کلائمیٹ ریزلنٹ پاکستان کانفرنس(آج)پیر کو جنیوا میں منعقد ہوگی ،میزبانی حکومتِ پاکستان اور اقوام متحدہ مشترکہ طور پر کریں گے

اسلام آباد (بیو رو رپورٹ)

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر چار نہیں 10 ارب ڈالر ہیں۔اپنے بیان میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے واجب الادا قرض وقت پر واپس کر رہے ہیں، کمرشل بینکوں کے پاس موجود چھ ارب ڈالر بھی پاکستان کے ہیں۔اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر بہت جلد دوبارہ مستحکم ہوں گے، آئی ایم ایف کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا، جینیوا میں بھی آئی ایم ایف حکام سے ملاقات ہو گی جہاں سے واپسی پرتین روزہ سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں رکیں گے۔وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب سمیت دوست ممالک سے فنڈز جلد پاکستان کو منتقل ہوں گے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایک وفد سے جنیوا میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر ملاقات متوقع ہے تاکہ فریقین کے درمیان حل طلب امور پر بات چیت کی جا سکے۔کلائمیٹ ریزلنٹ پاکستان کانفرنس(آج)پیر کو جنیوا میں منعقد ہوگی جس کی میزبانی حکومتِ پاکستان اور اقوام متحدہ مشترکہ طور پر کریں گے۔اس کانفرنس کا مقصد 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد عوام اور حکومت کی مدد کیلئے حکومتی نمائندوں، سرکاری اور نجی شعبوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کو اکٹھا کرنا ہے۔اس حوالے سے ترجمان آئی ایم ایف نے بتایا کہ منیجنگ ڈائریکٹر آی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے 6 جنوری کو وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ فون پر سیرحاصل گفتگو کی۔انہوں نے بتایا کہ کرسٹالینا جارجیوا نے سیلاب سے براہ راست متاثر ہونے والوں سے دوبارہ اظہار ہمدردی کیا اور بحالی کے اقدامات کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ترجمان نے کہا کہ ’توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد جنیوا کانفرنس کے موقع پر اسحق ڈار سے ملاقات کریگا جس میں حل طلب مسائل پر آگے بڑھنے کے لیے تبادلہ خیال کیا جائیگا۔خیال رہے کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 2 روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے نویں جائزے کو حتمی شکل دینے کے لیے 2 سے 3 روز میں آئی ایم ایف کا ایک وفد پاکستان آئیگا۔یاد رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 2019 میں 6 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا اور گزشتہ برس اس میں مزید ایک ارب کا اضافہ کردیا گیا تھا۔آئی ایم ایف کے نویں جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب 18 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے جو التوا کا شکار ہیں، ابتدائی طور پر 2 ماہ تک مسلم لیگ (ن) کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی ادارے کی مخصوص شرائط ماننے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا تھا اور اختلاف تاحال ختم نہیں ہوسکا ۔آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ وزیر اعظم کی ٹیلیفونک گفتگو کے بعد 6 جنوری کو وزیر اعظم آفس سے جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کرسٹالینا جارجیوا کو جنیوا میں کلائمیٹ ریزلنٹ پاکستان کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔پریس ریلیز کے مطابق کرسٹالینا جارجیوا نے دعوت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا تاہم وضاحت کی کہ 9 اور 10 جنوری کو آئی ایم ایف بورڈ کے پہلے سے طے شدہ اجلاسوں کے سبب وہ کانفرنس میں صرف آن لائن شرکت کر سکیں گی۔بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے ملک کو درپیش چیلنجز کو سمجھنے پر منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا اور ان کو یقین دہانی کروائی کہ پاکستان جاری قرض پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔