سرینگر / مظفرآباد (ویب نیوز)
بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ75برسوں میں چار لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ27 اکتوبر 1947 سے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر سے 35 لاکھ سے زائد کشمیری آزاد جموں کشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں ہجرت پر مجبور ہوئے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے 27 اکتوبر 2022 تک 96ہزار 1سو40کشمیری شہید کیے جن میں سے7ہزار 2سو65کو دوران حراست وحشیانہ تشدد اورجعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 1لاکھ65ہزار2سو 93افرادکو گرفتارکیا، 1لاکھ10ہزار4سو95مکانات اور دیگر عمارتیں تباہ کیں۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اس عرصے کے دوران 22ہزار9سو51خواتین بیوہ جبکہ1لاکھ7ہزار8سو83بچے یتیم ہوئے۔بھارتی فوجیوں نے جنوری 1989 سے اب تک 11ہزار2سو56خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا۔ رپورٹ میں سری نگر میں قائم ایک ریسرچ سیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کی تعداد15لاکھ ایک ہزار کے لگ بھگ ہے ۔ بھارتی فوج کے جوانوں کی تعداد 7لاکھ50ہزار، پیرا ملٹری اہلکاروں کی تعداد 5لاکھ 35ہزار، پولیس اہلکاروں کی تعداد 1لاکھ30ہزار، سپیشل پولیس آفیسرز کی تعداد 35ہزار جبکہ پچاس ہزار ولیج ڈیفنس کمیٹیاں ہیں، مجموعی طور پر یہ تعداد پندرہ لاکھ ایک ہزار بنتی ہے
- دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے مقبوضہ کشمیر پر ہندوستان کے ناجائز قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا
- آزادکشمیر بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوسوں کا انعقاد کیا گیا ، دارلحکومت مظفرآباد میں بڑا احتجاجی جلسہ
- وزیراعظم آزادکشمیرسردارتنویر الیاس خان، مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر، سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد، ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم، وزیر حکومت چوہدری اکبر ابراہیم، پروفیسر تقدیس گیلانی سمیت سیکرٹریز حکومت، سرداری افسران، سول سوسائٹی سمیت تمام مکاتب فکر کے افراد کی شرکت
لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے مقبوضہ کشمیر پر ہندوستان کے ناجائز قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ اس سلسلہ میں آزادکشمیر بھر میں احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوسوں کا انعقاد کیا گیا۔ ہندوستان کی جانب سے 27 اکتوبر 1947 کو مقبوضہ کشمیر میں فوجیں اتارنے اور مقبوضہ کشمیر پر جابرانہ قبضے کے خلاف آزادکشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں بڑا احتجاجی جلسہ منعقد ہوا۔ احتجاجی جلسہ میں وزیراعظم آزادکشمیرسردارتنویر الیاس خان، مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر، سینئر موسٹ وزیر خواجہ فاروق احمد، ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم، وزیر حکومت چوہدری اکبر ابراہیم، پروفیسر تقدیس گیلانی سمیت سیکرٹریز حکومت، سرداری افسران، سول سوسائٹی سمیت تمام مکاتب فکر کے افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی جلسے سے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان،صدر مسلم لیگ ن شاہ غلام قادر،موسٹ سینئر وزیر حکومت خواجہ فاروق احمد، حریت رہنما سید یوسف نسیم نے خطاب کیا۔احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے موسٹ سینئر وزیر حکومت خواجہ فاروق احمدنے کہا کہ 27اکتوبر ہماری تاریخ کا بدترین دن ہے، تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، سوچنا ہو گاکہ اب اگلا قدم کیا اٹھاناہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو متحدہ اور منظم ہو کر تحریک آزادی کشمیر کے لیے جدوجہد کرنی ہو گی،انہوں کے کہا کہ مسلہ کشمیر کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات ختم کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ دینا ہو گا اور انہیں یقین دلانا ہو گا کہ ہم ان کی پشت پر کھڑے ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر سابق سپیکر قانون ساز اسمبلی شاہ غلام قادر کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر کو بھارت نے جموں کشمیر کے اندر بھارتی قاتل فوج داخل کی اور یو این او اور عالمی سلامتی کے اداروں کی قراردادوں کو ہوا میں اڑا دیا۔ مظلوم کشمیریوں اور تحریک آزادی کشمیر کو بوجھ نہ سمجھا جائے،درندہ بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے موجود حکومت آزاد کشمیراپنے بقیہ چا ر سالہ عرصہ کیلئے تحریک آزادی بارے پلان ترتیب دے۔ قوموں کی تاریخ میں مشکل وقت آتے رہتے ہیں تحریک آزادی کو نہ کوئی بیچ سکتا ہے اور نہ کوئی خرید سکتا ہے، کشمیریوں کو جب تک ان کو بنیادی خودارادیت مل نہیں جاتا کشمیری چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما سید یوسف نسیم نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے،اس تحریک میں اب تک چھ لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے،تحریک آزادی کشمیر شہدا کے پاک خون سے زندہ ہے، آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ اور آزاد کشمیر کا وزیراعظم پوری ریاست جموں و کشمیر کا وزیراعظم ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان میں حالات خراب کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے تاکہ پاکستان میں انتشار پیدا ہو اور وہ کشمیریوں کی مدد کرنا چھوڑ دے، اسلام اور پاکستان کے دشمن ہر گز نہیں چاہتے کہ پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہو ا،ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کی کشمیریوں کی بقاء ہے۔