شرم الشیخ (ویب نیوز)
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے شرم الشیخ میں "کوپ -27 سمٹ” کے موقع پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماوں نے مختلف شعبوں میں جاری تعاون کو مزید بڑھانے کے پیش نظر دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے برادرانہ روابط کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے جن کی جڑیں مشترکہ عقیدے ‘ثقافت و اقدار اور باہمی حمایت کی لازوال روایت میں گہری ہیں ۔پاکستان کے عوام خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود کا بے حد احترام اور سعودی عرب کے عوام سے بہت پیار کرتے ہیں۔وزیراعظم نے مملکت میں کام کرنے والے 20 لاکھ پاکستانیوں کے لئے سعودی عرب کی مہمان نوازی اور تعاون کو بھی سراہا جو دونوں برادر ممالک کی ترقی، خوشحالی اور اقتصادی پیش رفت میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ریاض میں اپنی حالیہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم اور ولی عہد نے بڑھتے ہوئے اعلی سطح کے روابط پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ولی عہد کے پاکستان کے آئندہ دورے کے منتظر وزیراعظم نے کہا کہ انہیں اعتماد ہے کہ یہ دورہ باہمی دلچسپی کے تمام شعبہ جات میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے میں معاون ہو گا۔ انہوں نے بالخصوص دونوں برادر ممالک کے عوام کے باہمی مفاد میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، ترقی اور عوام کے درمیان روابط کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے سعودی عرب کی امداد کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں ماحولیاتی سبب سے ہونے والے ضیاع اور نقصان کی مالی اعانت پر توجہ دینے کے حوالے سے "کوپ -27″ کے ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے، وزیر اعظم نے”مڈل ایسٹ گرین انیشی ایٹو”کے تحت مربوط ماحولیاتی اقدام کی فعالیت پر ولی عہد کی کاوشوں کو بھی سراہا اور سعودی قیادت کو پاکستان کی جانب سے مکمل معاونت کا یقین دلایا۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی ملاقات میں موجود تھے۔