- ارباب اختیار نے مسئلہ فوری حل نہ کیا تو سڑکوں پر نکلنے پرمجبور ہوں گے، متاثرہ خواتین اساتذہ کا اعلان
اسلام آباد (ویب نیوز)
گیارہ ماہ گزرنے کے باوجود اسلام آباد سکولز کالجز میں ڈیوٹی سر انجام دینے والی دوسو دو کمپوٹر ٹیچرز تنخواہوں سے محروم ۔سنہ دو ہزار سترہ سے چار سال کنٹریکٹ پر رکھی جانی والی کمپوٹر ٹیچرز عرصہ گیارہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں جس کے باعث انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے انھوں نے مطالبات پوری نہ ہونے پر احتجاج کی دھکمی بھی دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سنہ دو ہزار سترہ میں اسلام آباد کے دو سو دو سکولز کالجز میں کمپوٹر لیب بنائی گئی تھیںجن کیلئے منسٹری آف ایجوکیشن نے یو ایس ایف کے اشتراک سے کمپیوٹر ٹیچرز فی میل بھرتی کیں جو باقاعدہ اشتہار ٹیسٹ انٹریو کے مراحل سے گزر کر تعینات ہوئیں۔ فروری 2022 میں وزارت تعلیم نے اس کنٹریکٹ کو اپنے زیر اثر لیا اور انہیں ٹیچرز کو مزید تین سالہ کنٹریکٹ دیا گیا جو ہر سال ایکسٹنڈ ہوگا ،اس کے لئے فنانس سے بجٹ بھی اپرو کروایا گیا جو اگست 2022 میں اے جی پی آر فیڈ ہوا مگر اس کے باوجود ابھی تک اے جی پی آر کی طرف سے لگائے گئے اعتراضات کو دور نہیں کیا گیا اور دو سو فی میل ٹیچرز گیارہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہے۔ پی اینڈ ڈی ونگ تین ماہ سے اب تک معمولی اعتراضات دور نہیں کر پایا جو اے جی پی آر کی طرف سے لگائے گئے حالانکہ اگست 2022 سے ان ٹیچرز کا بجٹ ریلیز ہو چکاہے۔ متاثرہ خواتین ٹیچرز کا کہنا ہے کہ ہماری ادارے کے اعلی حکام سے درخواست ہے کہ اے جی پی آر کے اعتراضات فی الفور دور کر کے تنخواہوں کے اجرا کو یقینی بنایا جائے، یہ صرف دو سو فی میل ٹیچرز کا نہیں دو سو خاندانوں کا ہی نہیں بلکہ اس کا اثر ان طالب علموں پر بھی ہے جو ان ٹیچرز کے زیر سایہ تعلیم حاصل کر رہے ہیںجب ان ٹیچرز کے گھر چولہے ٹھنڈے ہوں گے گیارہ ماہ سے تنخواہوں سے محروم یہ ٹیچرز معاشی پریشانیوں کا شکار ہوں گے تو بچوں پر کیا توجہ دے سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری ارباب اختیار سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کو فی الفور حل کیا جائے ورنہ ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوں گے۔