نیویارک (ویب نیوز)
پاکستان نے اقوام متحدہ میں اِس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دیئے جانے تک تنازعہ کشمیر عالمی ادارے کے ایجنڈے پر بدستور موجود رہے گا۔یہ موقف اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب عامر خان نے جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی میں لوگوں کے حق خود ارادیت پر مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے پیش کیا۔پاکستانی مندوب نے اِس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیریوں سمیت لاکھوں لوگ غیر ملکی تسلط میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اِن لوگوں کی آنے والی نسلیں اِس ناکامی کی قیمت خون کی صورت میں ادا کر رہی ہیں۔ حق خودارادیت کے لیے جائز جدوجہد کو دبانا، سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے- کہ حق خود ارادیت اقوام متحدہ کے چارٹر اور شہری اور سیاسی حقوق اور اقتصادی، سماجی دونوں بین الاقوامی معاہدوں کا بنیادی اصول ہے۔”۔”حق خود ارادیت دیگر تمام حقوق کا سرچشمہ ہے کیونکہ اس میں ایک پختہ ضمانت موجود ہے کہ دنیا میں ہر جگہ کے لوگوں کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ اپنی تقدیر کو بغیر کسی جبر یا مجبوری کے خود طے کریں”۔انہوں نے مزید کہا کہا کہ فوجی طاقت کا استعمال، ماورائے عدالت قتل، من مانی گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں، عصمت دری اور جنسی تشدد، ٹارچر، کرفیو، مواصلاتی بلیک آٹ، شہری آبادی کا لاک ڈان، غیر قانونی آباد کاری اور آبادیاتی تبدیلی” کو سلامتی کونسل کی سنگین خلاف ورزیوں کے طور پر ذکر کیا۔اور ان کو جنرل اسمبلی کی قراردادیں، اور حق خود ارادیت سے انکار تصور کیا۔سفیر عامر خان نے کہا کہ "حق خودارادیت کا استعمال یہ ضروری بناتا ہے کہ” حق کا استعمال آزادانہ اور زبردستی یا جبر کی دھمکی یا استعمال کے بغیر ہونا چاہیے۔انہوں نے اصرار کیا کہ "حق خود ارادیت کو وقت گزرنے کے ساتھ ختم نہیں ہونا چاہیے اور نہ ہی ختم ہو سکتا ہے۔ قانون کی کوئی میعاد ختم ہونے کی تاریخ نہیں ہے۔