ایف آئی اے کی جانب سے اعظم سواتی کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی
موکل نے کوئی غلط کام نہیں کیا،صرف سیاسی بنیادوں پر کو گرفتار کیا گیا ہے،وکلا اعظم سواتی
عدالت کا اعظم سواتی کا فوری طورپر پمز ہسپتال میں میڈیکل کرانے کا حکم
اسلام آباد (ویب نیوز)
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم خان سواتی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے اعظم سواتی کو اسلام آباد سے گزشتہ رات گرفتارکیا تھا۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کے سینئر سول جج شبیر بھٹی کے سامنے اعظم سواتی کو پیش کیا گیا ،دوران سماعت ایف آئی اے کی جانب سے مئوقف اپنایا گیا کہ ملزم سے تفتیش کرنی ہے اس لئے ملزم کاسات روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے جبکہ دوران سماعت اعظم سواتی کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان،مصروف خان اوردیگر وکلاء نے پیش ہو کر مئوقف اپنایا کہ سیاسی بنیادوں پر یہ مقدمہ درج کیا گیا ہے، اعظم سواتی نے کوئی غلط کام نہیں کیا، صرف سیاسی انتقام کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ وکلاء نے مئوقف اپنایا کہ اعظم سواتی پر بدترین تشدد کیا گیا ۔ عدالت نے اعظم سواتی کا پمز ہسپتال سے طبی معائنہ کروانے کا بھی حکم دیا ہے۔ جبکہ عدالت نے ملزم کا دوروزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔ عدالت نے فوری طور پر اعظم سواتی کو پمز منتقل کر کے ان کا میڈیکل چیک اپ کروانے کا حکم دیا ہے۔ جبکہ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ میں نے قانون کی کوئی خلاف وزری نہیں کی، میں نے بنیادی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، آئین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، صرف ایک بیان دیا ہے اور یہ خلاف ورزی ہے۔ اعظم سواتی نے الزام لگایا کہ انہیں ایجنسیوں نے گرفتار کیا ہے۔ قوم اور ملک کو بتارہا ہوںکہ پارلیمنٹرین کے کپڑے نکالے گئے ہیں۔ایک سوال پر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ انہیں ٹویٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔