رجیم چینج کے بعد فاشزم اقدامات بڑھ گئے، حکومت نے لاقانونیت کی انتہا کردی ، اگر آپ نے مارشل لا لگانا ہے تو صاف بتا دیں، شیری مزاری
یہ حکومت ہے یا کٹھ پتلی ،قوم کو اب پتا چل گیا کہ نامعلوم افراد کون ہیں، تحریک انصاف کے رہنماوں کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دی جائے تو تحریک انصاف گرینڈ ڈائیلاگ کے لیے بالکل تیار ہے،ملک میں جمہوریت ختم ہوگئی ہے، ہم حمزہ شہبازشریف اور پنجاب حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کررہے ہیں، شیری مزاری نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد فاشزم اقدامات بڑھ گئے، حکومت نے لاقانونیت کی انتہا کردی ہے، اگر آپ نے مارشل لا لگانا ہے تو صاف بتا دیں،یہ حکومت ہے یا کٹھ پتلی ،قوم کو اب پتا چل گیا کہ نامعلوم افراد کون ہیں، ان خیالات کا اظہار انھوںنے بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت پے درپے ایسی حرکتیں کر رہی ہے جمہوریت ختم ہی ہوجائے، اس حکومت کا ہر دوسرے دن ایک نیا سکینڈل سامنے آرہا ہے، سولر کا ایک سکینڈل ہے جس پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ ہمارے کسی ایک وزیر پرکرپشن کا کیس نہیں، ہمارے دور میں جو کیپٹن صفدر سے ہوا وہ سندھ حکومت نے کیا، سندھ میں 2 صحافیوں کا قتل ہوا اور سیاستدانوں پر مقدمات درج ہو رہے ہیں، سیاسی مسائل کا حل چاہتے ہیں لیکن پہلے الیکشن کی تاریخ دی جائے۔ فواد چوہدری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مریم اورنگزیب سب سے پہلے جواب دیں آپ کے شوہر آسٹریلین شہری ہیں، انکے شوہر پاکستان میں ٹوبیکو انڈسٹری کی نمائندگی کر رہے ہیں، پچھلی دفعہ آپ کی لابی کے کہنے کی وجہ سے ٹوبیکو کی صنعت کو اربوں کی مراعات دی گئیں، آپ کی لابی کے کہنے کی وجہ سے خصوصا فارن کمپنیوں کو رعایت دی گئی، اب علی ترین اور مریم اورنگزیب کی لابی کی وجہ سے ٹوبیکو صنعت کو اربوں روپے کی ٹیکس مراعات ملیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے ٹکٹ ہولڈرز کو فون آتے ہیں آپ الیکشن نہ لڑیں ہم حمزہ شہبازشریف اور پنجاب حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کررہے ہیں،اس وقت صحافیوں کے خلاف سب سے ذیادہ ایف آئی آرز سندھ میں کاٹی جارہی ہیں، ان تمام مسائل کا حل فوری نئے انتخابات ہیں ،آپ الیکشن کی تاریخ دیں ،اس الیکشن کمیشن کے ہوتے ہوئے انتخابات شفاف نہیں ہوسکتے۔ پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جس دلیری سے عمران ریاض نے گرفتاری دی اس پر سلام پیش کرتا ہوں، ایاز امیر کے ساتھ بھی بیہمانہ سلوک کیا گیا، اگر عمران خان کی حکومت نہ آتی تو ہم فیٹیف کے مطابق دہشتگردی کی لسٹ پر ہوتے، پارلیمانی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کا اجلاس مذاق تھا، خیبر پختونخوا حکومت کو مدعو نہیں کیا گیا۔ جب سے یہ حکومت آئی ہے یہ اغوا کا سلسلہ بڑھ گیا،ایسا تو مارشل لا سے بھی کام اوپر چلا گیا، عام طور پر گرفتاری کے لئے رینجرز نہیں ہوتی،اسلام آباد میں شیلنگ رینجرز نے کی،لگتا ہے پولیس کٹھ پتلی ہے،ڈی جی رینجرز کو کہتا ہوں سدا بادشاہی اللہ کی ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو تبدیل کرنے کے بعد پاکستان کو ریورس گئیر لگ گیا، لگتا ہے پاکستان میں جمہوریت ختم ہوگئی ہے۔اس موقع پر تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ گرینڈ ڈائیلاگ تو وہ کریں جو عوام کا مینڈیٹ لے کر آئیں، پارلیمان میں کوئی اپوزیشن نہیں ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پارلیمنٹ سے باہر ہے۔ موجودہ حکومت نے لاقانونیت کی انتہا کردی ہے، اگر آپ نے مارشل لا لگانا ہے تو صاف بتا دیں، ہم جہاں جاتے ہیں راستے میں گاڑی روک دی جاتی ہے اور گھسیٹ کر غائب کردیا جاتا ہے۔شیری مزاری نے حالیم عادل شیخ اور اینکر عمران ریاض کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حلیم عادل شیخ اور عمران ریاض کو رہا کیا جائے، بتایا جائے ان کو کس نے اغوا کیا، ہمیں جواب چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ رجیم چینج کے بعد فاشزم اقدامات بڑھ گئے ،حلیم عادل شیخ سندھ کے اپوزیشن لیڈر ہے ان کو اغوا کیا ہے، حقیقت میں مارشل لا لگ چکا، اب آپ صاف صاف اس کا اعلان کردیں، موجودہ حکومت کے فیصلے اب اوپر سے آتے ہیں،کچھ پتا نہیں، آج ہم بھی یہاں سے باہر جائیں تو کچھ بھی ہوجائے، یہ حکومت ہے یا کٹھ پتلی ،قوم کو اب پتا چل گیا کہ نامعلوم افراد کون ہیں۔