اگر مشکل فیصلے کئے تو حکومت اگلے دو سے تین ہفتوں میں بھاگ جائیگی ،شوکت ترین

یہاں پیسے آ نہیں رہے، جا رہے ہیں، لوگ 17 ملین ڈالرز لے کر ملک سے چلے گئے

 مشکل فیصلوں پر سیاسی قیمت ادا کرنا پڑے گی، ان کی پچھلی حکومت خزانے کا بیڑہ غرق کر کے گئی تھی،پریس کانفرنس

لاہور( ویب  نیوز)

سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگر مشکل فیصلے کئے تو میرا خیال ہے کہ حکومت اگلے دو سے تین ہفتوں میں بھاگ جائے گی، ملک معاشی بدحالی کا شکار ہے، لوگوں نے پاکستان سے پیسے نکالے ہیں، یہاں پیسے آ نہیں رہے، جا رہے ہیں، لوگ 17 ملین ڈالرز لے کر ملک سے چلے گئے ہیں۔لاہور میں جمشید اقبال چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان سے آج لوگوں نے پیسے نکال لیے ہیں، کووڈ کے باوجود پی ٹی آئی حکومت نے 2 سال میں ریکارڈ پرفارمنس دی، 17 سال میں سب سے زیادہ گروتھ ہمارے دورِ حکومت میں ہوئی تھی۔شوکت ترین نے کہا کہ اس وقت ملک میں ڈالر آنا کم ہو گئے ہیں، ایل سیز روکی ہوئی ہیں، اربوں ڈالرز کی ایل سیز کھولی نہیں جا رہیں، آج انکم لیول گر رہا ہے، بزنس بند ہو رہے ہیں، مہنگائی کو جواز بنا کر ہماری حکومت کو گرایا گیا، اگر مشکل فیصلے کئے تو میرا خیال ہے کہ حکومت اگلے دو سے تین ہفتوں میں بھاگ جائے گی ،یہ جس کونے میں بھی جائیں گے عوام اور ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔انہوںنے کہا کہ موجودہ حکومت نے 6 ماہ میں 6.5 ٹریلین کا قرض لیا ہے، ہم نے 4 سال میں 19 ٹریلین قرض لیا تھا، اس پر یہ شور مچا رہے تھے، 5 ہزار 700 کنٹینرز پورٹ پر کھڑے ہیں، انہیں کلیئر نہیں کیا جا رہا، سٹیٹ بینک کے ریزرو 4.4 بلین ڈالرز پر آ گئے،ملک کی برآمدات منفی 16 فیصد ہیں، زرمبادلہ منفی 19 فیصد ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پیسوں کی ایمرجنسی لگا کر انتخابات کو لٹکانا غیر آئینی ہو گا، سعودی فنانس منسٹر نے قرضہ مشروط کر دیا ہے، ورلڈ بینک نے 1.1 ارب ڈالرز بھی روک لئے، سب کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام سائن کریں، یہ آئی ایم ایف کا پروگرام سائن نہیں کر پا رہے، وجہ یہ ہے کہ ان کا ریونیو کم ہو گیا ہے اور خرچہ بڑھ گیا ، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ ڈالر کو مصنوعی طریقے سے کنٹرول نہ کریں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے ٹیکس لگائیں، ٹیرف بڑھانا ہے وہ بڑھائیں، ڈالر کے تین چار ریٹ کیسے ہوسکتے ہیں، ڈالر 270 تک کا ہے، ڈالر کو آپ مصنوعی طور پر کنٹرول نہیں کرسکتے۔۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم پنجاب اور پختونخو االیکشن سے پہلے ڈالر کا ریٹ کم نہیں کرے گی اور نقصان ملک کا ہو گا، یہ سب لوگ بھاگ جائیں گے، انہیں مشکل فیصلوں پر سیاسی قیمت ادا کرنا پڑے گی، ان کی پچھلی حکومت خزانے کا بیڑہ غرق کر کے گئی تھی، جس پر ہمیں آئی ایم ایف پروگرام لینا پڑا، ہم نے سپر سائیکل بھی سنبھال لیا تھا۔شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہم اس بار پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے، ہمارے پاس معیشت سنبھالنے کا پورا پلان ہے، میں نے 2008 میں بھی آئی ایم ایف پروگرام کیا تھا، اس وقت جنرل منیجر نے مجھے خط لکھا تھا کہ آپ مت جائیں، انہوں نے کہا تھا کہ 40 فیصد پروگرام آپ کی وجہ سے چل رہا ہے۔انہوں نے عالمی سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 79 فیصد سرمایہ کار کہتے ہیں کہ پاکستان غلط سمت میں جارہا ہے، غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری 57 فیصد پچھلے سال سے کم ہیں۔mk/nsr