- قومی اعزازات کا رنگ سیاہ پڑنے لگا ہے جبکہ باہر سے ملنے والے اعزازات چمکتے دمکتے ہیں ،ولید اقبال کا انکشاف
- سینیٹ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ نے اس بارے میں کابینہ سیکرٹریٹ سے رپورٹ طلب کر لی
- میرٹ کی بجائے پسند نا پسند کی بنیاد پر اعزازات دئیے جاتے ہیں، یہ اعزازات شعر و ادب ، موسیقی ، اداکاری تک محدود ہو کر رہ گئے ۔ ارکان کمیٹی
- تخلیق کار کبھی حکومت سے کسی اعزاز کے لیے رابطہ نہیں کرے گا ۔ کابینہ ڈویژن کو ان اہل تخلیق کاروں کو خود تلاش کرنا پڑے گا ،قومی کمیٹی بنائی جائے جو سال بھر متحرک رہے
- ایسے بیورو کریٹس کو جانتی ہوں جن کے بارے میں منفی تاثر ہے مگر انہیں اعزازات سے نوازا گیا ان میں دو بیورو کریٹس کی ویڈیوز آ چکی ،سینیٹر رخسانہ زبیری
- قائمہ کمیٹی نے سابقہ مشرقی پاکستان کے خاندانوں کی جائیدادوں اور گھروں کی فروخت کو غیر قانونی قرار دے دیا
- سابقہ مشرقی پاکستانیوں کی تقریباً 31 ارب روپے کی جائیدادیں فروخت کر دی گئی ہیں
- یہ منظوری سابقہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ نے 2019 میں دی تھیں ، کمیٹی میں انکشاف
- مختلف ادوار میں صوبوں میں تین چیف سیکرٹریز کے خلاف قانون تقرری کا بھی انکشا ف ،ایک آڈٹ افسر کو بھی بلوچستان کا چیف سیکرٹری لگادیا گیا تھا
اسلام آباد (ویب نیوز)
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ میں علامہ محمد اقبال کے پوتے ولید اقبال نے انکشاف کیا ہے کہ قومی اعزازات کا رنگ سیاہ پڑنے لگا ہے جبکہ باہر سے ملنے والے اعزازات چمکتے دمکتے ہیں ۔ کمیٹی نے اس بارے میں کابینہ سیکرٹریٹ سے رپورٹ طلب کر لی ۔ ارکان نے کہا ہے کہ میرٹ کی بجائے پسند نا پسند کی بنیاد پر اعزازات دئیے جاتے ہیں اور یہ اعزازات شعر و ادب ، موسیقی ، اداکاری تک محدود ہو کر رہ گئے ۔ تخلیق کار کبھی حکومت سے کسی اعزاز کے لیے رابطہ نہیں کرے گا ۔ کابینہ ڈویژن کو ان اہل تخلیق کاروں کو خود تلاش کرنا پڑے گا ۔ اس بارے میں قومی کمیٹی بنائی جائے جو سال بھر متحرک رہے ۔ سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ ایسے بیورو کریٹس کو جانتی ہوں جن کے بارے میں منفی تاثر ہے مگر انہیں اعزازات سے نوازا گیا ان میں دو بیورو کریٹس کی ویڈیوز آ چکی ہیں اور ٹی وی پروگرام ہو چکے ہیں ۔ قائمہ کمیٹی نے سابقہ مشرقی پاکستان کے خاندانوں کی جائیدادوں اور گھروں کی فروخت کو غیر قانونی قرار دے دیا اور واضح کیا کہ ان جائیدادوں سے متعلق ، متعلقہ ادارے اے پی او کو فنانس بل میں ترمیم کے ذریعے ختم کر کے غیر قانونی کام کیا گیا کیونکہ یہ ادارہ 1975 کے معاہدہ تاشقند کے تحت قائم کیا گیا تھا اگر سابقہ مشرقی پاکستان سے کوئی پاکستانی واپس آ گیا تو اس کی جائیدادوں کا کیا جواب دیں گے ۔ کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ سابقہ مشرقی پاکستانیوں کی تقریباً 31 ارب روپے کی جائیدادیں فروخت کر دی گئی ہیں اور یہ منظوری سابقہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ نے 2019 میں دی تھیں مختلف ادوار میں صوبوں میں تین چیف سیکرٹریز کے خلاف قانون تقرری کا بھی انکشاف ہوا ہے جب کہ ایک آڈٹ افسر کو بھی بلوچستان کا چیف سیکرٹری لگادیا گیا تھا ۔بدھ کو ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹررانا مقبول احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ترمیمی بل 2022کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج موسمی تغیرات کا بن چکا ہے۔ حالیہ سیلاب نے ملک کی بنیادیں ہلا دی ہے۔ 33ملین لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کا اجلاس چار سال پہلے ہوئے تھا جس پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سفارش کی کہ کمیشن کے سال میں چار دفعہ اجلاس بلائے جائیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ماحولیات کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے ایک ایسا میکنزم بنایا جائے جس کے تحت قدرتی آفات کے نقصانات سے لوگوں کو بچایا جا سکے اور اس کے لئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو میکنزم کی تشکیل کے حوالے سے کام کرے گی۔ غیر مجاز افسران کو کمشنر ڈپٹی کمشنر یا چیف سیکرٹری تعینات کے معاملے کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔پچھلے اجلاس میں تین افسران کا بتایا گیا تھا۔ سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ 1954کے رولز پر کئی بار سوالات اٹھائے گئے ہیں یہ فرسودہ ہوچکے ہیں پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی کے پاس بھی مسئلہ زیر غور ہے۔ تین اقسام کی سروسز جن میں فیڈرل اور صوبائی واضح ہیں البتہ آل پاکستان سروسز کے حوالے سے رولز نہیں ہیں اس حوالے سے جلد بل لاں گا۔اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے اٹھائے گئے معاملہ برائے سابقہ مشرقی پاکستان کے شہریوں کے اثاثہ جات اور اس حوالے سے متاثرین کے دعوی کے معاملے کا کمیٹی اجلاس میں تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ جو معاملہ اٹھایا تھا اس حوالے سے محکمے نے جو جواب دیا ہے وہ نامکمل ہے یہ معاملہ بہت اہم ہے اس کو تفصیل سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی کو آگاہ کیا جائے کہ اسطرح کی کل کتنی پراپرٹیز ہیں یہ پراپرٹیز کہا ں کہاں ہیں اس حوالے سے مکمل تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ بورڈ آف ٹرسٹی کے ممبران میں مفادات کا ٹکراؤ کا معاملہ بھی ہے معاہدہ تاشقند کے تحت یہ ایکٹ بنا اے پی او ایکٹ کو فنانس بل کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا تھا سابقہ کابینہ نے غیرقانونی کام کیا ۔ پراپرٹیز کے آڈٹ کی رپورٹ فراہم کی جائے۔سینیٹر رانا مقبول احمد نے کہا کہ جب تک اس کا فیصلہ نہیں آتا کسی کو بے دخل نہیں کیا جائے اور ایک دم لاکھوں روپے کرایہ بڑھنا مناسب نہیں ہے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن نے انکشاف کیا کہ دوہزار گز کے گھر پر پولیس بھی قابض ہے اور اسے ریسٹ ہاؤس بنادیا جہاں ان کے افسران ٹھرتے ہیں جب کہ پولیس کو اس کا اختیار نہیں ہے سابقہ مشرقی پاکستان والوں کی 31ارب روپے کی جائیدادیں بیچ دی گئی ہیں ارکان نے کہا کہ یہ بھی غیر قانونی ہوا کوئی مالک پاکستان آگیا تو کیا جواب دیں گے ۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ اکاؤٹنٹ جنرل سے بھی مشاورت کرکے قانون پر عمل کیا جائے حکام نے بتا یا کہ یہ بڑے گھر اسلام آباد اور کراچی میں زیادہ ہیں ارکان نے کہا کسی مافیا کی ان پر نظر ہوگی جو اونے پونے دام ان کو خریدنے کے لئے سرگرم ہوسکتے ہیں قانون سے انحراف نہیں ہونے دیں گے ۔ سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیر ی کی جانب سے سول ایوارڈ کیلئے نامزدگیوں کے طریقہ کار اور میکنزم کے معاملے، امیدواروں کی اچیومنٹس اور تمام امیدواروں کی مکمل تفصیلات کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ ہم نے سول ایوارڈ کے لئے نامزد لوگوں کی اچیومنٹ اور میکنزم کے حوالے سے معلومات طلب کی گئی تھیں وہ فراہم نہیں کی گئیں۔ اچیومنٹس والے افراد لسٹ میں بہت کم ہیں اور خواتین بھی بے شمار شعبوں میں نمایاں کارکردگی دیکھا رہی ہیں ان کو بھی شامل کیا جانے چاہئے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سول ایوارڈ کیلئے تین سب کمیٹیاں جانچ پڑتال کرتی ۔سینیٹر رانا مقبول احمد نے کہا کہ ایسے بے شمار لوگ ہیں جنہوں نے ملک کے لئے نمایاں کام کیا ہے وہ رہ جاتے ہیں مگر اثر و رسوخ والے شامل ہو جاتے ہیں۔ ایک ایسا میکنزم بنانا چاہئے کہ جس میں ایسے اہل اور قابل لوگوں کو شامل کرنا چاہئے ان اہل افراد کو حکومت کو خودتلاش کرنا ہوگا کئی اہم تخیلق یا دریافت کرنے والا خود سے سامنے آتا ہے نہ اسے کسی ایوارڈ سے کوئی سروکار ہوتا ہے ۔ سینیٹر ولید اقبال نے کہا کہ ان کے والد محترم جاوید اقبال کو 2005میں ہلال امتیاز سے نوازا گیا جس کو ہم نے فریم کر کے گھر میں لگایا ہے اور میرے والد کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر گنگ عبداللہ ایوارڈ سے بھی اردن نے نوازا اس کو بھی فریم کر کے گھر میں رکھا گیا ہے مگر جو ہمارے ملک سے ملا و ہ چار سال بعد سیاہ ہو گیا۔ اور جو گنگ عبداللہ کی جانب سے دیا گیا ابھی تک چمک رہا ہے اس چیز کو بھی دیکھا جائے۔ قائمہ کمیٹی نے اس معاملے پر رپورٹ طلب کرلی سول ایوارڈ کیلئے امیداورں کی اچیومنٹ کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں۔ رخسانہ زبیری نے کہا کہ ایسے بیوروکریٹس کا جانتی ہوں جن کی منفی تاثر ہے مگر ان کو ایوارڈز دیئے گئے دو تو ایسے ہیں جن کی وڈیو آڈیو آچکی ہیں ویب سائٹ سے اٹھا کر ڈیٹا ہمیں دے دیا گیا ہے کابینہ ڈویژن صرف پوسٹ آفس بن کر رہ گیا ہے حکام کا کہنا تھا کہ سکرونٹی کمیٹی کے منٹس کلاسیفائیڈ ہوتے ہیں افشاء نہیں کر سکتے چیئرمین اور ارکان نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اعزاز پانے والوں کی کارکردگی قوم کے سامنے لانا کون سا خفیہ معاملہ ہے۔ من پسند افراد ایوارڈ لے جاتے ہیں سائنس موسمیاتی تبدیلی ڈیزاسٹر منیجمنٹ سرکاری شعبوں میں بہترین کاوشیں کرنے والوں اور دریافت کرنے والوں پر کسی کی نظر نہیں ہے یہاں سائنس کے لیے بارہ جبکہ ادب کے لیے 37 ایوارڈ رکھے گئے ہیں ۔انجینئرنگ کے لیے بھی کم تناسب سے ایوارڈ ہیں ۔ رانا مقبول نے کہا کہ اعزازات کی حیثیت کم ہو کر رہ گئی ہے کوئی اس میں دلچسپی نہیں لیتا کسی کی اس معاملے میں سنجیدگی نہیں ہے ۔ انرجی معیشت ہیلتھ انفراسٹرکچر امن و امان انسداد دہشت گردی کے معاملات بھی نظر انداز ہیں ۔ آج تک کسی کسان کاشتکار کان کن محنت کش کو ایوارڈ نہیں دیا گیا جو جان پر کھیل کر اپنا کام کرتے ہیں ۔ ولید اقبال نے کہا کہ سابقہ کمیٹی بھی کچھ نہ کر سکی کسی کی انفرادی درخواست چلی جائے اسے دیکھا ہی نہیں جاتا اس کے لیے عالمی طریقہ کار اختیار کرنا ہو گا اور قومی کمیٹی بننی چاہیے ۔