وفاقی وزیر سید امین الحق کی زیر صدارت پالیسی کمیٹی کا اجلاس

یونیورسل سروس فنڈ کے مالی سال 2023-24 کیلئے 18 ارب 13 کروڑ روپے اوراگنائٹ کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فنڈ کیلئے 3 ارب 20 کروڑ روپے سالانہ بجٹ کی منظوری

اسلام آباد(ویب  نیوز)

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کی زیر صدارت پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں یونیورسل سروس فنڈ کے مالی سال 2023-24 کیلئے 18 ارب 13 کروڑ روپے اوراگنائٹ کے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فنڈ کیلئے 3 ارب 20 کروڑ روپے کے سالانہ بجٹ کی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس میں سیکریٹری آئی ٹی نوید احمد شیخ، ایڈشنل سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس، سینئر جوائنٹ سیکریٹری علی اصغر، ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک، چیف ایگزیکٹیو یو ایس ایف حارث محمود چوہدری، چیف ایگزیکٹیو اگنائٹ عاصم شہریار حسین سمیت دیگر ممبران شریک تھے۔پالیسی کمیٹی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر آئی ٹی کو یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹیو نے جاری منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی، اس موقع پر وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ ایک جانب لیٹر آف کریڈٹ کی محدود اجازت سے ٹیلی کام کمپنیوں کو اپنے اپ گریڈڈ سسٹمز اور آلات کی درآمد میں مشکلات کا سامنا ہے، جس سے یونیورسل سروس فنڈ کے جاری منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہورہے ہیں تو دوسری جانب یونیورسل سروس فنڈ کے پاس موجود رقم آئندہ سال کے بجٹ اور جاری منصوبوں کی ادائیگی کیلئے ناکافی ہے ایسے میں وفاق کے پاس موجود 57 ارب روپے کی رقم واپس نہ ملی تو منصوبوں اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں مشکلات ہوسکتی ہے۔سید امین الحق نے سیکریٹری آئی ٹی کو ہدایت کی کہ وہ رقم کی واپسی کیلئے وزارت خزانہ سے فوری رابطہ کریں۔قبل ازیں وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق سے سی ای او یوفون حاتم بامعترف، سی ای او جاز عامر ابراہیم اور سی ای او ٹیلی نار عرفان وہاب نے جمعرات کو ان کے دفتر میں ملاقات کی اس موقع پر ٹیلی کام سیکٹر کے حوالے سے مختلف امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ٹیلی کام آپریٹرز نیسید امین الحق کے دور وزارت کے دوران پاکستان میں آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کے فروغ کے حوالے سے وفاقی وزیر کی خدمات پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا اور انڈسٹری کے مسائل کے حل کیلئے بھرپوراقدامات ان کا مینڈیٹ ہے،اورمیں نے اپنی پوری کوشش کی ہے کہ سروسز استعمال کرنے اور سروسز فراہم کرنے والے فریقین میں توازن برقرار رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ انڈسٹری کے بقیہ حل طلب چند ایک مسائل پر متعلقہ فورمز پر گفتگو جاری ہے جلد ہی اس ضمن میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔