اسلام آباد  (ویب نیوز)

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات فواد چوہدری برطانیہ سے 19 ملین پائونڈز کی پاکستان منتقلی کے معاملے پر سوموار  کے روز نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے اور بطور گواہ اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔نیب کی جانب سے دونوں سابق وفاقی وزراء کو آج (سوموار)دن11بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب)راولپنڈی دفتر نے برطانیہ اے 19ملین پائونڈز کی پاکستان منتقلی اور پھر بحریہ ٹائو ن کے سربراہ ملک ریاض حسین کے صاحبزادے احمد علی ریاض ملک کے اکائونٹ میں اس رقم کی منتقلی پر انکوائری کاآغاز کیا تھااوراس حوالہ سے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کابینہ کے 22کے قریب اراکین کووفاقی کابینہ کی جانب سے فیصلہ کرنے کی بناء پر بطور گواہ بیانات ریکارڈ کروانے کے لئے طلب کیا تھا۔ عمران خان کی کابینہ نے تین دسمبر 2019کو ہونے والے کابینہ اجلاس میں برطانیہ سے آنے والی رقم ملک ریاض کے صاحبزادے علی ریاض ملک کے اکائونٹ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ رقم احمد علی ریاض ملک کے اکائونٹ میں منتقل کرنے کی سمری اس وقت کے معاون خصوصی برائے داخلہ واحتساب بیرسٹر مرزاشہزاد اکبر کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔ موجود ہ چیئرمین نیب آفتاب سلطان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد برطانیہ سے پاکستان رقم منتقلی اور پھر اسے احمد علی ریاض ملک کے اکائونٹ میں منتقل کرنے کی انکوائری کاآغاز کیا گیا تھا۔ نیب کی جانب سے احمد علی ریاض ملک کو بھی پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ جبکہ عمران خان کی کابینہ کے 22اراکین کو پیش ہونے کے لئے نوٹسز جاری کئے تھے تاہم ابھی تک کوئی سابق وفاقی وزیر پیش نہیں ہوا۔ نیب نے شیخ رشید احمد اور فواد چوہدری کو آج بطور گواہ بیان ریکارڈ کروانے کے لئے طلب کیا ہے۔دونوں سابق وفاقی وزراء سے کہا گیا ہے وہ کیس سے متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہوں۔ دونوں سابق وفاقی وزراء کو اسلام آباد کے علاقہ میلوڈی میں قائم نیب دفتر میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ طلبی کا نوٹس ایڈیشنل ڈائریکٹر( سٹاف) نیب راولپنڈی محمد فیصل قریشی کی جانب سے بھیجا گیا جبکہ سابق وفاقی وزراء صاحبزادہ محمد محبوب سلطان اورمحمد فیصل واوڈا کو کل (منگل)کے روز پیشی کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔واضح رہے کہ نیب مراد سعید اور غلام سرور خان کو 11 اکتوبر کو پیش ہونے کا نوٹس بھیجا تھا۔ سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کو 12 اکتوبر اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال کو 13 اکتوبر کو پیش ہونے کا نوٹس بھیجا گیا تھا جبکہ محمد حماد اظہر کو 13 اکتوبر کو پیش ہونے کا کہا گیا  تھا۔ شفقت محمود اور شیریں مزاری کو 14 اکتوبر کو پیش ہونے کا کہا گیاتھا جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور برگیڈیئر (ر)اعجازاحمد شاہ کو 17 اکتوبر کو پیشی کا نوٹس بھیجا گیا تھا۔علی امین گنڈا پور اور فروغ نسیم کو 18 اکتوبرجبکہ سید علی  حیدرزیدی اورمخدوم خسرو بختیار کو 19 اکتوبر کو نیب میں پیشی کا کہا گیا  تھا۔اس کے علاوہ سینیٹر محمداعظم خان سواتی اور اسد عمر کو 20 اکتوبر کو جبکہ عمر ایوب خان اور محمد میاں سومرو کو 21 اکتوبر کو نیب پیشی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ ابھی تک نیب کے طلب کرنے پر کوئی بھی سابق وزیر پیش نہیں ہوا۔ نیب کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پیش نہ ہونے کی صورت میں نیب آرڈینس کے 1999کے تحت تادیبی کاروائی بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔