بجلی پھر مہنگی،کراچی والوں کیلئے بجلی تقریبا 12 اور دیگر صا رفین کیلئے 10 روپے فی یونٹ اضافہ
نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی منظوری ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی، اطلاق نوٹیفکیشن کے بعد ہوگا
اضافے سے ڈیسکوز صارفین پر ایک ماہ میں100 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا
اسلام آباد (ویب نیوز)
نیپرا نے ڈیسکوز کی بجلی کی قیمتوں میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی، قیمتوں میں اضافے کا اطلاق نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کیا جائے گا۔ جبکہ کراچی والوں کے لیے بجلی مہنگی کر دی گئی، نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 11 روپے 37 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔اتھارٹی اعداد و شمار کی مزید جانچ پڑتال کے بعد حتمی فیصلہ جاری کرے گی، کے الیکٹرک نے 1 ماہ کے لیے 11 روپے 39 پیسے کا اضافہ مانگا تھا۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی صدارت میں سماعت ہوئی۔ کے الیکٹرک حکام نے کہا ہے کہ اضافہ جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے، گزشتہ ماہ فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار بڑھائی گئی ہے، فرنس آئل اور آر ایل این جی سے پیداوار بڑھانے کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ ہم یہاں انصاف کرنے بیٹھے ہیں، آپ پروجیکٹ کاسٹ پر اتھارٹی کے ساتھ بیٹھیں۔ نیپرا حکام نے کہا کہ لو گیس پریشر کے باعث 3 پلانٹس سے بجلی کی پیداوار مہنگی ہوئی ہے، گیس پریشر میں کمی کے باعث 645 ملین کا اثر پڑا۔کے الیکٹرک حکام کا کہنا ہے کہ گیس کا فلو دستیاب نہیں ہے، سوئی سدرن کے ساتھ بات کی ہے۔ چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے کہا ہے کہ ہماری ٹیم کراچی جائے تو آپ کے تمام پلانٹس چلنے شروع ہو جاتے ہیں، بن قاسم پاور پلانٹ کو اصولی طور پر 2019 میں بند ہو جانا چاہیے تھا۔ نیپرا حکام نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے 11 روپے 39 پیسے اضافے کی درخواست دی گئی ہے، کے الیکٹرک کے اعداد و شمار کی جانچ پڑتال پر 11 روپے 37 پیسے بنتے ہیں۔ نیپرا نے کے الیکٹرک کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 11 روپے 37 پیسے اضافے کی منظوری دے دی۔ دو سری جانب نیپرا میں جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت ہوئی، ڈسکوز نے جون کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں 9 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا تھا۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی(سی پی پی اے)کے حکام نے کہا کہ مہنگا فرنس آئل بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافے کا باعث بنا، جبکہ مہنگی ایل این جی بھجی بجلی مہنگی ہونے کا باعث بن رہی ہے۔چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ایل این جی کی کھپت کو مدِنظر رکھ کر کیوں نہیں منگوایا جاتا۔ نیپرا حکام نے کہا کہ ایل این جی نہ ہونے سے 776 ملین اور سسٹم میں خرابیوں سے 73 ملین سے زائد کا اثر پڑا، میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی کے باعث 1 ماہ میں 37 ملین سے زائد کا اثر آیا، 1 ماہ کے دوران کل فنانشنل امپیکٹ 888 ملین روپے سے زائد رہا۔چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کا کہنا ہے کہ مہنگے پلانٹس چلا کر بجلی پیدا کی گئی، سستے پلانٹس سے بجلی کی پیداوار بڑھاتے تو قیمت میں کمی آ سکتی تھی، مہنگے پلانٹس چلا کر بجلی مہنگی کرنے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سسٹم میں بہتری کے لیے ڈیسکوز کو کام جاری رکھنا ہوگا۔ ممبر نیپرا رفیق شیخ نے کہا کہ این ٹی ڈی سی ملک میں سب سے بری کارکردگی دکھانے والا ادارہ ہے، کب تک مہنگی بجلی کی پیداوار جاری رکھیں گے؟ سی پی پی اے حکام نے کہا کہ سستے پلانٹس سے بجلی کی پیداواری صلاحیت طلب سے کم ہے۔ نیپرا نے ڈیسکوز کی بجلی کی قیمتوں میں 9 روپے 89 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی اور کہا کہ اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔اس کے نتیجے میں بجلی کے صارفین پر ایک ماہ میں100 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کراچی کے شہریوں کے علاوہ تمام صارفین پر ہو گا۔