خوشاب،ملتان،ڈیرہ غازی خان،ساہیوال،لیہ، جھنگ، لاہور کی تین نشستوں میں تحریک انصاف کے امیداور کامیاب
پنجاب میں ضمنی الیکشن کے دوران لڑائی جھگڑے کے واقعات پیش آئے،بدنظمی بھی ہوئی
مخالفین نے ایک دوسرے پر ڈنڈے سوٹوں سے حملے کئے، پولیس کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کرنا پڑی
لاہور (ویب نیوز)
ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو واضح برتری، ن لیگ نے شکست تسلیم کر لی، غیر سرکاری اور غیرحتمی نتیجہ کے مطابق 17 نشستوں پر پی ٹی آئی کو برتری حاصل ہے جب کہ ن لیگ 2 اور ایک آزاد امیدوار آگے ہے،خوشاب،ملتان،ڈیرہ غازی خان،ساہیوال،لیہ، جھنگ، لاہور پی پی 158 ،پی پی 167 لاہور، لاہور حلقہ 170 میں تحریک انصاف کے امیداور کامیاب ہوئے ہیں جبکہ پی پی 168 لاہور اور بہاولنگر کی نشست مسلم لیگ ن کے نام رہی، ایک سیٹ آزاد امیدوا ر نے اپنے نام کی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے سے خالی ہونے والی 20 نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی،پنجاب اسمبلی کی جن 20 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے، ان میں لاہور کی 4، جھنگ، لودھراں اور مظفر گڑھ کی 2، 2 جبکہ راولپنڈی، خوشاب، بھکر، فیصل آباد، شیخوپورہ، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر، لیہ اور ڈیرہ غازی خان کی ایک، ایک نشست شامل ہے۔پنجاب کے 14 اضلاع کی 20 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے سے جاری رہی۔ ضمنی انتخابات میں 175 امیدواروں نے حصہ لیا۔پی پی 83 خوشاب کے تمام 215 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ملک حسن اسلم خان کامیاب ہوگئے ہیں۔ غیرسرکاری اور غیر حتمی تنائج کے مطابق پی ٹی آئی کے ملک حسن اسلم نے 48 ہزار 475 ووٹ لے کر آزاد امیدوار محمد آصف ملک کو شکست دی۔ آزاد امیدوار محمد آصف ملک نے 41 ہزار 752 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر آئے۔پی پی 217 ملتان کے تمام 124 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار مخدوم زین قریشی نے ن لیگ کے امیدوار سلمان نعیم کو شسکت دے دی۔غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے مخدوم زین قریشی نے 47 ہزار349 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی۔الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے سلمان نعیم 40 ہزار 425 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔ جبکہ پی پی 217 میں ٹرن آٹ 42 فیصد سے زائد رہا۔ پی پی288 ڈیرہ غازی خان کے تمام 145 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سردارمحمد سیف الدین کھوسہ 58 ہزار 885 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ مسلم لیگ ن کے عبدالقادر خان 32 ہزار 907 ووٹ حاصل کرسکے۔ پی پی 202 ساہیوال کے تمام 176 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میجر ریٹائرڈ محمد غلام سرور نے مسلم لیگ ن کے نعمان لنگڑیاں کو شکست دے دی۔غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار نے 61 ہزار 989 ووٹ جبکہ لیگی رہنما نے 59 ہزار 1467 ووٹ حاصل کیے۔لاہور میں پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 158 کی نشست پی ٹی آئی کے نام رہی اور میاں محمد اکرم عثمان کامیاب قرار پائے۔حلقے کے مکمل 151 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے میاں اکرم عثمان 37 ہزار 463 ووٹ لیکر کامیاب،ن لیگ کے رانا احسان 31 ہزار 906 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 168 کا غیر حتمی غیر سرکاری نتیجہ کے مطابق ن لیگ کے امیدوار اسدکھوکھر25685 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار ملک نواز اعوان 15081ووٹ حاصل کرسکے۔پی پی 167 لاہور کا مکمل نتیجہ بھی سامنے آ گیا، الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ کو موصول نتیجہ کے مطابق پی ٹی آئی کے شبیر گجر 40 ہزار 511 ووٹ لیکر کامیاب، ن لیگ کے نذیر چوہان 26 ہزار 473 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔پاکستان تحریک انصاف کا لاہور میں تیسری نشست بھی جیت لی، پاکستان تحریک انصاف نے لاہور حلقہ 170 کا میدان مار لیا،پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ظہیر عباس کھوکھر نے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد آمین ذوالقرنین کو شکست دیدی،پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ظہیر عباس نے 24688ووٹ حاصل کیے۔مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد آمین ذوالقرنین17519 ووٹ حاصل کرسکے۔پی پی 237 بہاولنگر کے ضمنی الیکشن کے دوران بہاولنگر کی سیٹ مسلم لیگ ن لے اڑی۔غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار فدا حسین وٹو نے 61248 ووٹ حاصل کیے اور کامیابی کو گلے لگایا، پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سید آفتاب رضا نے 25227 ووٹ حاصل کیے۔2018 کے جنرل الیکشن میں آزاد امیدوار فدا حسین نے پاکستان تحریک انصاف کے محمد طارق عثمان کو شکست دی تھی، اور بعد میں جہانگیر ترین خان کے توسط سے پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے۔پی پی 282 لیہ کے 130 تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری و غیر حتمی نتیجے کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے قیصر عباس خان 43922 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے محمد طاہر رندھاوا نے 29726 ووٹ حاصل کیے۔پی ٹی آئی کا ایک اور سرپرائز،حلقہ پی پی 125 جھنگ سے بھی پاکستان تحریک انصاف سیٹ لے گئی، حلقہ پی پی 125 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی،غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میاں اعظم چیلہ 82382 ووٹ لیکر کامیاب، مسلم لیگ ن کے امیدوار فیصل جبوآنہ 52178 ووٹ حاصل کر سکے۔دوسری جانب پنجاب میں ضمنی انتخابات کے دوران کہیں لڑائی جھگڑا تو کہیں تصادم، کسی کا سر پھٹا تو کوئی شکایت کرتا دکھائی دیا۔ لاہور کے حلقہ پی پی 168 اعوان مارکیٹ پولنگ سٹیشن 50 اور 51 میں بدنظمی دیکھی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے ووٹرز آمنے سامنے آئے۔ نعرے بازی ہوئی ،ایک دوسرے پر الزامات بھی لگائے۔پی پی 158 میں یوسی دھرم پورہ پولنگ اسٹیشن میں اندر جانے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن آمنے سامنے آئے۔ پی پی 158 میں ہی جھگڑے کے دوران ن لیگ کے کارکن کا سر پھٹ گیا ، زخمی کارکن نے الزام عائد کیا کہ جمشید اقبال چیمہ کے کہنے پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔واقعہ رپورٹ ہوا تو عطا تارڑ نے نوٹس لیا ، کہا کسی کو پرامن ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پی پی 97 فیصل آباد کے پولنگ اسٹیشن 80 کے باہر سے ایک شخص کو خوف و ہراس پھیلانے پر حراست میں لے لیا گیا۔ڈیرہ غازی خان کے حلقہ پی پی 288 میں ووٹرز گتھم گتھا ہو گئے، ڈنڈوں کے ساتھ ایک دوسرے پر حملے کئے۔ جھنگ میں اٹھارہ ہزار ی میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن آمنے سامنے آئے ،کچھ وقت کیلئے الیکشن کا عمل بند بھی ہوا تاہم پولیس کی ہوائی فائرنگ کے بعد کارکن منتشر ہو گئے۔