اکائونٹس چھان بین کیس، ن لیگ نے اپنا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کروادیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا درخواست گزار کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہار

الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ،کسی سیاسی جماعت کا غلام نہیں، اگر وکیل پیش نہیں ہوتے تویہ کیس ہی خارج کردیتے ہیں، جسٹس (ر)اکرام اللہ خان

 الیکشن کمیشن کے باہر جاکرپریس کانفرنس کی جاتی ہے کہ الیکشن کمیشن صرف ایک سیاسی جماعت کے کیس کی سماعت کرتا ہے، ہماراکیس نہیں سنا جاتا

الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 25جنوری تک ملتوی کردی

اسلام آباد( ویب نیوز)

سیاسی جماعتوںکے اکائونٹس کی چھان بین کے کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)نے اپنا جواب الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کروادیا۔جبکہ ممبر الیکشن کمیشن خیبرپختونخواجسٹس (ر)اکرام اللہ خان نے درخواست گزار کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور کسی سیاسی جماعت کا غلام نہیں، اگر وکیل پیش نہیں ہوتے تویہ کیس ہی خارج کردیتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے باہر جاکرپریس کانفرنس کی جاتی ہے اورکہا جاتا ہے کہ ہماراکیس یہاں نہیں سنا جاتا اورکہا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن صرف ایک سیاسی جماعت کے کیس کی سماعت کرتا ہے ۔ممبر الیکشن کمیشن سندھ نثار احمد درانی کی سربراہی میں ممبرالیکشن کمیشن بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبر الیکشن کمیشن پنجاب بابر حسن بھروانہ اور ممبر الیکشن کمیشن خیبرپختونخواجسٹس (ر)اکرام اللہ خان پر مشتمل چاررکنی بینچ نے سیاسی جماعتوں کے مالی گوشواروں کی چھان بین کے حوالہ سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل عامر محمود کیانی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔دوران سماعت عامر محمود کیانی کی جانب سے وکیل نوید انجم الیکشن میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت (ن)لیگ کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔ اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اب تک 13سیاسی جماعتوں نے اپنا جواب جمع کروادیا ہے جبکہ تین سیاسی جماعتوں نے جواب جمع نہیں کروایا۔ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ابھی تک جواب جمع نہیں کروایا گا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ق)کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا ہے۔دوران سماعت عامر کیانی کے جونیئر وکیل نوید انجم نے بتایا کہ ان کے سینئر وکیل شاہ خاورایڈووکیٹ آرہے ہیں اور وہ راستے میں ہیں ان کا انتظار کر لیا جائے۔ ا س پر ممبر الیکشن کمین کے پی کا کہنا تھا کہ کیا ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کو کہا گیا ہے کہ جج انتظار کریں گے اوروکیل آرہا ہے، الیکشن کمیشن کوآپ لوگ بہت غیر سنجیدہ لے رہے ہیں ، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور کسی سیاسی جماعت کا غلام نہیں، اگر وکیل پیش نہیں ہوتے تویہ کیس ہی خارج کردیتے ہیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے لئے انتظار کریں۔ ممبر الیکشن کمیشن خیبرپختونخواجسٹس (ر)اکرام اللہ خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے باہر جاکرپریس کانفرنس کی جاتی ہے اورکہا جاتا ہے کہ ہماراکیس یہاں نہیں سنا جاتا اورکہا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن صرف ایک سیاسی جماعت کے کیس کی سماعت کرتا ہے۔ممبر الیکشن کمیشن کے پی کا مزید کہنا تھا کہ باہر پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن پر الزام لگاتے ہیںاور جب کیس لگتا ہے توآپ کا وکیل آتا نہیں۔ وکیل نوید انجم کا کہنا تھا کہ شاہ خاورایڈووکیٹ پیش ہو کردلائل دینا چاہتے ہیں۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 25جنوری تک ملتوی کردی۔