اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ پسماندہ علاقوں میں موبائل فون اور انٹر نیٹ رابطوں سمیت آئی ٹی ،ٹیلی کام سہولیات کی فراہم کرنے کیلئے 65 ارب روپے کے 70 سے زائد منصوبے آئندہ سال مکمل ہو جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جی ایس ایم اے(گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکیشنز ایسو سی ایشن) ایشیا پیسیفک کے وفد سے جمعہ کو اپنے دفتر میں ملاقات کے موقع پر اور خبر رساں ادارے سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔وفد میں جی ایس ایم اے ایشیا پیسیفک کے سربراہ جولیئن گورمین، ہیڈ آف پالیسی جینٹ وائٹ، کنٹری ہیڈ سائرہ فیصل شامل تھیں۔ملاقات میں پاکستان میں کنکٹیوٹی، ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیلی کام سیکٹر کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وفد نے پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کیلئے سید امین الحق کی کاوشوں کا برملا اعتراف کیا۔اس حوالے سے وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے کہا پسماندہ علاقوں میں کنکٹیویٹی کیلئے 65 ارب روپے کی لاگت کے 70 سے زائد منصوبے زیر تکمیل ہیں،یہ منصوبے آئندہ سال کے وسط تک مکمل ہو جائیں گے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں کی تکمیل کے بعد 2 کروڑ 80 لاکھ افراد کو براڈ بینڈ کی خدمات میسر ہوں گی۔انہوں نے کہ کہ کنکٹیوٹی کے حوالے سے وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارہ یونیورسل سروس فنڈ(یو ایس ایف) کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا یہ میری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ٹیلی کام انڈسٹری کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کروں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جولیئن گورمین نے کہا جی ایس ایم اے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام کے ساتھ تمام مطلوبہ شعبوں میں تعاون کیلئے تیار ہے، پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر، ڈیجیٹلائزیشن اور خواتین کو باختیار بنانے کے عمل نے متاثر کیا، پاکستان کے دورے میں یہاں کے لوگوں اور انڈسٹری سے ملاقاتوں میں خوشگوار حیرت ہوئی، پاکستان کے حالات کی سنگینی کا جیسا سنا اس کے برعکس صورتحال اطمینان بخش ہے۔ملاقات میں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔۔