پنجاب حکومت آئینی ، قانونی اور سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت صوبہ میں فوری الیکشن کروانے کی پابند ہے،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ
اسلام آباد (ویب نیوز)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو فوری بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی،، صوبائی حکومت سے بلدیاتی قانون کے رولز اور نقشہ جات طلب کرلئے ۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن کا لوکل گورنمنٹ انتخابات پنجاب کے انعقاد کے حوالے سے اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت جمعرات کو اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری الیکشن کمیشن ، چیف سیکرٹری پنجاب ، الیکشن کمیشن اور پنجاب حکومت کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ صوبائی گورنمنٹ نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022کی کاپی الیکشن کمیشن کو اپنی تجاویز کے لئے بھجوائی تھی جس پر الیکشن کمیشن نے اپنی تجاویز دے دی تھی جس پر صوبائی حکومت نے میٹنگ کی درخواست کی تاکہ الیکشن کمیشن کی تجاویز پر غور کیا جائے۔ اس موقع پر سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بریف کیا کہ حکومت پنجاب نے لوکل گورنمنٹ ادارے اپریل 2019 میں تحلیل کر دیئے تھے اور سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وہ دوبارہ بحال ہوئے جن کی معیاد بھی 31دسمبر 2021ختم ہوچکی ہے ۔ اور صوبائی حکومت وقتا فوقتا قوانین میں تبدیلی کر تی رہی جس کی وجہ سے الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں ہو رہا ۔ جبکہ الیکشن کمیشن آئین کے آرٹیکل 140-A اور الیکشنز ایکٹ کی دفعہ 219(4) کے تحت لوکل گورنمنٹ اداروں کی میعاد کے اختتام کے 120دن کے اندر انتخابات کروانے کا پابند ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل لا نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کے انعقاد کے لئے واضح احکامات جاری کئے ہیں اور بروقت الیکشن نہ کروانے سے نہ صرف آئین اور قانون بلکہ معزز عدالت سپریم کورٹ کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر نے چیف سیکرٹری پر واضح کیا کہ صوبائی حکومت آئینی ، قانونی اور سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت صوبہ میں فوری الیکشن کروانے کی پابند ہے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو کہا کہ وہ صوبائی حکومت کو الیکشن کمیشن کی طرف سے متنبہ کریں کہ وہ صوبہ میں فوری انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے ۔ اور الیکشن کمیشن کو لوکل گورنمنٹ رولز، یونین کونسلوں اور وارڈوں کی تعداد، مخصوص نشستوں کی تعداد ، ضروری نقشہ جات اور حلقہ بندیوں کا نوٹیفکیشن فوری طور پر مہیا کرے تاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں سے عہدہ براہ ہوسکے۔