سرینگر (ویب نیوس)
شمالی کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا دو دن سے طویل کریک ڈاون جاری ہے ،اس دوران قابض فوج نے دو مجاہدین کو شہید کرنے کا دعوی کیا ہے ، پانچ اگست کے یوم سیاہ کے پیش نظر سرینگر سمیت وادی میں سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے ، کئی علاقوں کا محاصرہ کرکے تلاشی آپریشنز میں تیزی لائی گئی ہے ،کے پی آئی کے مطابق ،شمالی کشمیر کے قصبہ پٹن کے وانی گام بالا میں ایک مسلح تصادم ہوا جس میں ایک نوجوان شہید ہوا جس کی شناخت نہ ہوسکی ۔ جھڑپ کے دوران2 فوجی اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوئے ، جبکہ آپریشن کے دوران فوج کا ایک خصوصی کتا بھی ہلاک ہوا۔اس دوران بنیر بارہمولہ میں رات دیر گئے مجاہدین اور قابض ر فورسز کے مابین جھڑپ شروع ہوئی جو آخری اطلاعات ملنے تک جاری تھی ۔ پولیس کے مطابق سرینگر بارہمولہ شاہراہ سے دو کلو میٹر دوری پر واقع پٹھ پورہ وانی گام بالا علاقے میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے فورا بعد29آر آر اور 176سی آر پی ایف اور 22بٹالین ایس ایس بی کی بھی خدمات حاصل کی گئیں اور ہفتہ کی صبح ساڑے تین بجے ممکنہ بستی کا محاصرہ کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ جونہی مشترکہ تلاشی کارروائی شروع کی گئی تو دو کمروں پر مشتمل ایک خالی رہائشی مکان میں چھپے بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے دوران فائرنگ کا زوردار تبادلہ ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔اس دوران قابض سیکورٹی فورسز نے آس پاس کے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سبھی راستوں کو سیل کردیا۔گولہ باری اور شلنگ سے خالی مکان کو کافی نقصان ہوا جبکہ نزدیکی دو رہائشی مکانوں سے دو کنبوں کو دوسری جگہ پر منتقل کیا گیا، صبح ہوتے ہی آپریشن کا دوبارہ آغاز کیا گیااور طرفین کے مابین گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا ، جس میں ایک نوجوان شہید ہوا، بھارتی فوج نے دعوی کیا ہے کہ جھڑپ میں ایک مجاہد شہید ہوا جس کی شناخت کی جارہی ہے، پولیس کے مطابق دوران شب ہوئی فائرنگ کے نتیجے میں دو فوجی اور ایک پولیس اہلکاربھی زخمی ہوئے ۔ جنہیں علاج و معالجہ کیلئے فوری فوری پر اسپتال لیا گیا ۔ صبح ساڑھے 11بجے آپریشن ختم کیا گیا۔ ایس ایس پی بارہمولہ رئیس محمد بٹ نے جھڑپ کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں کچھ ملی ٹنٹ چھپے بیٹھے ہیں جس کی بنا پر فوج کی 29 آر آر ، پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران چھپے ہوئے ملی ٹنٹ نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی ۔ جس کے بعد طرفین کے درمیان جھڑپ ہوئی ۔ جس میں ایک ملی ٹنٹ مارا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی زخمی ہوگئے جن میں دو فوج کے اور ایک پولیس کا جوان شامل ہے جبکہ آپریشن کے دوران فوج کا خصوصی سونگھنے والا کتا بھی فائرنگ میں ہلاک ہوگیا ۔ انہوںنے مذید بتایا کہ مارے گئے ملی ٹنٹ کے قبضے سے ایک اے کے 47 ، میگزین اور ایک پوچ برآمد ہوا۔ادھر پولیس نے بتایا کہ کم از کم 2ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع پر بنیر بارہمولہ میں رات کے پونے 11بجے محاصرہ کیا گیا اور ناکہ بندی کرکے تلاشی کاروائی شروع کی گئی۔پولیس نے بتایا کہ جونہی پولیس پارٹی مکنہ جگہ پر پہنچی تو ملی ٹینٹوں نے ان پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین فائرنگ کا تبالہ شروع ہو ا جو رات دیر گئے آخری اطلاع آنے تک جاری تھا۔پولیس نے گائوں کی ناکہ بندی کرکے ملی ٹینٹوں کے فرارکے ممکنہ راستوں کو سیل کردیا ہے،علاوہ ازیں شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے بنیر علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ رات بھر جاری رہنے والے مسلح تصادم میں لشکر طیبہ سے وابستہ ایک مقامی مجاہد شہید ہوا۔کشمیر زون پولیس نے ایک ٹویٹ کر کے دعوعی کیا کہ، بارہمولہ تصادم میں مارے گیے عسکریت پسند کی شناخت پٹن بارہمولہ کے رہایشی ارشاد احمد بٹ کے طور پر ہو ہے، وہ اپریل 2022 سے سرگرم تھا۔ اس کے قبضے سے ایک اے کے رایفل، 2 میگزین اور 30 راونڈ برآمد ہوئے ہیں۔ مقامی عسکریت پسند کو اس وقت شہیدکیا گیا جب فورسز نے بنیر علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔واضح رہے کہ ہفتہ کے روز بارہمولہ کے وانیگام علاقے میں ایک تصادم میں جیش کے ایک مجاہد کو بھی شہید کرنے کا دعوی کیا گیا تھا۔دریں اثناء پانچ اگست کو یوم سیاہ منانے کی حریت کانفرنس کی اپیل کے پیش نظر سرینگر اور وادی کے دیگر مقامات پر سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے اور جگہ جگہ فوجی ناکے لگائے گئے ہیں جہاں پر تلاشیوں کا سلسلہ تیزکیا گیا ہے ، لوگوں کو گاڑیوں سے نیچے اتارکر ان کی تلاشی لی جاتی ہے جبکہ کئی علاقوں میں تلاشیوں کے دوران گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔واضح رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے پانچ اگست کو بھارتی یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے خلاف یوم سیاہ منانے کی کال دے رکھی ہے۔