اسلام آباد (ویب نیوز)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو آزادی مارچ کی اجازت نہ دینے کے حوالہ سے دائر درخواست پر پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست پر پی ٹی آئی کو 11نومبر کے لئے نوٹس جاری کر کے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔ پاکستان تحریک انصا ف نے اسلام آباد انتظامیہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور مئوقف اختیار کیا تھا کہ اسلام آباد انتظامیہ جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے اور پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں حقیقی آزاد مارچ، دھرنے اور جلسے کی اجازت نہیں دے رہی جو ان کا آئینی حق ہے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کواسلام آباد کے مرکزی پشاور موڑپر جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی سرینگر ہائی وے پر جلسے اوردھرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔جسٹس عامر فاروق نے سوموار کے روز سلام آباد انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ پی ٹی آئی نے تین نومبر کو جلسے کی اجازت دینے کے حوالہ سے درخواست دائر کی تھی، تین نومبر بھی گزر گئی ہے اور پانچ نومبر کی تاریخ بھی گزر گئی ہے ۔عدالت نے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اس پر اپنا مئوقف دے جبکہ پی ٹی آئی ، اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے مانگی گئی انڈرٹیکنگ کے حوالہ سے بھی تفصیلی جواب جمع کروائے کہ وہ کتنی دیر کے لئے یہاں پر بیٹھنا چاہتے ہیں، کیسے وہ قواعد کی پابندی کریں گے ۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 11نومبر تک ملتوی کردی۔