بجلی بلوں پر ٹیکسز کیخلاف 17اگست کو ملک گیر ہڑتال کی جا ئیگی ،صدر تنظیم تاجران
بلوں پر 3000 تا 20000 سیلز ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں،کاشف چوہدری کی پریس کانفرنس
بجلی کے بلز میں ٹیکس کے نفاذ سے متعلق تحفظات دور کیے جائیں گے، مفتاح اسماعیل
وزیر خزانہ سے تاجروں کے وفد کی ملاقات، مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی
وزیرخزانہ نے30 ہزار کے بجلی بل پر ٹیکس میں کمی کی یقین دہانی کرائی ہے، تاجر رہنما
ہماری جانب سے ٹیکس 6 ہزار روپے سے کم کرکے 3 ہزار کرنے کی تجویز ہے
مطالبات پورے ہونے تک 17 تاریخ کے احتجاج کی کال برقرار ہے،ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تاجروں کے وفد سے ملاقات میں مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری کی قیادت میں تاجر رہنمائوں کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات کرنے والوں میں مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے صدر شر جیل میر ، طاہر تاج بھٹی ، اور ضیااحمد راجہ بھی مو جو د تھے ۔ وفد نے بجلی کے بلوں پر لگائے گئے فکس ٹیکس پر تحفظات کا اظہار کیا اور جیولرز اور جائیداد کی خرید و فروخت پر لگائے ٹیکسز بھی واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تاجروں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرا دی اور کہا کہ بجلی کے بلز میں ٹیکس کے نفاذ سے متعلق تحفظات دور کیے جائیں گے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تاجر رہنما نے بتایا کہ وزیرخزانہ نے30 ہزار کے بجلی بل پر ٹیکس میں کمی کی یقین دہانی کرائی ہے، ہماری جانب سے ٹیکس 6 ہزار روپے سے کم کرکے 3 ہزار کرنے کی تجویز ہے۔ تاجر رہنما کا کہنا تھا کہ مطالبات پورے ہونے تک 17 تاریخ کے احتجاج کی کال برقرار ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی ٹویٹر پر وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو درخواست کی کہ بجلی کے بِل پر ٹیکس واپس لیں، تاجر بھائی پریشان ہیں اور شکوہ کر رہے ہیں۔ امید ہے آپ کوئی حل نکالیں گے۔ مریم نواز کے ٹویٹ پر مفتاح اسماعیل نے جوابی ٹوئیٹ میں لکھا کہ وزیراعظم نے بھی ہدایت کی ہے کہ چھوٹے تاجر نئے ٹیکس قانون سے مکمل طور پر مطمئن ہوں۔
صدر مر کزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں پر لگائے گئے ٹیکسز اور تاجروں کے معاشی قتل کے خلاف 17اگست کو ملک گیر ہڑتال کی جا ئے گی۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ملاقات کر کے انہیں تاجروں کے مسائل سے آگاہ اور مطالبات پیش کر دیئے ہیں ۔مطالبات کی منظوری کے لئے حکو مت کو ایک ہفتے کی مہلت دی گئی ۔اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پاکستان بھر کے تاجر ملک بھر میں شٹر ڈئون ہڑتال کر یں گے ۔ملک بھر کے تاجر سیلز ٹیکس لگے بجلی کے بل کسی صورت جمع نہیں کروائیں گے ۔ان خیالات کااظہار محمد کاشف چوہدری سوموار کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمد کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ بجلی کے بلوں پر 3000 تا 20000 سیلز ٹیکس کا نفاذ کسی صورت قابل قبول نہیں۔کم یا زیادہ بجلی کے استعما ل کی تفریق کے بغیر فکس ریٹیل سیلز ٹیکس کا نفاذ کاروباروں کو بند کروانے کا مذموم منصوبہ ہے ۔ ایک دوکان پر لگے کئی میٹروں ،بند دکانوں گوداموں مساجد کی تفریق کے بغیر سب میٹروں پر سیل ٹیکس کا نفاذغنڈا ٹیکس کے مترادف ہے ۔اگر کسی تاجر کی بجلی کاٹنے کی کوشش ہوئی تو الیکٹرک کمپنیوں کے دفاتر کا گھیراو کریں گے۔حکو مت کسی بھی قسم کے فیصلے کر نے سے پہلے تاجر نمائندوں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کر ے۔