ق لیگ کے انٹرا پارٹی الیکشن کا شیڈول معطل ، فریقین کو نوٹسز جاری ،سماعت 16 اگست تک ملتوی
اسلام آباد (ویب نیوز)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا سربراہ اور طارق بشیر چیمہ کو سیکرٹری جنرل برقرار رکھنے کا حکم دیدیا۔ جمعہ کو الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت چار رکنی بینچ کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ ق کے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف چوہدری شجاعت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران چوہدری شجاعت حسین کی جانب سے بیرسٹر عمر اسلم پیش ہوئے اور بتایا کہ لاہور میں پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت کامل علی آغانے کی۔انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں چوہدری شجاعت حسین اور طاہر بشیر چیمہ کو پارٹی عہدوں سے ہٹایا گیا اور یکطرفہ طور پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے انٹرا پارٹی الیکشن کا اعلان کردیا تاہم الیکشن کمیشن کو پارٹی صدر ہٹانے سے متعلق کوئی نوٹیفکیشن نہیں بھیجا گیا جس کے مطابق چوہدری شجاعت اور طارق بشیر چیمہ اب بھی پارٹی عہدیدار ہیں ۔بیرسٹر عمر اسلم نے کہا کہ پارٹی آئین کے آرٹیکل 43 میں سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اختیارات واضح ہیں اور ورکنگ کمیٹی کے 200 ارکان ہیں جن میں سے 50 پارٹی صدر نامزد کرتا ہے لیکن آج تک ورکنگ کمیٹی کے ارکان کا الیکشن نہیں کرایا گیا اور اجلاس میں شامل ارکان ورکنگ کمیٹی کے رکن ہی نہیں تھے۔ ا نہوں نے کہا کہ پارٹی صدر انتقال یا استعفے کے بغیر نہیں ہٹایا جاسکتا ہے جس کا مطلب ہے کہ پارٹی آئین میں صدر کو ہٹانے کی کوئی شق موجود نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے پاس پارٹی صدر کو ہٹانے کا اختیار نہیں لیکن صرف انٹرا پارٹی الیکشن میں ہی صدر کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور ایک وقت میں دو پارٹی صدر نہیں ہوسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 2021 میں پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات ہوچکے ہیں۔بعدازاں الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ ق کے انٹرا پارٹی الیکشن کا شیڈول معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں تاہم کیس کی مزید سماعت 16 اگست تک ملتوی کردی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں پارٹی سربراہ کے عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے جبکہ طارق بشیر چیمہ بھی پارٹی کے سیکرٹری جنرل برقرار رہیں گے۔