اینکر پرسن ارشد شریف کو کینیامیں گولی مار کر قتل کردیا گیا… میں نے اپنا دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کھو دیا،اہلیہ

شہباز شریف کا کینیا کے صدر کو فون، ارشد شریف کی میت جلد واپسی کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی درخواست

انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، ولیم روٹو نے وزیراعظم کو واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جلد دینے کی یقین دہانی کرائی

ارشد شریف نے سچ بولنے کی حتمی قیمت اپنی جان سے ادا کی، سچ بولنے اور طاقتور لوگوں کو بے نقاب کرنے کاسلسلہ جاری رکھا…عمران خان

ارشد شریف کا قتل ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکریٹری داخلہ و خارجہ سے آج (منگل کو) رپورٹ طلب کرلی

نیروبی،اسلام آباد ( ویب  نیوز)

معروف صحافی و سینئرر اینکر پرسن ارشد شریف کو کینیامیں گولی مار کر قتل کردیا گیا ۔معروف صحافی و سینئرر اینکر پرسن ارشد شریف کے اہلخانہ نے تصدیق کی ہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا ۔ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں نے اپنا دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کھو دیا، پولیس نے بتایا ہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا ۔انہوں نے ٹویٹ میں اپیل کی کہ ہماری پرائیویسی کا احترام کریں اور بریکنگ نیوز کے نام پر برائے مہربانی ہماری فیملی کی تصویریں، ذاتی تفصیلات اور ارشد شریف کی ہسپتال میں لی جانے والی آخری تصاویر شیئر نہ کریں۔ دونوں ممالک کے حکام نے تاحال ارشد شریف کی موت اور اسباب کی تصدیق نہیں کی ہے، چند پاکستانی میڈیا ہائوسز نے پہلے اطلاع دی تھی کہ ارشد شریف کو گولی مار کر قتل کیا گیا لیکن بعد میں کہا گیا کہ ان کی موت ایک حادثے میں ہوئی تاہم اب ارشد شریف کی اہلیہ کی جانب سے بھی ارشد شریف کو کینیا میں گولی مار کر قتل کئے جانے کا دعویٰ سامنے آچکا

وزیراعظم شہباز شریف کا کینیا کے صدر کو فون،سینئر صحافی ارشد شریف کی میت جلد وطن واپسی کیلئے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی درخواست کی۔ولیم روٹو نے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جلد دینے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے جمہوریہ کینیا کے صدر ولیم روٹو کو ٹیلی فون کیا ہے،  وزیراعظم نے کینیا کے صدر سے پاکستانی سینئر صحافی ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعے پر بات کی، وزیراعظم نے واقعے کی غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات پر زور دیتے ہوئے پاکستانی قوم اور میڈیا برادری کی جانب سے واقعے پر شدید تشویش سے کینیا کے صدر کو آگاہ کیا۔وزیراعظم شہبا ز شریف نے مرحوم ارشد شریف کی میت کی جلد وطن واپسی کے لئے ضابطے کی کارروائی جلد مکمل کرنے کی درخواست کی ،کینیا کے صدر نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے  انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔کینیا کے صدر  نے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جلد دینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مرحوم ارشد شریف کی میت کی واپسی کے عمل کو تیز بنایا جائے گا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ارشد شریف کی میت کی وطن واپسی کے لئے خارجہ اور داخلہ کی وزارتوں کو فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ۔وزیراعظم نے سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری داخلہ کو میت کی واپسی کے عمل کو تیز بنانے کی ہدایت کردی ،وزیراعظم کا دونوں وفاقی سیکرٹریز کو کینیا کے حکام سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میت کی وطن واپسی کے تمام مراحل کی ذاتی طور پر نگرانی کریں۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ارشد شریف،جنہوں نے سچ بولنے کی حتمی قیمت اپنی جان سے ادا کی، ان کے بہیمانہ قتل پر بے حد صد مہ میں ہوں۔انہیں ملک چھوڑنا پڑا مگر بیرونِ ملک پناہ کے دوران بھی انہوں نے سوشل میڈیا پر سچ بولنے اور طاقتور لوگوں کو بے نقاب کرنے کاسلسلہ جاری رکھا۔ انکی موت پر پوری قوم آج حالتِ سوگ میں ہے۔ان خیالات کااظہار عمران خان نے سوموار کے روز ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ا ن کے یاپنے بیانات اور دیگر ذرائع سے ملنے والے شواہد کی پڑتال کے لئے باضابطہ عدالتی تحقیقات کااہتمام کیا جائے۔ ہم طاقتور طبقات کے ہاتھوں ان افراد،جو تنقید کرنے اورغلط کاریوں کوبے نقاب کرنے کی جسارت کرتے ہیں کیخلاف سفاکیت کی اس سطح تک گِر چکے ہیں جس کا کسی مہذب معاشرے میں تصور تک محال ہے۔میری دعائیں اور ہمدردیاں انکے سوگوار اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔

کینیا کی پولیس نے کہا ہے کہ پاکستانی صحافی غلط فہمی پر پولیس فائرنگ کا نشانہ بنا ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ارشد شریف کو کینیا کی پولیس نے نیروبی کے قریب سر میں گولی مار کر اس وقت قتل کیا جب ان کے ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر چیک پوائنٹ پر قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔اس حوالے سے کینیا کی پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی صحافی اپنے ڈرائیور کے ساتھ مگادی سے نیروبی کی جانب سفر کر رہے تھے کہ جہاں پولیس راستے میں روڈ بلاک کر کے چیکنگ کر رہی تھی۔کینیا پولیس کے ایک آفیسر کی جانب سے جاری بیان میں ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا کہ غلط نشاندہی پر پاکستانی صحافی کا قتل ہوا اور اس حوالے سے مزید معلومات بعد میں جاری کی جائیں گی۔پولیس کے مطابق ہمیں ارشد شریف جیسی ہی ایک کار میں بچے کو یرغمال بنانے کی اطلاع ملی تھی جس پر روڈ بلاک کر کے گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی تھی کہ اس دوران پاکستانی صحافی کے ڈرائیور نے کار روکنے کے بجائے قوانین کی خلاف ورزی کی جس پر ان کا پیچھا کیا گیا اور پھر یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا۔کینیا پولیس ہیڈکوارٹر نے کہا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔mk/nsr

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سینئر صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کے معاملہ پر ورزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے آج (منگل)کے روز رپورٹ طلب کر لی۔ جبکہ عدالت نے ارشد شریف کی میت فوری واپس لانے کا معاملہ پر سیکرٹری داخلہ اور خارجہ کو ارشد شریف کی فیملی سے رابطے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ دونوں سیکرٹری فوری طور پر نمائندے مقرر کریں جو فیملی سے فوری رابطہ کریں۔ بیرسٹرشعیب رزاق نے سوموار کے روز دائر درخواست میں مئوقف اپنایا کہ جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کروائی جائیں کہ کن حالات میں ارشد شریف ملک سے باہر گئے ۔دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ارشد شریف کی باڈی کہاں ہے؟اس پر بیرسٹر شعیب رزاق نے بتایا کہ ارشد شریف کی میت نیروبی میں ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی فیملی کو مطمئن کرنے کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں۔عدالت نے سماعت آج (منگل)تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔