب کا 700ارب روپے سے لے کر1100ارب کا جو ترقیاتی فنڈ تھا اس میں صرف پانچ فیصد وزیر اعلیٰ ہائوس جاتا تھا، وہاں پر ایک ٹیکے صاحب تھے تو وہ جوٹیکہ لگاتے تھے اس سے جو رقم اکٹھی ہوتی تھی وہ وزیر اعلیٰ ہائوس تک ہی رک جاتی تھی یا بنی گالا تک بھی جاتی تھی، اور وہ کون لوگ تھے جو بنی گالا کے مکین تصور ہوتے تھے اوران کے حوالے سے گیٹ پر ہدایت تھی کہ چونکہ یہ گھر کے افراد ہیں اس لئے ان کے آنے جانے کا اندراج نہیں ہونا چاہیے۔اگر آپ سب کچھ بتانے پر آہی گئے ہیں تو یہ بھی بتائیں کہ وہ15کلوہیروئن کس کی ہے۔ میں معزز چیف جسٹس آف پاکستان اور اس بینچ سے جس نے پوسٹنگ ٹرانسفر پر ازخود نوٹس تو لیا ہے وہ مہربانی فرمائیں میں بھی اس ملک کا ایک شہری ہوں، میں اس کیس میں چھ ماہ بے گناہ بندرہا ہوں، اس کا بھی ازخودنوٹس لے کر وہ بینچ انکوائری کرلے، اگر تووہ میری ہو تو مجھے پھانسی کی سزا دیں اور یہ سزامیرے اوپر نافذ کریں اور اگر وہ میری نہیں ہے اور وہ بنی گالا سے وہ بیگ پہلے شہزاد اکبر نے اس وقت کے آئی جی اسلام آباد کو پہنچانے کی کوشش کی اورکہا رانا ثناء اللہ کے لاج میں رکھ جب وہ فیصل آباد گیا ہو اورجب وہ آئے تو وہاں سے برآمد کر لو، جب وہ اس بات پر تیار نہ ہوا تو پھر اے این ایف کو اس کا م کے اوپر لگایا گیا تو اگر یہ ثابت ہو جائے تو میں ان کے سزائے موت نہیں بلکہ صرف یہ کہوں گا کہ انہیں عمر قید کی سزا دی جائے اور یہ دونوں صاحبان عمر قید ہو جائیں اوراس ملک اور قوم کی ان سے جان چھوٹ جائیں اورملک اور قوم ان سے محفوظ ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان اس بات پر آگئے ہیں کہ یہ سب کچھ بتانا چاہتے ہیں توپھر یہ بھی بتادیں کہ ہراساں کیا جانا یا تنگ کیا جانا، بظاہر ہمیں تو ابھی تک کوئی ایسی بات نظر نہیں آئی ، صرف ان سے سوال پوچھے گئے ہیں، تحقیقات ہورہی ہیں اور انکوائریز ہو رہی ہیں اور ہم نے کسی بھی ایجنسی کو یہ نہیں کہا کہ اس میں جلدی کریں، کچھ نہ کچھ ضرورنکالیں، انکوائری میرٹ پر مکمل ہو گی اس کے مطابق جو مقدمہ بنتا ہو گا اس کے مطابق قانون اپنا راستہ لے گا، یہ تنگی ہے آپ کو، آپ کو ڈی چوک میں آکر بیٹھنے نہیں دیا گیا، اس وجہ سے آپ ہراساں ہو رہے ہیں،آپ نے دھونس اور بلیک میلنگ کا جوایک رویہ بنایا ہواتھا، پوری قوم کے لئے جعلی بدمعاش بنے ہوئے تھے، یہ نہیں کروکے تو یہ کردوں گا، اگرایسا نہیں کروگے تو پھر میں آرہا ہوں، میں جلائو گھیرائو کروں گا، میں بند کردوں گا، میں ڈی چوک میں آکر بیٹھ جائوں گا، میں اس وقت تک اٹھوں گا نہیں جب تک حکومت ختم نہیں ہوگی، تو کیا آپ کو اس غیر قانونی اور غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل سے روکا گیا ہے یا آپ کو اسے نہیں کرنے دیا گیا یا لوگوں نے آپ کا ساتھ نہیں دیا۔ آپ اس کے بدلے میں کیا چاہتے ہیں، اقتدار چاہتے ہیں یا این آر او چاہتے ہیں اس بات کی بھی وضاحت کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ اگر نہ کیا گیا تو پھر میں سب کچھ بتادوں گا، اگربتانا ہے تو پھر آپ کو ان چیزوں کا بھی بتانا ہو گااور ایک ، ایک سوال کا جواب دینا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ریکارڈنگ وہ ویڈیو یا آڈیو ہو اگر تووہ کسی کا جرم پکڑنے کے لئے، کسی کے مجرمانہ فعل کو ثابت کرنے کے لئے کی جاتی ہے تو میری نظر میں وہ کوئی جرم نہیں ہے، اگر کسی کو بلیک میل کرنے کے لئے کی جاتی ہے تووہ جرم ہے۔ اگر بشریٰ بی بی نے آڈیو میں باتیں نہیں کیں تو پھر اس کا فرانزک آڈٹ کروالیں سچ کا سچ اور جھوٹ کا جھوٹ سامنے آجائے گا۔ پی ٹی آئی کا لوگوں کو مفت بجلی فراہم کرنے کے خلاف جو بیانیہ سامنے آیا ہے اس کی انہیں سزاملے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کشمیر پلیٹ میں رکھ کر مودی کو دیا اور کشمیر کی آزادی کا انہوں نے سودا کیا۔ ایک سوال پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلہ میں ہیں ، مذاکرات کئے جائیں یا نہ کئے جائیں، کس حد تک کئے جائیں، اس کے اوپر گزشتہ روز سیاسی قیادت اور پارلیمانی لوگ بیٹھے تھے سبھی نے کہا کہ مذاکرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا،پوری دنیا میں جب ، جب بھی پرتشدد تحریکیں چلی ہیں تو بالآخر ان کا خاتمہ میز پر ہی ہوا ہے اور مذاکرات توہونے چاہئیں۔ عسکری قیادت نے واضح طور پر کہا کہ ایک کمیٹی بنائی جائے جس کمیٹی میں نہ صرف حکومت اور وزارت داخلہ بلکہ اس میں اگر تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اگر ہوں تو یہ بہت بہتر ہو گا کہ اگر سیاسی اتفاق رائے ان مذاکرات کے پیچھے ہو، کمیٹی اس چیز کو مانیٹر کرے اور جو بھی ہم کوئی بات طے کریں گے یا مانیں گے یا دوسری طرف سے کوئی آفر آئے گی اس سے پہلے کہ ہم اس کے اوپر کوئی فیصلہ کریںاور فیصلہ کرکے آکر بتائیں کہ ہم نے یہ کردیا ہے، ہم اس سے پہلے پارلیمنٹ میں آئیں گے اورپارلیمنٹ کی اجازت سے کوئی چیز تسلیم کریں یا کسی چیز کو مسترد کریں گے،یہ پراسیس پارلیمنٹ کی نگرانی میں مکمل ہورہا ہے۔