اسلام آباد (ویب نیوز)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کے احکامات کو برقرار رکھتے ہوئے نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو ہدایت کی ہے کہ وہ چار سال گزرنے کے باوجود  لینڈ ایکوزیشن کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی میں ناکامی کی وضاحت کرے۔ صدر نے یہ احکامات شکایت کنندگان امام بخش، محمد صالح، علی احمد، غلام حیدر، خدا بخش اور ظہور احمد کے کیس میں جاری کیے، جنہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ این ایچ اے نے این-85 کی تعمیر کے دوران ان کے گھروں اور دکانوں کو مسمار کیا اور معاوضے کے لیے ان کی بار بار درخواست کے باوجود ادارے نے اس حوالے سے اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا ۔ صدر نے وفاقی محتسب کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں این ایچ اے کو غیر معمولی تاخیر کے ذمہ دار افسران، اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرنے اور اس کے نتائج موصول ہونے کے 30 دن کے اندر تعمیل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بدقسمتی سے این ایچ اے نے چار سال بعد اس وقت معاوضے کے لیے کیس شروع کیا جب متاثرین نے اس کے خلاف شکایت کا آغاز کیا جو کہ این ایچ اے کی جانب سے بدانتظامی کے مترادف ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ این ایچ اے 8 مئی 2020 کو دیئے گئے وفاقی محتسب کے پہلے احکامات پر عمل درآمد کرنے پابند تھا۔ صدر مملکت نے این ایچ اے کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ وفاقی محتسب کے سامنے پیش ہو کر عمل درآمد کی کارروائی میں اپنا موقف بیان کرے اس بات کی وضاحت کرے کہ وفاقی محتسب کے حکم پر اگلے 30 دنوں میں تعمیل کیوں نہیں کی گئی۔