جنرل(ر)باجوہ نے تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم کی مدد کی، مصطفی کھوکھر کا دعویٰ

سابق آرمی چیف کو توسیع دینے کے لیے 12 منٹ کے اندر تاریخی قانون سازی ہوئی

وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے دبائو میں آکر عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں دیا گیا بیان واپس لیا تھا

سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کے وقت جس طرح کیمرے لگے وہ کسی عام شخص کا کام نہیں تھا

اب ایم کیو ایم کے دھڑوں کو اکٹھا کیا جا رہا ہے، فروری 2022 میں کہا گیا ہم نیوٹرل ہیں لیکن ادارے آج بھی نیوٹرل نہیں

میں نے اپنا استعفی فروری میں دے دیا تھا لیکن ملک میں مہنگائی اور پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے باعث دینے میں تاخیر کا فیصلہ کیا،انٹرویو

اسلام آباد(ویب  نیوز)

پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق رہنما مصطفی نواز کھوکھر نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم کی مدد کی تھی۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق اب تمام باتیں اور شواہد سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں عمران خان کی جانب سے جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ کو توسیع دینے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف کو توسیع دینے کے لیے 12 منٹ کے اندر تاریخی قانون سازی ہوئی، انہوں نے دعوی کیا کہ جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ خود اپنی مدت میں توسیع کے خواہاں تھے اسی لئے یہ قانون بنایا گیا تھا۔ پیپلزپارٹی کے سابق رہنما نے کہا کہ سابق آرمی چیف کو مدت میں توسیع دلوانے میں اسٹیبلشمنٹ کا اثر رسوخ تھا، اختلافات کے باوجوہ تمام سیاستدان آنن فانن قانون پر متفق ہوگئے تھے۔ سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اب متحدہ قومی مومنٹ(ایم کیو ایم)کے دھڑوں کو اکٹھا کیا جا رہا ہے، انہوں نے دعوی کیا کہ ایم کیو ایم کے اپنے رہنما کہہ رہے ہیں کہ انہیں اکٹھا کرنے میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فروری 2022 میں کہا گیا ہم نیوٹرل ہیں لیکن ادارے آج بھی نیوٹرل نہیں ہے۔ مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب پرویز الہی نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں تحریک انصاف میں جانے کا کہا گیا تھا۔ انہوں نے انٹرویو کے دوران کہا کہ میں نے اپنا استعفی فروری میں ہی دے دیا تھا لیکن ملک میں جاری مہنگائی اور پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے باعث استعفی دینے میں تاخیر کا فیصلہ کیا۔پیپلزپارٹی کے سابق رہنما نے کہا کہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے دبائو میں آکر عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں دیا گیا بیان واپس لیا تھا۔ مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کے وقت جس طرح کیمرے لگے وہ کسی عام شخص کا کام نہیں تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کا طریقہ کار درست نہیں تھا۔