اسلام آباد (ویب نیوز)
قومی اسمبلی میں قرضوں اور اس پر شرح سود کی تفصیلات پیش کر دی گئی۔اگست 2018 سے دسمبر 2021 تک غیر ملکی قرضہ جات کی تقسیم 43 ارب 4 کروڑ ڈالرز تھی۔2 فیصد سود پر دو طرفہ 3 ارب 22 کروڑ امریکی ڈالرز کا قرضہ لیا گیا۔بانڈز کی مد میں 3 قرب 50 کروڑ ڈالرز 7 فیصد شرح سود پر قرضہ حاصل کیا گیا۔ کمرشل بینک کے زریعے 14 ارب 53 کروڑ ڈالرز کا قرضہ لیا گیا جس پر سود کی شرح 3 فیصد تھی۔14 ارب 45 کروڑ ڈالرز کثیرالجہتی کی مد میں ایک فیصد شرح سود کے حساب سے قرضہ لیا گیا۔ سیف ڈیپازٹ کی مد میں 1 ارب ڈالر کا قرضہ ایک فیصد سود پر لیا گیا۔ ٹائم ڈیپازٹ کی مد میں 3 ارب ڈالر کا قرضہ 4 فیصد شرح سود پر حاصل کیا گیا۔ 3 ارب 33 کروڑ ڈالرز کا قرضہ اڑھائی فیصد سود سے حساب سے لیا گیا جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر زاہداکرم درانی کی صدارت میں ہوا ۔وفاقی وزیرپارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ بہت سی شکایات آ رہیں ہیں کہ پرانے قرآن پاک لے کر نئے دیئے جا رہے ہیں جن کے ترجمے سے متعلق شکایات ہیں۔ اس پر سپیکر کی جانب سے رولنگ آنی چاہیے جبکہ وفاقی حکومت بھی اقدامات کرے گی ,جس پر ڈپٹی سپیکر نے رولنگ دی کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس کا نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کرے۔ جے یو آئی کی رہنما اور پارلیمانی سیکرٹری شاہدہ اختر علی کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی ورکرز کی یلغار دیکھ رہے ہیں۔پی ٹی آئی والے مولانا فضل الرحمن کیخلاف سیاق و سباق سے ہٹ کر بات کر رہے ہیں۔ہمارے قائد نے کبھی غیر شائستہ الفاظ کا استعمال نہیں کیا۔ایک جلسے میں ہمارے قائد نے پی ٹی آئی کے حوالے سے انکے جو ویڈیو کلپ موجود ہیں اس حوالے سے کہا کہ نوجوانوں کو گمراہ کیا جارہاہے،پی ٹی آئی ورکرز کے الفاظ کو دہرا کر مولانا فضل الرحمن نے مذمت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیا ہم اس برائی کو برائی نہ سمجھیں،اسکی روک تھام کیلئے کچھ نہ کہیں۔یہ ہماری تہذیب و ثقافت پریلغار کرنے آئے ہیں۔نزہت پٹھان کا کہنا تھا کہ بڑا ہنگامہ چل رہا ہے کہ خواتین کی توہین کردی گئی۔عمران خان نے ہم تین خواتین پر لعن طعن کی۔یہاں پر ان کی خواتین کھڑی ہوئیں اور عمران خان کی بات کی حمایت کی۔جس طرف سے بھی بات ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔عورت کو مذاق نہ بنایا جائے۔نزہت پٹھان نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے جب ہماری خواتین کی تذلیل کی تھی اس وقت یہ خواتین اراکین کدھر تھیں۔خواتین کا احترام ہر ایک کے لیے لازم و ملزوم ہے۔بے نظیر بھٹو کی بھی کردار کشی کی گئی، ہم ہر اس عمل کی مذمت کرتے ہیں جس میں عورتوں کی کردار کشی کی گئی ہو،عورت کو احترام دیاجانا چاہیے ، عزت سب کی سانجھی ہوتی ہے۔